جو ابدال کا درجہ چاہتا ہے وہ اپنے سینے پر ہاتھ رکھے اور اپنے بھائی کے لئے وہی پسند کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے
بعض صحابہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے جو شخص آٹھ باتوں سے عاجز آجائے تو وہ دوسری آٹھ باتیں اختیار کرے تاکہ وہ ان آٹھ باتوں کی فضیلت پالے۔
.1پہلی بات یہ ہے کہ جو کوئی یہ چاہتا ہے کہ سوئے اورسونے میں ہی تہجد کا ثواب پالے وہ دن کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کرے۔
.2دوسری بات یہ کہ جو آدمی چاہتا ہے کہ روزہ رکھے بغیر نفلی روزے کا ثواب حاصل کرے وہ اپنی زبان کی حفاظت کرے۔
.3تیسری با ت یہ ہے کہ جو شخص چاہتا ہے کہ علماءکا درجہ حاصل کرے وہ تفکراور تدبر اختیار کرے۔
.4چوتھی بات یہ ہے کہ جو کوئی گھر بیٹھے ہی نمازیوں اور مجاہدوں کا ثواب حاصل کرنا چاہتا ہے وہ شیطان سے جہاد کرے۔
.5پانچویں بات یہ ہے کہ جو شخص ناداری کے باوجود صدقہ کا اجر لینا چاہتا ہے وہ اپنا سیکھا ہوا علم لوگوں کو سکھائے۔
.6چھٹی بات یہ ہے کہ جو شخص حج سے عاجز آنے کے باوجود اس کی فضیلت چاہتا ہے وہ جمعہ کی حاضری کا پابندی سے اہتمام و التزام رکھے۔
.7ساتویں بات یہ کہ جو عبادت گزاروں کا درجہ حاصل کرنا چاہتا ہے وہ شخص لوگوں کی باہم مصالحت کرائے اور ان میں عداوت اور بغض پیدا نہ کرے۔
.8آٹھویں بات یہ کہ جوشخص قطب اورابدال کا درجہ حاصل کرنا چاہتا ہے وہ اپنے سینے پر ہاتھ رکھے اور اپنے بھائی کے لئے وہی پسند کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں