میری مرحوم دادی اور مرحوم دادا کے ٹوٹکے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری رسالہ سے 2006ء سے منسلک ہوں‘ میں نے بچپن سے اپنے گھر میں ٹوٹکوں کا استعمال دیکھا ہے‘ آج بیٹھے بٹھائے یاد آئے تو سوچا کیوں نہ اپنے پسندیدہ ماہنامہ عبقری کیلئے کچھ لکھوں‘ تو لیجئے قارئین پڑھیے اور پرانے ٹوٹکوں سے نئی بیماریوں کا علاج کیجئے۔ خراب گلے کا علاج: جن کا گلا خراب ہو یا جن کو ’گلے ‘ آئے ہوئے ہوں‘ ہمارے گھر میں بڑی بوڑھیاں یہ کرتی تھیں کہ توے کی سیاہی پر پھٹکڑی لگاکر چٹادیتی تھیں گلا بالکل ٹھیک ہوجاتا ہے‘ توا کی سیاہی وہ جو لکڑی پر جلا ہو۔مزیدمیری دادی نمک اور کڑوا تیل گردن کے دونوں طرف لگاتی تھیں ہلکے ہاتھ سے مالش کرتیں اور ٹانسلز کو دباتی تھیں اس نمک ملے کڑوے تیل سےگلے بالکل ٹھیک ہوجاتے تھے‘ گلے پر نمک گرم کرکے کپڑے میں باندھ کر ٹکور کرنے سےبھی ٹانسلز ٹھیک ہوجاتے تھے۔
برسات کا موسم اور میری دادی کے چٹکلے:برسات کے موسم میں میری دادی ہمیں چاسکو کی چٹکی کھلاتی تھیں‘ سارا برسات صحت مند گزرتا تھا۔ کانوں میں تیل ڈالتی تھی ۔
میری دادی ورم اور درد کیلئے شہد اور چونا مکس کرکے متعلقہ جگہ پر لگاتی تھیں‘ورم اور درد ختم ہوجاتا تھا۔ الٹی نہ رک رہی ہو تو کپڑا لے کر بازو اور خاص طور پر ڈولوں پر کس کر باندھ دیتے تھے الٹی ختم ہوجاتی تھی۔بچوں کو ہسلی پڑ جائے تو بچہ ہروقت روتا رہتا ہے‘ بچے کو کپڑے میں ڈال کر دوخواتین دونوں طرف سے کپڑا پکڑ کر ہلاتی تو بچہ ٹھیک ہوجاتا۔ ہمارے محلے میں کمہار کی دکان تھی۔ بابا جی نے لکڑی رکھی ہوئی تھی وہ پھیرتے تھے بچے کے کن پیڑے ٹھیک ہوجاتے تھے۔اسی طرح دادا مرحوم کو جب بھی بخار ہوتا تو وہ گڑ والے چاول گرم گرم خوب جی بھر کر کھاتے اور اس کے علاوہ گلو بیل (جس کا پتہ پان کے پتے کی طرح ہوتا ہے اور یہ عام گھروں کے باہر اور پارکس میں ہوتی ہے) اس کی ٹہنی ایک بالشت لیکر کر اس کو باریک باریک کاٹ کر ایک چمچ اجوائن لے کر ایک گلاس پانی ڈال کر اس کا قہوہ بنا کر گھونٹ گھونٹ پیتے۔ اسی وقت پسینہ آتا اور بخار اتر جاتا۔میں نے اپنے بڑوں کو ہمیشہ تندرست دیکھا‘ حتیٰ کہ ستر سے اسی سال کے بزرگ بھی تندرست اور چاق وچوبند رہتے‘ ان کی زندگی میں نے دیکھا کہ وہ سرسوں کا تیل پیتے تھے۔ مزید میرےوالد کو گردے کی پتھری تھی وہ پتھر چٹ کے پتے کھاتے تھے وہ بالکل ٹھیک ہوگئے‘ ایک کتاب میں میں نے پڑھا تھا کہ حکیم سعید مرحوم بھی یہی نسخہ اپنے مریضوں کو بتاتے تھے۔ میری دادی مرحومہ نے جڑی بوٹیوں کی ایک نسوار بنا کر رکھی ہوئی تھی غالباًاس میں تخم سرس تھا۔ وہ ناک میں ڈالتی تھیں نزلہ زکام ختم ہوجاتا تھا۔ میرے ایک استاد ہیں وہ لہسن بہت استعمال کرتے ہیں‘ دانتوں میں دباتے ہیں‘ لہسن میں زنک ہوتا ہے اور یہ دنیا کا آخری اینٹی بیکٹیریل ہے‘ میں نے اپنے استاد کو ہمیشہ تندرست اور صحت منددیکھا ہے۔ (احمدچوہدری‘ لاہور)
آٹھ سال بعد وظیفہ پڑھا اور گمشدہ چیز مل گئی
قارئین! میرا تجربہ ہے کہ میری پہلی بیٹی کی پیدائش پر میرے شوہر سعودیہ سے اپنی بچی کیلئے انتہائی خوبصورت اور قیمتی جوتا لائے جبکہ بچی اس وقت بہت چھوٹی تھی اورجوتا تھوڑا سا بڑا تھا‘ میں نے وہ جوتا سنبھال کر رکھ لیا کہ بچی بڑی ہوگی توپہناؤں گی۔ یہ تقریباً 2009ء کی بات ہے اس کے بعد اس کا ایک جوتا گم ہوگیا‘ بہت ڈھونڈا مگر نہیں ملا‘ میں نے سوچا شاید اس جوتے کو کسی نے حسد میں آکر اس کا ایک جوتا چوری کرلیا ہے تاکہ یہ بیکار ہوجائے اور اپنی بیٹی کو نہ پہنا سکے۔ اب ایک جوتا میرے پاس تھا اور دوسرا گم ہوگیا تھا‘ اس واقعے کے آٹھ سال بعد عبقری سے تعلق بنا تو میں نے عبقری رسالہ میں سے پڑھ کر یہ دعا یارب موسیٰ یارب کلیم بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنا شروع کردی‘ جوتا والی بات میں بھول چکی تھی کیونکہ اس بات کو آٹھ سال کا طویل عرصہ گزر چکا تھا‘ میں ویسے ہی یہ وظیفہ پڑھتی رہی‘ ایک دن میں نے کسی کام سے ٹرنک کا دروازہ کھولا تو اس میں کپڑوں کے نیچے جوتے کا جوڑا پڑا تھا اور اس جوتے کے دونوں پاؤں دیکھ کر میری عقل دنگ رہ گئی کیونکہ وہ ٹرنک استعمال کا تھا‘ آٹھ سال میں میں نے بے شمار مرتبہ اس کو کھولا بھی تھا ‘ کپڑے اور چیزیں وغیرہ نکالیں بھی‘ رکھیں بھی۔ بے شک اللہ کریم کے کلام میں بہت طاقت ہے اور اب جبکہ میں وہ ایک جوتے کا پاؤں بھی پھینکنے والی تھی کہ اس ایک کو سنبھال کر کیا کروں گی تو مجھے وہ مکمل جوتا آٹھ سال بعد مل گیا مزید اور بھی بہت سی چیزیں مل گئیں اور میرا یہ تجربہ عبقری رسالہ میں ضرور شائع کیجئے اللہ آپ سب کو جزائے خیر دے آمین۔ (سائرہ سعید‘ ملتان)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں