قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر)
ہمارے ہاتھوں کی لکیریں راہیں دیتی ہیں‘ راہیں روکتی بھی ہیں‘ راستے نکالتی ہیں اورراستے بناتی بھی ہیں‘ پھر ہاتھوں کی لکیروں پر نقش لکھے ہوتے ہیں‘ انہیں ہر آنکھ نہیں دیکھ سکتی‘ ہر سوچ نہیں پڑھ سکتی‘ ہر جذبہ نہیں پرکھ سکتا‘ لیکن حقائق حقائق ہوتے ہیں علم کی بنیاد پر ہم ان پر یقین رکھتے ہیں باقی ہر چیز پر تقدیر غالب ہوتی ہے‘ ہم تقدیر کو اول مانتے ہیں‘ اس علم کو اس کے بعد مانتے ہیں لیکن علم علم ہے اور اس کا نظام سچا ہے‘ بچوں کے پرچےپر اگر زیرو نمبر دیا جائے تو مرجھا جاتے ہیں اور اگر زیرو کے ساتھ ایک لگا دیا جائے تو خوش ہوجاتے ہیں‘ تو پھر ایک لگے زیرو کے ساتھ ایک زیرو اور لگا دیا جائے یعنی سو بنا دیا جائےتو اور خوش ہوجاتے ہیں صرف عدد کے لکھنے اور دیکھنے سے ہمیں اتنا سرور سکون ملتا ہے‘ ان کا ہماری زندگی پر اثر ہوتا ہے اور بہت زیادہ ہوتا ہے‘ ہمیں محسوس نہیں ہوتا اللہ نے سات آسمان بنائے‘ عدد سات‘ سات زمین بنائیں‘ عدد سات‘ طواف کے سات چکر ہیں‘ عدد سات‘ ہفتے کے سات دن ہیں‘ عدد سات‘ قرآن کی سات منزلیں ہیں‘ عدد سات‘ زندگی میں‘ موت میں‘ جنت میں‘ آخرت میں‘ سات کے عدد کا بہت زیادہ تکرار اوردخل ہے‘ آخر یہ سات سے آٹھ بھی ہوسکتا تھا اور سات سے چھ بھی ہوسکتا تھا لیکن نہیں‘ حقیقتوں کے ساتھ اس کا بہت تعلق ہے اور جتنی حقیقت اتنی عنایات۔ میں نے اپنی گزشتہ زندگی میں عدد کی دنیا کو بہت زیادہ طاقتور پایا ہے‘ قرآن کی سورتوں کے عدد‘ بسم اللہ کا عدد‘ لفظ اللہ کا عدد‘ لفظ محمد کا عدد اور اسی طرح پھر عدد کی ترتیب کو اگر مزید آگے بڑھایا جائے تو ا ۔ ب حروف تہجی کے عدد‘ پھر ان حروف تہجی کو اگر ملایا جائے تو ہم ایک بہت بڑی طاقتور عدد کی دنیا کو پاجاتے ہیں۔ میرے حضور ﷺ نے کئی نام تبدیل فرمائے‘ احادیث کی کتب میں اس کا پورا حوالہ موجود ہے‘ میں حیران ہوا‘ جب ان ناموں کو دیکھا جو آپ ﷺ نے تبدیل فرمائے پھر ان ناموں کو دیکھا جو تبدیل فرمانے کے بعد آپ ﷺ نے رکھے‘ ان کی اور اُن کی آپس میں اعداد اتنے متفرق تھے‘ دوسرے الفاظ میں اور آسان الفاظ میں یہ کہوں کہ ایک برکت تھی اور ایک میں برکت نہیں تھی‘ جو پہلا نام تھا اس میں خیر نہیں تھی اور جو دوسرا نام اس میں ہمیشہ کی خیر‘ راحت‘ رحمت اور عافیت تھی۔ یہ دنیا کا ایک نظام ہے اور یہی آخرت کا نظام ہے۔ آئیں! میں آپ کو ایک ایسے عدد سے متعارف کرواتا ہوں جس کے ساتھ لوگوں کی صحت کے بہت سے معاملات وابستہ ہیں۔ ان اعداد 812-212-66-7 کو کلائی پر انگلی سے لکھ لیں ۔
1۔ جس کو سفر میں الٹی آتی ہو اور اس کی الٹی نہ رکتی ہو اس کی الٹی کے لیے بہت زیادہ نتائج ہیں۔ یعنی لکھتے ہی الٹی نہیں آتی۔ چاہے جتنی ادویات ناکام ہوگئی ہوں۔
2۔ حاملہ کی قے‘ ابکائیاں‘ اس کا بہت زیادہ رزلٹ ہے اور حیرت انگیز کمالات ہیں۔ کتنی حاملہ ایسی تھیں جن کو کسی دواسے افاقہ اورفائدہ نہ ہوا لیکن انہی اعداد یعنی انہی الفاظ کے لکھنے سے بہت فائدہ اور نتیجہ ملا۔
3۔ کینسر اور بعض لاعلاج بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جس میں قے نہیں رکتی‘ اور بہت زیادہ آتی ہیں‘ اس کا بھی بہت بہترین علاج ہے اور بہت حیرت انگیز طور پر اس کا نتیجہ اور رزلٹ ملا ہے۔
4۔ معدہ کی گیس‘ بادی‘ تبخیر‘ خشکی‘ کھانا ہضم نہ ہونا‘ جلن‘ اس کے لیے بھی اس کا نتیجہ بہت باکمال ہے۔ اس کا رزلٹ بے مثال ہے۔ آپ بس لکھیں اور پھر تجربہ کریں۔
5۔ سفر میں تو یہ اعداد آپ کے لیے بہترین چورن‘ سیرپ‘ گولی اور آخری انجکشن کا ساتھ دیں گے کیونکہ سفر میں انسان کو کوئی حالات بھی پیش آسکتے ہیں۔ اس کے لیے یہ بہت باکمال چیز ہے‘ آپ اسے لکھیں حتیٰ کہ آپ کو کچھ بھی نہیں ہے‘ تو لکھتےرہیں آپ کو فائدہ ہوگا۔
6۔ بچوں کا نظام ہاضمہ اگر آپ بہتر چاہتےہیں تو انہیں الٹی‘ قے دست نہ ہوں اور وہ صحت مند رہیں کیونکہ اکثر بچے الٹی اور دست سے ہی مرتے ہیں اور خاص طور پر بیٹے‘ اس کے لیے یہ بہت باکمال بہترین وظیفہ بھی ہے‘ اسم بھی ہے اور راحت بھی ہے۔آئیے! ایسے چھوٹے چھوٹے ٹوٹکے پھیلائیں مخلوق کے لیے آسانیاں بھی ہیں‘ راحتیں بھی ہیں اوران کے لیے برکات بھی‘ ان شاء اللہ ہمیشہ خیر رہے گی اور عافیت رہے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں