یہ سلطان خوارزم شاہ والی خراسان او ر چھٹی صدی ہجری کے مشہور مفسر اور محدث حضرت امام فخرالدین رازی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ ہے۔بادشاہ ایک تخت پر بیٹھ کر جمعہ کے روز خطبہ بھی پڑھتا تھا اور نماز بھی اسی پر ادا کرتا تھا‘اس سے اس کا مقصد اپنے شاہانہ جاہ و جلال سے عوام کو متاثر کرنا تھا۔ایک روز امام فخرالدین رازی رحمۃ اللہ علیہ کو اسی مسجد میں نمازپڑھنے کا اتفاق ہوا‘وہ بادشاہت کے اس مظاہرے کو دیکھ کر سخت متعجب اورپریشان ہوئے۔جب سلطان خوارزم شاہ نماز پڑھ چکا تو حضرت امام فخرالدین رازیؒ نے مسجد میں موجود تمام نمازیوں کے سامنے بادشاہ کو ڈانٹتےہوئے بلند آواز میں فرمانے لگے’’سلطان خوارزم شاہ کو معلوم ہونا چاہیے کو مسجد اللہ تعالی کا دربارہے‘یہاں اللہ تعالی کے سوا کسی کو بھی اپنی شان وشوکت ظاہر کرنے کی اجازت نہیں ہے‘اللہ تعالی کے نزدیک دنیوی جاہ وجلال بے معنی اور بے حیثیت چیز ہے،اس کے نزدیک ادب و احترام کا مستحق وہ شخص ہے جو زیادہ متقی اور پرہیز گار ہے۔مسجد میں دنیوی بلندو پست اور اعلیٰ وادنیٰ یہ سب انسان مساوی درجہ رکھتے ہیں۔کسی بادشاہ کو کسی عام مسلمان پر کوئی ترجیح حاصل نہیں‘لہٰذا بادشاہ کو اسی وقت سے اپنا تخت مسجد سے اٹھوا دینا چاہیے‘‘۔
مسجد میں ایک دم جیسے سناٹا سا چھا گیا‘لوگوں نے بہت متعجب ہو کردیکھا کے یہ کون شخص ہے جو وقت کے جابر بادشاہ کے سامنے کلمہ حق کہہ رہا ہے‘پتہ لگا یہ وقت کے عظیم عالم وبزرگ حضرت امام فخرالدین رازیؒ ہیں‘مسجد میںموجود نمازی ان کواپنے ساتھ دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور ان کو محبت اور قدر کی نگاہ سے دیکھنے لگے۔سلطان خوارزم شاہ کو حضرت امام فخرالدینؒ کے اس طرز سے بہت تکلیف پہنچی ‘بادشاہ دل ہی دل میں غصہ سے آگ بگولا ہو گیا کیونکہ اب تک کسی کو بھی ہمت نہ ہوئی تھی کے بادشاہ کے اس غیر شرعی عمل پر بادشاہ کی تنبیہ کر سکے‘ لیکن اس نے اپنے ارد گرد حکمت و بصارت سے دیکھ لیا تھا کہ تمام نمازی حضرت امام فخرالدینؒ کی اس بات سے پوری طرح متفق نظر آرہے ہیں۔اس لئے اسے مجبوراً اسی وقت مسجد سے تخت اٹھوانے کا حکم دینا پڑا اور وہ اس کے بعد اپنی پوری زندگی عام نمازیوں کے ساتھ صف میں کھڑے ہو کر نماز پڑھتا رہا‘ اور دوبارہ کبھی اپنا تخت مسجد میں لانے کی ہمت نہ کرسکا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں