(عالیہ کامران‘حیدرآباد)
شدید حبس‘ گرمی‘ سورج کی تپش جسم سے پسینہ کا اخراج کا بڑا سبب ہے‘ جہاں زیادہ پسینہ نقاہت‘ کمزوری کا سبب بنتا ہے وہی اس کی وجہ سے جسم سے شدید بدبو بھی آتی ہے‘ میرے ایک جاننے والے ہیں انہوں نے بتایا کہ میں اپنے پسینے کی بدبو کی وجہ سے بہت پریشان ہوں‘ میں نے کہا: سب کو پسینہ آتا ہے آپ اتنے پریشان کیوں؟ کہنے لگے اس پسینہ اور اس کی ناخوشگوار مہک نے میری ازدواجی زندگی کو زنگ آلود کردیا ہے‘ حتیٰ کہ ہمارے درمیان اب جھگڑے رہنا شروع ہوگئے ہیں۔ یہ صرف ایک گھرانے کا مسئلہ نہیں اکثر خواتین بھی ایسی ہی پریشانی کا شکار ہیں‘ پسینہ کی ناخوشگوار مہک نے ان کے شوہروں کو ان سے دور کردیا ہے۔
آئیے! آج اس ناخوشگوار مہک سےچھٹکارا پاکر خوشگوار ازدواجی گزارئیے
جسم سے پسینے کے اخراج کی صورت میں بعض اوقات بدبو محسوس ہونے لگتی ہے جو کہ ظاہر ہے کہ صرف شریک حیات نہیں ہر ایک کو ہی ناگوار لگتی ہے۔ دوستوں کی محفل ہو یا کلاس، جسم کی یہ بدبو شخصیت کے اعتماد کو متزلزل کر دیتی ہے۔ خاص طور پر بغلوں کے نیچے سے آنے والی ناگوار مہک شخصیت پر منفی تاثر ڈالتی ہے۔ پسینے کے علاوہ اس کی کئی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں جیسے کہ کیفین ملے ڈرنکس، منشیات کا استعمال، تیز مرچ مصالحوں والے کھانے، تنگ اور چست لباس، ڈی ہائی ڈریشن یا جسم میں پانی کی کمی، ذہنی وبائی اور ٹینشن، الکحل کا استعمال، خراب اور غیرمعیاری کھانا، ہارمونز کی تبدیلی، گرم پانی وغیرہ۔ اکثر اوقات اس بدبو کو دور کرنے کے لیے مہنگی اور تیز خوشبوئوں، پرفیومز عطر اور باڈی اسپرے اور لوشنز استعمال کیے جاتے ہیں جن کے نتائج دوررس نہیں ہوتے کیوں کہ یہ اس مسئلے کا وقتی حل ہے۔ اس کے برعکس گھر یا کچن میں موجود اشیا کی مدد سے اس ناخوشگوار مہک کو آہستہ آہستہ ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکتا ہے۔
سیب کا سرکہ:یہ سرکہ کسی بھی خوشبو کا بہترین متبادل ہو سکتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی بیکٹیریل کی خاصیت جراثیم اور بیکٹیریاز کی نشوونما کا خاتمہ کرتی ہے اس کی بے مثال خوشبو دن بھر مہکتا رکھتی ہے۔ اس کے لیے سیب کے سرکہ کی تھوڑی سی مقدار ایک پیالے میں ڈال کر کاٹن بال کی مدد سے جسم کے ان حصوں پر لگائیں جہاں بدبو آرہی ہو جیسے بغلوں کے اندر۔ یہ جلد سے جراثیم کو ختم کرتا ہے اور بہترین خوشبو دیتا ہے۔ اس کے علاوہ پانی اورسیب کا سرکہ ہم وزن ملا کر ایک اسپرے بوتل میں ڈال کر اسپرے کریں یا غسل کے دوران اسے ہاتھ ٹب پانی میںسیب کا سرکہ شامل کر کے غسل کریں۔ جسم کی ناگوار مہک دور ہو جائے گی۔
بیکنگ سوڈا:ایک کھانے کا چمچہ بیکنگ سوڈا کو اتنی ہی مقدار لیمن جوس میں اچھی طرح سے مکس کر لیں اور بدبو والے حصہ پر لگائیں اور کچھ دیر چھوڑنے کے بعد صاف پانی سے دھو لیں۔ اس کے علاوہ ایک دوسرے طریقے میں بیکنگ سوڈا کی تھوڑی سی مقدار کو Cornstarch میں ملا کر بھی لگایا جا سکتا ہے۔ پانی کے ساتھ بیکنگ سوڈا کا پیسٹ تیار کر لیں اور چند قطرے ٹی ٹری آئل کے شامل کر کے غسل کے بعد لگانے سے دن بھر جسم سے خوشگوار مہک آتی رہتی ہے۔
عرق گلاب:عرق گلاب ناگوار بدبو کو دور کرنے کا سب سے پرانا اور قدیمی نسخہ ہے۔ جسم پر عرق گلاب لگانے سے خوشبو آنے لگتی ہے اور اگر آپ اس خوشبو کو لمبے عرصہ تک کے لیے برقرار رکھنا چاہتے ہیں تب غسل سے پہلے پانی پر یا باتھ ٹب میں عرق گلاب کی اچھی خاصی مقدار کو شامل کر لیں۔
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ:ناگوار بدبو کو دور کرنے کا یہ بھی کارآمد نسخہ ہے اس کے لیے ایک چائے کا چمچہ ہائی ڈروجن پرآکسائیڈ کو ایک کپ پانی میں حل کر کے ایک صاف کپڑا کی مدد سے لگائیں یہ نہ صرف بیکٹیریاز سے دور رکھے گا بلکہ دن بھر آپ کو مہکتا بھی رکھے گا۔ اس کے علاوہ آپ اسے براہ راست بھی لگا سکتے ہیں۔
مولی:یہ بات سچ ہے کہ مولی کی اپنی مہک اچھی نہیں ہوتی، لیکن یہ جسم کی ناخوشگوار بدبو کو دور کرنے کی صلاحیت ضرور رکھتی ہے۔ تقریباً دو درجن مولی کا رس نکال کر اس میں کچھ مقدار گلیسرین کو شامل کر دیں اور اچھی طرح سے ملا لیں اب اسے ایک اسپرے بوتل میں ڈال کر باڈی اسپرے کے طور پر استعمال کرنے سے بدبو دور ہو جاتی ہے اس بوتل کو ریفریجریٹر میں محفوظ کیا جا سکتا ہے استعمال سے پہلے سے اچھی طرح ہلا لیں یہ قدرتی خوشبو کا کام دیتی ہے۔
ٹماٹر کا گودا:ٹماٹر کا گودا نکال کر اسے براہ راست بغلوں میں پندرہ منٹ تک لگا کر رکھیں اور پھر پانی سے دھو لیں۔ ہفتہ میں دو سے تین بار یہ عمل کرنے سے بدبو دور ہو جاتی ہے۔
پھٹکڑی:جسم کی بدبو کو دور کرنے میں پھٹکری بھی کارآمد ثابت ہوتی ہے پھٹکری کے کچھ ٹکڑوں کو پانی میں ڈال کر رکھیں اور پھر اسے متاثرہ جگہ پر لگائیں پسینے کی بو دور ہو جائے گی۔
بے بی پائوڈر:بے بی پائوڈر چونکہ بچوں کے لیے تیار کیا جاتا ہے اس لیے اس میں اہم اور خالص اجزا شامل کیے جاتے ہیں۔ اس لیے یہ پسینے کی بدبو کو لمبے عرصہ تک ختم بھی کر سکتا ہے۔صندل کی لکڑی کا پائوڈر:یہ پائوڈر اپنی قدرتی دلفریب خوشبو کی بدولت ویسے ہی پسند کیا جاتا ہے پانی کے ساتھ اس کو ملا کر پیسٹ تیار کر لیں اور اسے بغلوں میں لگائیں اور خشک ہونے تک چھوڑ دیں اور صاف پانی سے دھو لیں۔ اس کے علاوہ سفید سرکہ میں صندل کا پائوڈر یا تیل شامل کر کے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔اخروٹ اور یوکلپٹس کے پتے:ان کے پتوں کو باریک پیس کر پانی ملا کر پیسٹ بنا کر لگایا جا سکتا ہے۔سلاد کے پتوں کا جوس یا پھر انہیں براہ راست Armpit میں لگانے سے بدبو دور ہو جاتی ہے۔روزمیری:یہ اینٹی بیکٹیریل جڑی بوٹی کہلاتی ہے۔ روزمیری تیل کو براہ راست اپلائی کرنے سے ناخوشگوار مہک سے فوری نجات ملتی ہے۔پارسلے:پارسلے کو چوپ کر کے پانی میں چند منٹ تک ابال لیں پانی کو چھان کر ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں اور پھر پی لیں۔ اس کے علاوہ ان پتوں کو براہ راست بھی لگایا جا سکتا ہے۔پیپرمنٹ آئل:پیپر منٹ آئل بھی اس ضمن میں کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ اس تیل کے چندقطرے ہاتھ میں لے کر متاثرہ جگہ پر مساج کرنے سے بدبو دور ہو جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں