چہرے پر پڑنے والی جھریوں اور لائنوں کا خاتمہ بھی زیرے کے استعمال سے کیا جاسکتا ہے
مصالحہ جات کھانوں میں اہم جزو کے طور پر شامل کیے جاتے ہیں۔ بالعموم یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ غذا کو خوش ذائقہ بناتے ہیں لیکن اگر ان کے فوائد اور مختلف غذائوں میں جس انداز و توازن کے ساتھ مختلف مصالحے شامل کیے جاتے ہیں ان کا بغور جائزہ لیا جائے تو نہایت حیرت ہوتی ہے۔ یوں لگتا ہے کہ کھانے پکانے کے یہ تمام نسخے کسی ماہر و حاذق طبیب نے تجویز کیے ہیں۔ مصالحہ جات صرف ذائقہ و رنگ ہی نہیں رکھتے بلکہ یہ کھانے کی اصلاح بھی کرتے ہیں۔
اگر کوئی غذا دیر ہضم ہوتو یہ اسے آسانی سے ہضم ہونے میں مددگار ہوں گے۔ اگر سخت ہے تو گلانے میں معاون ہوں گے۔ اگر تیز ہوں گے تو اس کی تیزی اور تیزابیت کم کردیں گے۔ اگر بادی ہے تو اسے رفع کریں گے اور اگر رنگ وبو ٹھیک نہیں تو اس کی اصلاح کریں گے۔ یہی وجہ ہے ان کے نام مصالحے یعنی ٹھیک کرنے والے رکھا گیا۔ ان مصالحوں میں ایک اہم چیز زیرہ ہے جو کثرت سے استعمال ہوتا ہے اور خوشبو و ذائقہ کے علاوہ بے شمار فوائد کا حامل ہے۔
زیرہ سفید و سیاہ سونف کے مشابہ بیج ہوتے ہیں لیکن اسے قدرے چھوٹے ہوتے ہیں۔ زیرہ جہاں کھانا پکانے میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے وہاں اس کے دیگر فوائد بھی بے شمار ہیں۔ یہ خوشبودار مصالحہ اپنی دیگر ادویاتی صلاحیتوں سے بھی مالا مال ہے۔ اس سے کئی فوائد ملتے ہیں۔ سفید زیرہ کا پودا تقریباً تیس سینٹی میٹر بلند ہوتا ہے۔ پتوں کا رنگ سبز نیلگوں ہوتا ہے۔ شاخیں بے شمار ہوتی ہیں جس میں سفید یا گلابی پھول نظر آتے ہیں۔ زیرہ سیاہ کا پودا ایک سے تین میٹر تک بلند ہوتا ہے اس کی جڑ موٹی ہوتی ہے۔ اور سفید رنگ کے پھول آتے ہیں، دونوں زیروں کا جب کیمیاوی جائزہ لیا جائے تو ان میں ضروری روغنیات پائے گئے ہیں جن پر ان کی خوشبو کا انحصار ہوتا ہے۔
سفید زیرے میں دو سے چار فیصد تک ہلکا سبز، ہلکا زرد رنگ کا خوشبو اڑانے والا تیل پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے سفید زیرے میں ایک خاص ذائقہ اور خوشبو ہوتی ہے۔ اس تیل میں پچاس فیصد کیومک ایلدی ہائیڈ ہوتا ہے۔ اس میں کئی کیمیائی عناصر ہوتے ہیں اس تیل کو مصنوعی طور پر تھائی مل یعنی اجوائن کے ست میں تبدیل کیا جاسکتا ہے جو ایک اینٹی سیپٹک اور کیڑے مار شے ہے۔ اس کے علاوہ سفید زیرے میں دس فیصد تک اڑنے والا تیل اور 6.7 پنیٹوسان نامی مادہ پایا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں سفید زیرے میں تقریباً بارہ فیصد رطوبت 36.5 فیصد کاربوہائیڈریٹ ، 18.7 فیصد پروٹین، 12فیصد رسیہ اور 4.8 فیصد معدنیات مادہ ہوتا ہے۔ معدنیاتی عناصر میں خاص طور پر کیلشیم، فاسفورس اور فولاد ہوتا ہے ان کے علاوہ سفید زیرے میں وٹامن اے اور سی ہوتے ہیں۔
زیرے میں آئرن کی اچھی خاصی تعداد پائی جاتی ہے اس لیے یہ نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا، مدافعتی نظام کی قوت بڑھاتا اور اینٹی ریڈیشن کے لیے کام انجام دیتا ہے۔ سفید زیرہ میں آئرن، کاپر، کیلشیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، زنک، سیلینیم، مینگنیز پائے جاتے ہیں کاپر خون میں سرخ خلیات بنانے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن بی کے کمپلیکس کی بھی اچھی مقدار پائی جاتی ہے ۔
غیر ملکی یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیرہ جسم میں چربی کو پگھلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔تحقیق میں زائد وزن والی 88 خواتین کو دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروہ کو تین گرام زیرہ (تقریباً ایک چائے کا چمچ) دہی میں ڈال کر دیا گیا جبکہ دوسرے گروہ کو صرف دہی کھانے کا کہا گیا۔ دونوں گروہوں کی خواتین نے ایک دن میں 500 حرارے کھائے۔ تین مہینے بعد تحقیق کار یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ جو خواتین زیرہ کھا رہی تھیں انہوں نے تین پونڈ وزن کم کیا جبکہ دوسرے گروہ کا وزن زیادہ کم نہ ہوا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ زیرہ کھانے والی خواتین نے زیرہ نہ کھانے والوں کی نسبت تین گنا زیادہ وزن کم کیا یہ بات بھی دیکھنے میں آئی کہ زیرہ کھانے والی خواتین میں کولیسٹرول کی مقدار بھی کافی کم ہوچکی تھی اور ان کا باڈی ساس انڈیکس بھی کم تھا۔
چہرے پر پڑنے والی جھریوں اور لائنوں کا خاتمہ بھی زیرے کے استعمال سے کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس میں وٹامن ای پایا جاتا ہے جو صحت مند جلد کا سب سے بڑا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ زیرے میں کیونکہ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی بیکٹیریل صلاحیت پائی جاتی ہے جس سے جلد خوبصورت، تر و تازہ اور جوان نظر آتی ہے۔بالوں کی نشوونما اور نگہداشت کے لیے پروٹین، فیٹ، پانی اور کاربوئیڈریٹ انتہائی ضروری تصور کیے جاتے ہیں۔ سیاہ زیرے میں سو سے زیادہ غذائی اجزاء اور پروٹین پائے جاتے ہیں ، اس لیے کالے زیرے کا پائوڈر کسی بھی بہترین تیل کے ساتھ ملا کر بالوں کی جڑوں میں لگائیں اور اچھی طرح مساج کریں۔ اس کے علاوہ اس کا استعمال اپنے کھانوں میں مستقل رکھیں۔ لمبے، گھنے، چمکدار بالوں کے لیے کالا زیرہ ڈیڑھ کھانے کے چمچ کو تین سے چار کپ پانی میں دس منٹ تک ابالیں ٹھنڈا ہونے پر اسے چھان لیں۔ اب اس پانی میں انڈے کی زردی مکس کریں اگر آپ چاہیں تو اس میں زیتون کا تیل بھی شامل کرسکتے ہیں۔ اس مکسچر سے بالوں میں مساج کریں اور آدھے سے ایک گھنٹے تک بالوں میں لگا رہنے دیں پھر دھولیں، بہترین نتائج کیلئے یہ عمل ہر ہفتے کرسکتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے زیرہ کا استعمال انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس سے شوگر لیول رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ یعنی یہ خون میں شوگر لیول کے معیار کو متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
زیرہ میں کیونکہ آئرن بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے جس سے اینیمیا یعنی خون کی کمی کے شکار افراد کو مدد ملتی ہے۔ یہ خون میں ہیموگلوبن کی مقدار کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اور جسم میں آکسیجن کے خلیات کی عمر کو بڑھاتا ہے۔ زیرہ کا استعمال ہردرطرح سے انسانی صحت کیلئے مفید سمجھا جاتا ہے۔
زیرہ کے استعمال سے نظام ہاضمہ درست افعال سرانجام دیتا ہے اور پیٹ سے متعلق بیماریوں کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
پرانا بخار
کچا پسا ہوا زیرہ ایک گرام اتنے گُڑ میں ملا کر تین بار روزانہ لیتے رہنے سے پرانا بخار ٹھیک ہو جاتا ہے۔
زود ہضم:
زیرہ، سونٹھ، سوندھا نمک، پیپل دراز، سیاہ مرچ ہموزن مقدار میں پیس کر ایک چمچ بھر کھانے کے بعد پانی کے ساتھ لینے سے کھانا جلدی ہضم ہوتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں