کدو گھبراہٹ ، وحشت ، غمگینی دور کرنے کا ذریعہ
کدو کی دو اقسام ہیں ایک چپن کدو اور دوسری حلوہ کدو۔ چپن کدو دو رنگوں کے ہوتے ہیں، سبز و سفید اور حلوہ کدو کی کئی اقسام ہیں: گول پھل والی، چپٹے پھل والی، زرد رنگت والے ، لمبے پھل والی سرخی مائل غرض کوئی بھی قسم ہو اس کی افادیت کسی طرح بھی کم نہیں ہے۔
اسے خاص طور پر گوشت کھانے والوں کو شوق سے کھانا چاہیے کیونکہ یہ گوشت کے نقصانات دور کرنے کی بڑی صلاحیت رکھتا ہے۔ کدو سب سبزیوں پر فضیلت رکھتا ہے۔کیونکہ پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ اسے بڑی رغبت سے استعمال فرماتے تھے اور گوشت کے شوربے میں کدو تلاش کرکے تناول فرماتے تھے۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ گوشت کے ساتھ کدوپکانا بہتر ہے۔
طبی خواص اور علاج
کدو گول ہویا دراز، کئی امراض کا علاج ہے اس میں دیگر سبھی سبزیوں سے زیادہ فوائد موجود ہیں۔ سرد تر مزاج رکھتا ہے اور جلد ہضم ہو جاتا ہے۔ پیاس کو تسکین دیتا ہے، دل و دماغ اور جگر کو طاقت دیتا ہے، جگر کی گرمی اور صفراوی بے چینی کو دور کرتا ہے۔ مسکن ہے، یعنی اسے کھانے سے گھبراہٹ اور وحشت دور ہوتی ہے، غمگین کو کھلانے سے غم ختم ہو جاتا ہے۔ بلڈپریشر کے لیے کدو بے حد کارآمد سبزی ہے۔ پیشاب کی جلن کے لیے کدو مفید تر ہے۔ اگر کسی شخص کو بچھو نے ڈنگ مار دیا ہوتو اس کے گودے کا لیپ کرنے اور اس کا رس مریض کو پلانے سے زہر کا اثر ختم ہو جاتا ہے۔ کدو کے باریک گودے کو کچھ گرم کرکے گردے پر رکھنے سے درد گردہ کو فوری آرام ملتا ہے۔ کدو کا مربہ تپ دق کے لیے بے حد مفید ہے اور مصری ملا کر کدو کا گودا کھاتے رہنے سے سیل اور تپ دق کا مرض ختم ہو جاتا ہے۔
کدو کا مربہ
کدو کا مربہ اس طرح بنائیں کہ اس کا چھلکا اتار لیں اور دو دو انچ کے ٹکڑے بناکر کانٹوں سے اس میں سوراخ کرلیں اور پھر انہیں ابال کر گل جانے دیں۔ پھر انہیں چار پائی پر پھیلا دیں تاکہ ان میں سے پانی نکل جائے پھر چینی کی چاشنی کو جوش دے کر گاڑھا کرلیں اور اس میں یہ کدو کے ٹکڑے ڈال دیں۔ تب کشمش، بادام اور چھوہارے اس میں ملا کر مرتبان میں ڈال لیں۔ یہ کدو کا مربہ تیار ہو گیا۔
گرم بخاروں کا علاج
کدو گرم و خشک بیماریوں اور گرم بخاروں میں نہایت مفید ہوتا ہے۔ جسم میں گرمی اور بخار کی وجہ سے نیند نہ آتی ہو، ہاتھ پیروں میں سوزش ہوتو اسے ابال کر تھوڑا سا نمک یا چینی چھڑک کر مریض کو کھلانے یا اس کا شوربہ پلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
درد دانت
کدو کا گودا پانچ تولہ، لہسن ایک تولہ دونوں کو جوکوب کرکے ایک سیر پانی ڈال کر خوب پکائیں جب آدھا پانی جل جائے تو نیم گرم سے کلیاں کریں، دانت کا درد فوراً بند ہو جائے گا۔
امراض چشم
کدو کا چھلکا حسب ضرورت لے کر سایہ میں خشک کرلیں۔ پھر جلا لیں بس معجزہ نما دوا تیار ہے، کھرل میں پیس کر مثل غبار کرلیں صبح تین تین سلائی دو آنکھوں میں بطور سرمہ لگایا کریں۔ تھوڑے ہی عرصہ میں آنکھوں کی تمام شکایتیں رفع ہو جائیں گی۔
خوانی بواسیر
کدو کا چھلکا حسب ضرورت لے کر سایہ میں خشک کریں اور باریک پیس کر محفوظ رکھیں۔ دونوں وقت چھ ماشہ سے ایک تولہ تک آب تازہ کے ہمراہ پھانک لیا کریں۔ دو تین یوم کے استعمال سے بواسیر کا خون آنا بند ہو جائے گا۔ یہ خونی دستوں کے لیے بھی لاجواب ہے۔
بے خوابی کاعلاج
یہ دور حاضر کا عام مرض ہے۔ تفکرات، رات دیر تک جاگنے اور غیر صحت مند سرگرمیوں، چائے، کوفی، کولا مشروبات کے بکثرت استعمال کے علاوہ چٹ پٹی ثقیل و دیگر ہضم روغنی غذائوں کے کھانے کی وجہ سے نیند روٹھ جاتی ہے اسے کدو کے ذریعہ سے منایا جاسکتا ہے۔ ایسے افراد کے لیے کدو کو دہی میں شامل کرکے پکانا چاہیے۔ بلکہ اس کا رائتا استعمال کرنا چاہیے اور سوتے وقت روغنی کدو کی مالش کرنا چاہیے۔ اسے خشخاش کے ساتھ کھانے سے بھی اچھی نیند آتی ہے۔
شدت پیاس:
کدو کا گودا باریک پیس کر ایک چھٹانک پانی نچوڑیں اس میں دو تولہ مصری اور ایک پائو پانی ملائیں، دو تولہ کی خوراک تھوڑے تھوڑے وقفے سے پلاتے رہیں۔
دماغ اور جگر کی گرمی:
کدو کا گودا پانچ تولہ، املی دو تولہ، چینی تین تولہ ایک سیر بھر پانی میں جوش دیں جب ایک پائو باقی رہ جائے تو اتار کر چھان کر سرد کرکے ایک ہفتہ پلاتے رہیں۔ دماغ اور جگر کی گرمی دور ہوکر خون صالح پیدا ہوگا اور دماغ طاقتور ہو جائے گا۔
یرقان:
ایک عدد کدو لے کر نرم سی آگ میں دبا کر بھرتا کریں اور اس کا پانی نچوڑ کر قدرے مصری ملا کر پلایا کریں۔ اس کے استعمال سے جگر کی گرمی اور یرقان کو آرام ہو جاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں