(محمد شاہد، میلسی)
حکیم صاحب السلام علیکم! رمضان سے دو درس پہلے آپ نے بچے کے پہلے دانت کے کچھ فائدے بتائے تھے میں نے ایک کتاب میں پڑھے وہ سارے فائدے آپ کو بھیج رہا ہوں۔بچے کا پہلا دانت جو ٹوٹتے وقت زمین پر نہ گرا ہو یعنی اس کو ہاتھ میں لے لیں تو اس کے درج ذیل فائدے ہیں:
(۱)اگر کوئی بانجھ عورت اپنے پاس بطور تعویذ رکھے تو اس کے ہاں اولاد نرینہ ہو۔
(۲)اس دانت کو اگر عورت کمر کے ساتھ باندھے تو اس کو کبھی حمل نہ ٹھہرے۔
(۳)اگر کوئی شخص اس کو بازوئے راست پر باندھے تو دشمنوں کے شر اور غیبت سے محفوظ رہے۔
(۴)اگر اس دانت کو چاندی کی انگوٹھی میں نگینہ کی جگہ لگوائے جہاں بھی جائے مال و دولت کی کمی نہ ہوگی۔
(۵)اس دانت کو اپنے پاس رکھنے سے جس شخص یا عورت کی شادی نہ ہوتو ہو اس کی شادی حسب منشاء ہوگی۔
(۶)اگر پاگل کے گلے میںدانت پہنا دیں تو پاگل ہوش مند بن جائے گا۔
(۷)اس دانت کے پہننے سے بچے ہر قسم کے آسیب اور بیماری، نظربد سے محفوظ رہیں گے۔
(۸)اگر کسی شخص کی بیوی نافرمان اور ترش مزاج ہو یا کسی عورت کا شوہر ناراض رہتا ہوتو وہ مرد یا عورت اس دانت کو سبز ریشم میں لپیٹ کر اپنے جوڑے میں باندھے کمال خود دیکھے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں