(محمد حنیف، لاہور)
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں تین سال سے عبقری پڑھا رہا ہوں۔میں اعصابی کمزوری، معدہ کا مریض بھی ہوں جس وجہ سے عبقری دواخانہ کی ادویات کااستعمال بھی میرا روز کا معمول ہے۔ گزشتہ ماہ کے شمارے میں ’’خاندانی راز شفاء‘‘ بارے پڑھا جس کو جملہ بیماریوں کے خلاف فل پیکیج کہا جائے تو غلط نہ ہوگا ۔ میں نے سوچا میں جو تین سے چار ادویات استعمال کررہا ہوں کیوں نا ان کو ترک کرکے یہی ایک دوائی کا استعمال کروں جس میں تمام بیماریوں کا علاج ہے۔ چند دن بعد میرا عبقری دواخانے جانا ہوا تو میں نے دوسری ادویات لینے کی بجائے صرف ایک ڈبی خاندانی راز شفاء کی لے لی۔ اس کا استعمال شروع کیا تو کمال پایا یہ بہترین مرکب ہے۔ اس کے باقاعدگی کے استعمال سے میرے چہرے پر نکلنے والے دانے، داغ دھبوں کا بھی خاتمہ ہوگیا۔ میرا تایا زاد کچھ دنوں کے لیے میرے گھر آئے تو اس نے کہا بھائی پہلے تو تمہارے پاس اتنی ادویات کا ڈھیر لگا ہوتا تھا وہ کہاں ہے؟ میں نے اس کو کہاکہ سب ختم کردیا ہے تو وہ ہنسنے لگا اور پوچھنے لگا کہ سچ میں بتائیں، تو میں نے اس کو خاندانی راز شفاء کے بارے بتایا تو اس نے کہا مجھے بھی ایک ڈبی لا دو ۔ میں نے اگلے روزاپنے بیٹے کو عبقری دواخانہ بھیجا اور دو ڈبی خاندانی راز شفاء کی منگوائی اور تایا زاد کو ہدیہ کردی ۔ اس کو جگر کا مسئلہ اکثر رہتا تھا جس کے لیے وہ انگریزی ادویات کا بے جا استعمال کررہا تھا۔ دو ہفتے بعد مجھے گائوں سے اس کا فون آیا کہ بھائی کمال کی دوائی ہے اس کو کھانے سے میرے مرض میں کافی کمی واقع ہوئی ہے اس کے علاوہ اکثر قبض کا مسئلہ رہتا تھا وہ بھی حل ہوگیا۔ اکثر میرے گھر میں پوتے پوتیوں کے پیٹ میں تھوڑا سا بھی درد ہو تو وہ بھاگے بھاگے میرے پاس آتے ہیں اور کہتے ہیں دادا جی پھکی دے دو ایک چٹکی پانی کے ساتھ پھکی دیتا ہوں تو ان کا پیٹ درد بھی جاتا رہتا ہے۔ خاندانی راز شفاء تو میرے خاندان کی جیسے ضرورت ہی بن گئی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں