(سانول چغتائی)
قارئین! السلام علیکم! جدید دور میں بیماریوں کا بہت زیادہ اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے ہسپتال بہت زیادہ بن رہے ہیں اور لوگ دن بدن نئی سے نئی بیماریوں کا شکار ہوتے چلے جارہے ہیں۔ بیماری ایک ایسی چیز ہے جس سے انسان دنیا کے معاملات کے ساتھ ساتھ آخرت کے معاملات سے بھی فارغ ہو جاتا ہے۔ بیماری کسی معاملے میں بھی ترقی کرنے نہیں دیتی۔ ابھی جو وباء پھیلی ہے اس نے ہر چیز کو بند کردیا۔ دنیاوی اور دینوی دونوں کو نقصانات درپیش ہیں۔ آج آپ کو میں بیماری سے چھٹکارا حاصل کرنے کا نسخہ بتا رہا ہوں وہ یہ ہے کہ دانت کی بیماری ہمارے معاشرے میں عام ہوگئی ہے۔ دانتوں کے معالج ہزاروں میں علاج کرتے ہیں جن کو ہزاروں کی استطاعت نہیں ہیں وہ بیچارے بیماری میں تڑپ رہے ہیں۔ اسی موسم میں گنڈیریاں آئی ہوئی ہیں میرا بارہاہ تجربہ ہے کہ اگرکسی کے دانت کی درد، دانت کا سوجھ جانا، مسوڑھا بننا، دانت سے خون آنا، دانت کی پیلاہٹ، ڈاڑھ میں درد، دانت کا ہلنا، دانت میں کیڑا یا پھر دانت کے جیسے بھی مسائل ہوں وہ آپ روز بیس روپے سے حل کروا سکتے ہیں۔ روز اگر بیس روپے کی گنڈیریاں خرید لیں اور انہیں کمزور یا بیمار دانت کی طرف چبائیں اور خوب چبائیں تو یہ دانت کا مسئلہ جلد از جلد حل ہو جائے گا۔ شروع شروع میں آپ کو تکلیف ہوگی لیکن تھوڑی تکلیف برداشت کریں اور پوری زندگی کے لیے صحت مند بن جائیے۔
میں ایک مرتبہ اپنے والد صاحب دامت برکاتہم کے ہمراہ ایک گائوں میں گیا وہاں میرے داداجی رحمۃ اللہ علیہ کے پرانے دوست رہتے تھے اور بہت بوڑھے ہوچکے تھے۔ 85 سال سے اوپر انکی عمر تھی۔ انکے دانت اتنے سفید ہیں کہ آپکی سوچ سے بالاتر ہیں۔نہ وہ پیسٹ استعمال کرتے ہیں، نہ کوئی منجن اور نہ کوئی مسواک گائوں میں تو ویسے بھی کسی چیز کا خیال رکھنے کی ترتیب ہوتی ہی نہیں وہ صرف اور صرف فطرت سے جڑے ہیں۔ ان کی دانتوں کی کامیابی کا راز یہی ہے کہ وہ سخت چیزیں چباتے اور کھاتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ شہریوں کی طرح کیک ، ڈبل روٹی اور نرم رس نہیں! ہرگز نہیں!!
گنڈیریاں اگر میسر نہیں ہیں تو سخت پھل جیسے کہ سیب وغیرہ آپ کھائیں۔ سیب کھائے اور بھی سینکڑوں کے حساب سے مفادات ہیں جسکا جتنا تذکرہ کریں اتنا کم ہے کہ یہ ہڈیوں کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ جن حضرات کو شوگر کی بیماری کا مسئلہ ہے اور وہ گنڈیریاں نہیں کھاسکتے کیونکہ وہ میٹھی ہوتی ہیں تو وہ سیب جیسے قدرتی نعمت کا استعما ل کریں۔ ایک اللہ والے تھے ان کے دانتوں میں سے خون بہت نکلتا تھا۔ انہوں نے گنڈیریاں استعمال کرنا شروع کردی اور جب وہ گنڈیریاں باہر نکالتے تو وہ ساری خون سے بھری ہوتی لیکن انہوں نے ہمت نا ہاری اور حوصلہ کیساتھ اس عمل کو جاری رکھا۔ اب انکے دانت کے خون والا مسئلہ سو فیصد حل ہوگیا ہے اور وہ اب سکون میں ہیں۔ یورپ کے ممالک میں جس نے امیر ہونا ہو وہ دانتوں کا معالج بن جائے وہ امیر ہو جائے گا۔
میرا روس کی ریاست ازبکستان میں جانا ہوا وہاں میں نے کسی بھی بندے کے دانت صحیح سلامت نہیں دیکھے۔ تقریباً ہر بندے نے مصنوعی دانت لگوائے ہوئے تھے۔ ہماری ایک دانت کے ڈاکٹر صاحب ساتھی ہیں وہ کہنے لگے کہ میرا بھائی جب یورپ سے یہاں آتا ہے تو اسکا میرے ساتھ کام کرنے کو دل نہیں چاہتا کیونکہ یہاں پر کام وہ نہیں جو یورپ میں ہے۔ یہ باتیں بتانے کی وجہ یہ ہے کہ دانت کی بیماری دنیا میں پانی کی طرح پھیل چکی ہے اب اسکا حل چاہیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں