(شازیہ فیض، لاہور کینٹ)
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو زندگی، صحت، ذہنی سکون کے ساتھ لاکھوں خوشیاں دے۔ میں آپ کو حقیقت پر مبنی ایک مختصر سی کہانی بتانا چاہتی ہوں یہ اس وقت کی بات ہے جب ہم لاہور سے تونسہ کے لیے روانہ ہوئے غالباً عید کے دن تھے صبح سویرے نکلے ملتان پہنچنے پر پتہ چلا کہ آگے ہڑتال ہے بس وغیرہ نہیں جائے گی وہاں پر ہمارا کوئی رشتہ دار بھی موجود نہ تھا۔ ہم اپنی امی اور ماموں کے ساتھ جارہے تھے میں اس وقت بہت چھوٹی تھی چوتھی یا پانچویں جماعت کی طالبعلم تھی۔ بس پھر ماموں نے ایک ٹیکسی لی جس کے ڈرائیور ایک بزرگ تھے انہیں اندھیرے میں شاید کم دکھائی دیتا تھا۔ عصر کے وقت ملتان سے نکلے راستے میں ہی رات ہوگئی ایک جگہ ٹیکسی سڑک سے اتر گئی اور انہیں پتہ بھی نہ چلا پھر کیا تھا۔ میری امی کے منہ سے کلمہ کی تسبیح جاری تھی۔ سننے پر میں بھی درود پاک پڑھنے لگی۔ اور امی جان نے آیۃ الکرسی پڑھنا شروع کردی جب تک ہم وہاں سے نکل آئے۔ پھر کچھ موٹر سائیکل سوار ہماری ٹیکسی کا دور تک پیچھا کرتے رہے اسی طرح راستے میں بھی کچھ لوگوں نے ہتھیار پکڑے ہوئے تھے‘ انہوں نے سنسان جگہ پر ہماری ٹیکسی روکی اور ہمیں دیکھ کر جانے دیا۔ اندھیری رات اکیلے ہم اور سڑکوں پر اتنی خاموشی ہم بہت زیادہ خوفزدہ تھے۔ لیکن پھر بھی ہم اللہ کے حکم سے بحفاظت گھر پہنچ گئے۔ عشاء ہوچکی تھی سردی کی ٹھنڈی ٹھنڈی راتیں تھیں گھر پہنچ کر ہم نے اللہ کا شکر ادا کیا ۔ اب جب یہ سب کچھ یاد آتا ہے تو اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ امی جان کا کہنا یہ ہے کہ یہ سب کچھ آیۃ الکرسی کے پڑھنے کا نتیجہ تھا جو ہم بحفاظت گھرپہنچ گئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں