محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! پچھلے ایک سال سے شوگر کی مریض ہوں۔ شوگر کی وجہ سے دل کی کمزوری، پٹھوں کا کھچائو، دماغی کمزوری، نگاہ کی کمزوری کا شکار ہوگئی ہوں ہڈیوں میں درد محسوس ہوتا ہے زیادہ چل پھر نہیں سکتی۔ گھریلو کام کاج میںبہت ہی مشکل ہوتی ہے۔ میرے شوہر عبقری رسالہ بہت شوق سے پڑھتے ہیں میں نہ کبھی نہیں پڑھا ایک دن فارغ بیٹھی تھی کہ رسالہ سامنے پڑا نظر آیا میں نے سوچا کیوں نہ آج میں بھی عبقری رسالے کامطالعہ کروں آخر میرے شوہر کو اس میں کیا اچھا لگتا ہے جو گھنٹوں اس کو پڑھتے رہتے ہیں۔ میں نے پڑھنا شروع کیا تو واقعی یہ انمول رسالہ تھا۔ اس میں مختلف اقسام کے ٹوٹکے، نسخہ جات لکھے ہوئے تھے۔ اس دوران ہی میری نظر ایک عرق پر گئی جس کا نام ’’عرق شوگر شفاء‘‘ تھا۔ شام کو میرےخاوند گھر آئے تو میں نے ان سے کہا کہ مجھے تین چار بوتل ’’عرق شوگر شفاء‘‘ کی لادو‘ یہ سن کر وہ مسکرائے اور کہنے لگے کیا تم نے عبقری رسالے کا مطالعہ کیا ہے میں نے بھی مسکرا کر ہاں میں جواب دیا۔ کہنے لگے کل لادوں گا۔ اگلے روز تین بوتل ’’عرق شوگر شفاء‘‘ کی لے آئے اور میں دی گئی ہدایات کے مطابق استعمال کرنے لگی جب تین بوتل مکمل استعمال کرچکی تو اس کا رزلٹ یہ تھا کہ میرے پٹھوں میں درد، یاداشت کی کمزوری تھی سب ختم ہوگئی بہت فائدہ مند چیز ہے اس کااستعمال ابھی بھی کررہی ہوں۔ (صغریٰ کاشف، لاہور)
قارئین کی شکایت عبقری کی ادویات: قارئین شکایت کرتے ہیں کہ سیرپ یا شہد کا رنگ کبھی گہرا کبھی ہلکا‘ سیرپ کا قوام کبھی پتلا کبھی گاڑھا۔ ذائقہ کبھی زیادہ کڑوا کبھی کم! ادویات کے پاؤڈر کے رنگوں میں بھی کمی و بیشی۔ اس طرح کی بے شمار اور شکایات! دراصل قارئین! ہاتھ سے تیار ہونے والی دوائی اپنی ایک مکمل اور جامع تاثیر رکھتی ہے۔ مشین سے تیارہونے والی دوائی کا انداز اور ہوتا ہے۔ یہ کمی بیشی نہ اجزا میں ہے نہ تاثیر میں ہے بلکہ موسم کی سردی گرمی کبھی مواد کو پگھلا دیتی ہے کبھی سکیڑ دیتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں