ایک نوجوان عورت جو اپنے گھر، کیرئیر اور دوستوں کے درمیان گھن چکر بنی زندگی گزار رہی ہوتی ہے۔ اپنی صحت کے اکثر معاملوں کے بارے میں لاپرواہی برتتی ہے اور ایسا صرف ورکنگ وومن کے ساتھ ہی نہیں ہوتا بلکہ گھریلو عورت بھی گھرداری کے امور میں اپنی ذات اور صحت کے متعلق مسائل کو پس پشت ڈال دیتی ہے۔ پڑھی لکھی، اسمارٹ خواتین بھی زندگی کے کسی نہ کسی مقام پر یہ غلطی ضرور کرتی ہیں۔ جو کہ سراسر غلط ہے۔ یہ بات یاد رکھیں کہ جب تک آپ کی اپنی صحت اچھی نہ ہوگی آپ دوسروں کے لیے بھی اتنی طاقت اور توانائی سے کام نہ کرپائیں گی جس کی آپ کو ضرورت ہے۔ متحرک رہنے کے لیے جسم کا فعال اور تندرست ہونا ضروری ہے۔ دیکھا یہ بھی گیا ہے کہ ’’کام کاج‘‘ کے چکر میں خواتین اپنا کھانا، پینا، سونا، جاگنا یہاں تک بیماریوں تک کو نظر انداز کر دیتی ہیں ذیل میں چند ایسی غلطیوں کا ذکر ہے جو ہر عورت زندگی میں ایک بار ضرور کرتی ہے۔
بھرپور اور مکمل نیند کا نہ لینا
انسانی تندرستی میں صحت کا بہت زیادہ دارومدار نیند پر ہوتا ہے ایک مکمل پرسکون اور بھرپور نیند دن بھر کے لیے چستی تازگی برقرار رکھنے کے ساتھ آپ کو متحرک بھی رکھتی ہے۔ جیسا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ بہترین اور خوشگوار زندگی اور صحت کے لیے سات سے دس گھنٹہ کی روزانہ نیند لینا ضروری ہے۔ جس پر بہت کم عمل کیا جاتا ہے حالانکہ ایک مرد کے مقابلے میں عورت کو زیادہ نیند لینے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوتا خواتین کی صبح فجر کے ساتھ شروع ہوکر رات گئے تک ختم ہوتی ہے وجہ وہ ہی کام کی زیادتی میں اپنا آپ فراموش کر دینا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین ایک ٹائم ٹیبل بنائیں اور اس پر سختی سے عمل کریں۔ اور اپنے نیند کے دورانیے کو سات سے آٹھ گھنٹوں تک ضرور رکھیں۔
پانی کا زیادہ نہ پینا
جسم کی ضرورت کے مطابق پانی کا نہ پینا بھی کئی مسائل کو جنم دیتا ہے جن میں قبض سے لے کر اوائل عمر میں چہرے پر جھریوں اور لائنوں کا نمودار ہونا بھی ہوسکتا ہے۔ مناسب مقدار میں پانی کا نہ پینا آپ کے جسم اور دماغ میں Havoc کی تخلیق کا باعث ہوسکتا ہے۔ روزانہ دس سے بارہ گلاس پانی پینے سے نہ صرف آپ کی صحت اچھی رہتی ہے بلکہ آپ کم عمر اور جوان نظر آتی ہیں۔ پانی کی کمی جسم میں ڈی ہائی ڈریشن کی شکایت کرتی ہے جس سے جسم پر جھریوں کے بننے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔ اس لیے اس بات کو کبھی نظر انداز نہ کریں کہ پانی زندگی اور صحت ہے۔
ضرورت سے زیادہ ایکسر سائز یا کام کرنا
کسی بھی چیز کی زیادتی صحت پر بُرا اثر ڈالتی ہے اکثر خواتین فٹنس کا نشس ہوتی ہیں اور اس چکر میں کئی کئی گھنٹے ایکسر سائز مشینوں پر گزار دیتی ہیں جس کی وجہ سے وہ بے تحاشہ تھکاوٹ کا شکار ہو جاتی ہیں اور اس کا مثبت اثر کے بجائے صحت پر منفی اور بُرا اثر پڑنے لگتا ہے اسی طرح اندھا دھند کام کی زیادتی یا جسم کو بناء آرام دیئے مستقل کام کرتے رہنا بھی صحت کے لیے اچھا نہیں۔ یاد رکھیں۔ ہر چیز اعتدال میں ہی اچھی لگتی ہے۔
بالکل ایکسر سائز نہ کرنا
جس طرح کام یا ایکسر سائز کی زیادتی طبیعت میں تھکاوٹ اور بے چینی پیدا کرتی ہے بالکل اسی طرح ان دونوں کاموں کا انجام نہ دینا بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے اگر آپ بالغ عمراور جوان ہیں تو تب قدرتی طور پر بھی آپ میں چستی اور طاقت موجود ہے اسے برقرار رکھنے کے لیے چھوٹی موٹی ایکسر سائز اور تھوڑا بہت ترتیب وار کام جس سے آپ کو تھکن نہ ہو، کرتے رہنا چاہیے۔ مگر آپ پچاس سال کے قریب ہیں تب پراپر ایکسر سائز صحت کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی ضروری ہے اگر آپ ایسا نہیں کریں گی تو آپ کا جسم بہت جلد آپ کی بڑھتی ہوئی عمر کے زیر اثر آجائے گا۔ ایکسر سائز سے مدافعتی نظام فعال ہوتا ہے سو اس کے بغیر آپ مختلف بیماریوں کا بھی شکار ہوسکتی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں