بچے اور ٹی وی‘ موبائل کا استعمال
میرے تین بچے ہیں۔ خود ٹیچر ہوں۔ دوپہر کے بعد آتی ہوں اور آکر گھر کے کام کاج میں لگ جاتی ہوں۔ دو تین ماہ سے میں نے یہ نوٹ کیا کہ میرے بچےٹی وی وہ بہت دیکھنے لگے ہیں۔ رات کے گیارہ بجے تک دیکھتے ہیں۔ آتے ہی سکول کا کام کرکے فارغ ہو جاتے ہیں۔ میرے شوہر رات گئے گھر آتے ہیں اور کھانا کھا کر سو جاتے ہیں۔ انہیں بچوں کی اور میری کوئی فکر نہیں۔ بچوں کو میں کیسے سمجھائوں کہ زیادہ ٹی وی دیکھنا اور موبائل استعمال کرناٹھیک نہیں ہے۔ (ج،غ۔ لاہور)
مشورہ:زیادہ ٹی وی دیکھنے سے بصارت پر اثر پڑتا ہے۔ موبائل تو اس سے بھی زیادہ خطرناک ہے‘تربیت پر بھی پڑتا ہے‘ کیونکہ آپ گھرپر نہیں نامعلوم وہ کیسے پروگرام دیکھتے ہیں؟آپ چھٹی کے دن گھر میں بیٹھ کر بچوں کے ساتھ دوستانہ ماحول میںان سے بات کیجئے کہ انہیں کون سا پروگرام دیکھنے چاہئیں۔ اس میں اپنے شوہر کو بھی شریک کیجئے کیونکہ وہ بچوں کو بہتر طور پر سمجھا سکتے ہیں۔ بچوں کو ڈیڑھ دو گھنٹے سے زیادہ ٹی وی ہرگز نہ دیکھنے دیجئے۔بچوں کو موبائل سے بچائیں۔ انہیں نماز پڑھنے کی تاکید کیجئے۔ پہلے بچے باپ دادا کے ساتھ نماز پڑھنے مسجد میں جایا کرتے تھے۔ اس طرح ان کو عادت پڑجاتی تھی۔ بچوں کو اچھی دینی اور تاریخی کتابیں لاکر دیجئے۔ ٹی وی کی طرف امن کی توجہ خودبخود کم ہو جائے گی۔ انہیں رات کو جلدی سونے کی عادت ڈالیے تاکہ وہ صبح نماز کے وقت اٹھ کر نماز پڑھ سکتیں۔ آپ آہستہ آہستہ بچوں کو گھر کے دوسرے کاموں میں بھی مصروف کرسکتی ہیں۔
اس طرح انہیں ذمہ داری کا احساس ہوگا۔ میز پر ناشتہ اور کھانے کی پلیٹیں ان سے لگوائے اور برتن اٹھوائیے۔ چھٹی کے دن بچوں کے ساتھ مل کر گھر کی صفائی کیجئے۔ بچوں کو پھولوں کے گملوں میں پانی ڈالنا، ان کی دیکھ بھال کرنا اور اپنے بستر صحیح رکھنا سکھائیے۔ آپ کی تھوڑی سی توجہ سے بچے گھر کے کاموں میں دلچسپی لیں گے اور ٹی وی کی طرف ان کی توجہ کم ہو جائے گی۔
موم کا ٹوٹکہ
میرے پائوں میں بوائیاں ہو جاتی ہیں۔ گہرے چیر بن کر شدید تکلیف دیتے ہیں۔ چلنے پھرنے سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ خون بھی نکلتا ہے۔ اس کے لیے کوئی ٹوٹکا بتائیے۔ (شہناز سحر، گوجرانوالہ)
مشورہ:سردی کے موسم میں عام طور پر بوائیاں ہو جاتی ہیں۔ آپ تین چار دن پانی میں شلغم ابال کر اس میں پائوں بھگوئیے اور شلغم کے قتلے بوائیوں پر رگڑئیے۔ تھوڑا سا دیسی موم خریدیں۔ نارمل، زیتون یا سرسوں کا تیل جو بھی میسر ہو تھوڑا سا کٹوری میں ڈال کر گرم کیجئے۔ دھواں اٹھنے لگے تو اس می موٹ کاٹ کر ملائیے۔ ایک چوتھائی پیالی تیل میں موم کا ایک ڈیڑھ انچ کا ٹکڑا ڈالیے۔ آگ ہلکی رکھیے۔ موم پگھلی جائے تو چمچے سے آمیزہ نکال کر گہرے چیر میں انگلی سے بھرئیے۔ اس سے تکلیف کی شدت کم ہو جائے گی فوری طور پر آرام ملے گا۔ مہندی کے پتے رگڑ کر پائوں پر لگانے سے آرام آتا ہے۔ کوئی چیز نہ ہوتو آپ خالص دیسی گھی گرم کرکے نمک ملائیے اور پائوں پر ملئے۔ پانچ دن ملنے سے آرام آجائے گا۔
تِل کے طاقتور لڈو
میرے پاس تین چار خط آئے ہیں جن میں نارمل کے لڈو بنانے کی ترکیب اچھی پوچھی گئی ہے۔ شکیلہ نے اپنی والدہ کے لیے بھی مشورہ مانگا ہے انہیں اپنے فیملی ڈاکٹرسے مشورہ کر کے یہ لڈو کھلائیں کیونکہ وہ مریضہ ہیں۔
مشورہ:لڈوئوں کے اجزائے ترکیبی درج ذیل ہیں: نارمل ایک پائو، چھوٹی الائچی ایک دو عدد، چینی ایک پائو، گھی دو چمچے، بالائی والا دودھ چوتھا کپ ۔ ترکیب: گھی گرم کرلیجئے۔ الائچی کے دانے ڈالیے۔ آنچ بالکل ہلکی کر دیجئے۔ اب اس میں ناریل ڈالیے اور ہلکی آنچ پر بھونٹے، سرخ نہ ہونے پائے۔ نیچے اتار کر چینی ڈالیے۔ چمچ چلا کر دوبارہ آگ پر رکھیئے، پھر دودھ یا بالائی ملائیے اور اتار کا ٹھنڈا ہونے پر لڈو بنائیے یا جما کر برفی کی طرح ٹکڑے کاٹے۔ آمیزہ سخت ہو جائے تو گرم دودھ کا چھینٹام دے کر لڈو بنائیے۔ ایک پلیٹ میں تھوڑا سا ناریل علیحدہ رکھیے۔ لڈو بناکر ناریل کا برادہ لگا کر رکھتے جائیں۔ چینی آپ کم بھی ڈال سکتے ہیں۔ کنڈبنسا ملک کا ڈبہ ہو تو دودھ کے بجائے تھوڑا سا ملا دیجئے۔ یہ لڈو آپ نہار منہ چت لیٹ کر کھائیے۔ آدھ گھنٹے بعد ناشتہ کیجئے۔مغرب سے پہلے کھانا کھلا کر سونے سے پہلے ایک لڈو کھلا دیجئے۔ بڑوں کو دو لڈو کھلائیے۔ اس سے جسم میں طاقت آئے گی۔ اعصاب مضبوط ہوں گے۔ مثانہ مضبوط ہوگا۔ سردی کے موسم مسلسل یہ لڈو کھلائے جائیں تو فائدہ ہوگا۔ تلوں کے لڈو سوجی کو گھی میں بھون کر ، تل، میوے اور چینی ڈال کر بنائے جاتے ہیں۔ کچھ لوگ گڑ کا شیرہ پکاتے ہیں اس میں تل اور میوہ ملاتے ہیں۔ اور بھوتی ہوئی سوجی اور گھی ڈال کر لڈو بنالیتے ہیں۔
سردی کے موسم میں السی کے لڈو بھی بنائے جاتے ہیں باجرے کے لڈو بھی بنتے ہیں۔ اڑھائی گرام باجرہ کا موٹا آٹا لے کر آدھی پیالی گھی میں بھون لیجئے۔ سوگرام اخروٹ کی گری، سو گرام بادام کی گری اور سو گرام مونگ پھلی ڈال کر چارسو گرام چینی یا گڑ ڈالیے۔ ہلکی آنچ پر سب چیزیں خوب ملاکر اتار لیجئے اور لڈو بنائیے۔ آپ اس میں بھی 100 گرام تل ڈال سکتی ہیں۔ یہ لڈو قوت بخش ہوتے ہیں اور سردی میں فائدہ دیتے ہیں۔ اخروٹ، بادام، اور مونگ پھلی، ہاون دستے سے ہلکا سا کوٹ لیتے ہیں تاکہ لڈو بنانے میں آسانی ہوجائے۔
سوٹ پر ایلفی گرجائے تو۔۔؟؟؟
ہمار ایک سوٹ جو بہت قیمتی ہے اس پر گرگئی تھی جو کوشش کے باوجود نہیں اتری۔ براہ کرم اس مسئلے کا حل بتائیں۔ (فاطمہ، لاہور)
اگر شلوار ہے تو اس کی بیلٹ کو اتار کر دوسرے سادہ کپڑے کی بیلٹ ڈالیے۔ اور اگر قمیص کے دامن پر ایلفی گری ہے تو دامن کاٹ دیجئے۔ ہم رنگ باریک لیس خریدیے جو دونوں طرف سے یکساں ہو۔ لیس لگا کر کپڑا بیلٹ والا لگائیے۔ آستینوں پر بھی لیس لگا لیجئے۔ ڈایزائن بھی بن جائے گا اور سوٹ بھی ضائع نہیں ہوگا۔ اگر سوٹ سادہ ہے تو کپڑے سے ملتے رنگ کا کوئی بھی شوخ کپڑا لے کر اس کی ٹکڑیاں کاٹ کر قمیص پر لگائیے۔ ان ٹکڑیوں کے بیچ میں شیشہ لگا کر کڑھائی کر لیجئے۔ چوڑا ربن خرید کر وہ بھی لگا سکتی ہیں۔ بازار میں بنے بنائے خوب صورت ڈیزائن میں پھول ملتے ہیں آپ وہ خرید کر قمیص پر ٹانک سکتی ہیں۔آپ قمیص پر بیلٹ (نیفے) سے اتارے کپڑے کا پیوند لگا سکتی ہیں آپ کا سوچ ضائع نہیں ہوگا۔ تھوڑی سی محنت سے اس سوٹ کو منفرد ڈائزئن میں تبدیل کرلیجئے، سب کو پسند آئےگا۔
والدین کی دعائیں لیجئے! کام بن جائے گا
م۔ خان سکینڈ ائیر کی طالبہ ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے میری زندگی ایک نقطے کی طرح جمی ہوئی ہے۔ کوئی حل بتائیے کہ میری زندگی کا کوئی مقصد بن جائے۔ پڑھائی میں دل نہیں لگتا۔ ہر وقت روتی رہتی ہوں۔ میں کیا کروں؟ کچھ بھی اچھا نہیں لگتا‘والدہ ناراض رہتی ہیں کہ ہروقت کمرے میں بند رہتی ہو‘ والد بھی سیدھے منہ بات نہیں کرتے۔میں خود پریشان ہوں کہ میری زندگی کا کیا ہوگا؟کمرے میں چھپ کر روتی رہتی ہوں‘کتاب کھولتی ہوں تو وہ کاٹ کھانے کو دوڑتی ہے‘ دماغ پکڑا جاتا ہے‘ خدارا بتائیے میں کہاں جاؤں؟
مشورہ:خالی ذہن شیطان کا کارخانہ ہوتا ہے۔ آپ کو پڑھنے کا بھی شوق نہیں۔ گھر کے کام کاج سے بھی دلچسپی نہیں۔ خالی رونے سے تو کام نہیں چلتا۔ ایک اور کام ضروری ہے۔ پانچوں وقت کی نماز پابندی سے پڑھیں۔ رونا ہے تو اپنے رب کے آگے سرسجود ہوکر روئیے۔ اس سے آپ کو سکون ملے گا۔ آپ والدین کے گھر میں رہتی ہیں، ان کا بھی حق ہے۔ آپ ان کی خدمت کیجئے۔ گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹائیے۔ ماں باپ کی خدمت کرنے اوران کی دعائیں لینے سے زندگی سنور جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں