محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! گزشتہ کئی ماہ سے دل میں مایوسی سی چھائی ہوئی تھی نہ جسمانی سکون میسر تھا نہ روحانی۔ پچھلے پانچ ماہ سے کورونا وباء کے باعث آپ کا درس آن لائن ہوتا رہا لیکن جو سکون تسبیح خانہ میں آکر درس سننے کا ملتا وہ آن لائن میں نہ تھا۔ ایک دن سوشل میڈیا پر پوسٹ آئی کہ درس دوبارہ تسبیح خانے میں ہونا شروع ہوگیا ہے‘ یہ پوسٹ دیکھ کہ میری خوشی کی انتہا نہ رہی۔ دو نوافل شکرانے کے ادا کیے اور جمعرات کا انتظار کرنے لگی۔ جمعرات کی دوپہر میں عبقری دواخانے پہنچی اور اسسٹنٹ صاحب سے ملاقات کی کیونکہ پچھلے ایک سال سے میں گردوں کے مرض میں مبتلا تھی۔ کافی ادویات کا استعمال کیا لیکن آرام نہیں آیا۔ اسسٹنٹ حکیم صاحب نے ’’گردے فیل شفاء‘‘ دوائی کے استعمال کا مشورہ دیا میں نے’’ گردے فیل شفاء‘‘ لی اور تسبیح خانے درس سننے آگئی۔ بہت اچھا لگا اتنے ماہ بعد تسبیح خانے آنا۔ دل میں ایک عجیب سی خوشی تھی جو میں کسی کو لفظوں میں بیان کرکے نہیں بتا سکتی‘جب حضرت حکیم صاحب درس کے لیے تشریف لائے تو ایل سی ڈی پر ان کا نورانی چہرہ دیکھ کر روحانی سکون ملا۔ درس ختم ہونے کے بعد میں گھر پہنچی اور ’’گردے فیل شفاء‘‘ دوائی پر لکھی ہوئی ترکیب کے مطابق اس کا استعمال شروع کیا۔ تقریباً دو ہفتے دوائی کے باقاعدہ استعمال سے میرے گردوں کے درد میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ اس سے پہلے انگلش ادویات کا بے دریغ استعمال کیا لیکن اس سے ایک فیصد بھی فرق محسوس نہیں ہوا تھا۔ اب میں عبقری کی دیسی دوائی کا استعمال مسلسل کررہی ہوں جس سے مجھے جسمانی سکون ملا۔ واقعی عبقری دواخانہ جسمانی سکون اور تسبیح خانہ روحانی سکون کی جگہ ہے۔ میرا ہر جمعرات تسبیح خانے جاکر درس سننا معمول ہے جس سے روحانی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔ عبادت میں دل لگتا ہے ۔ ٹینشن، ڈپریشن سے نجات ملتی ہے اور پریشانیوں اور مصیبت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا حوصلہ ملتا ہے۔(فرزانہ،لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں