محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! درج ذیل تحریر مجھے کچھ عرصہ پہلے کسی نے بھیجی تھی‘ انتہائی مفید نسخہ ہے ‘ یقیناً عبقری کے قارئین میں کسان حضرات بھی ہیں‘ انہیں اس نسخہ کی تلاش ہوگی۔جانورکی ڈلیوری‘ جانور کی خوراک اور جسمانی صحت کے حساب سے آسان یا مشکل مرحلہ ہے اگر جانور کے جسم میں ضروری منزلز وٹامنز وغیرہ جسمانی ضرورت کے حساب سے موجود ہوں تو یہ مرحلہ آسانی سے مکمل ہو جاتا ہے جبکہ ان چیزوں کی کمی اس مرحلے کو جانور کے لیے تکلیف دہ اور مشکل بنا دیتی ہے۔
ڈرائی پیریڈ کے دوران جانور کی اچھی خدمت مناسب مقدار میں منرلز اور متوازن خوراک کی فراہمی ناصرف جانور کی آنے والی شیر آوری پر مثبت انداز میں اثر انداز ہوتی ہے بلکہ جانور کی قوت مدافعت میں اضافے کی وجہ بن کر جانور کو بہت ساری پیچیدگیوں سے محفوظ کردیتی ہے‘ اس لیے جانور کےسُونے سے دو ماہ پہلے جانور کی غذائی کمی کے باعث توجہ نہ دی جاسکے تو آسان نسخے سے کسی حد تک جانور کو ضروری منرلز اور وٹامن فراہم کیے جاسکتے ہیں۔
گائے کا مکھن200 گرام،
شکر یا برائون شوگر 100گرام،
دیسی کیکر کے خشک پتوں کا پائوڈر 50گرام
ان تینوں چیزوں کو مکس کرکے ہفتے میں ایک بار کھلانےسے جانور کی ڈلیوری کا مرحلہ آسان ہو جاتا ہے بہتر ہے کے اس عمل کو جانور کے سُونے سے دو ماہ پہلے شروع کردیا جائے۔
(نوٹ)یہ مقدار بڑے جانوروں گائے، بھینس کیلئے ہے اگر بھیڑ بکری کو استعمال کرانا مقصود ہوتو اس خوراک کو پانچ گنا کم کرلیں۔
مکھن میں موجود وٹامن ای، سیلینیم، وٹامن کے، ضروری پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس جسم میں توانائی اور دوسرے فوائد مہیا کرتے ہیں مثلاً وٹامن ای اور سیلینیم جانور کے جسم میں موجود سیلز کی حفاظت کا کام کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ سیلینیم جانورکی ڈلیوری کے وقت کے دوران بہت اہم کردار ادا کرتا ہے اس کے علاوہ سیلینیم جانور کے مسلز کی نشوونما وقت پر اور زیادہ دفعہ بچہ پیدا کرنے کیلئے بہت ضروری منرل ہے۔ سیلینیم کی کمی جانور میں جیرک رک جانا، بچے کی پیدائش سے پہلے یا فوراً بعد مرجانا، پیدا ہونے والے بچے کا ڈائریا یا نمونیا کا شکار ہو جانا، شیر آوری میں دودھ کی کم پیداوار وغیرہ نمایاں نشانیاں ہیں۔ اس کے ساتھ مکھن میں موجود لینی لیک ایسڈ جانور کو پروٹین مہیا کرنے کے ساتھ مسلز کی طاقت اور قوت مدافعت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
کیکر کے پتوں کی غذائی اہمیت
کیکر کے پتے قدرت کی طرف سے نیچرل ٹانک کا کام کرتے ہیں اور ان میں موجود ضروری نیوٹرینٹس جیسا کہ کروڈپروٹین‘ کاربوہائیڈریٹس‘ انرجی‘ ضروری منرلز جیسا کہ کیلشیم‘ میگنیشیم‘ پوٹاشیم‘میگنیز‘ فاسفورس‘ زنک‘ کاپر‘ آئرن کے ساتھ بہت سارے امائنو ایسڈ کی موجودگی کی اس افادیت کو مزید بڑھا دیتی ہے۔دیسی طریقہ علاج ہمارے دیہات میں رہنے والے ان لوگوں کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے جن تک ٹیکنالوجی کی ترسیل ابھی تک ممکن نہیں ہوسکی اور جو ابھی تک ان علاج پر ہی انحصار کرتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں