آج جنات کے لیے مانگنا کیوں بھول گیا؟
رات لاہور میں بہت تیز بارش تھی‘ بارشوں کا موسم ہے‘ میں رات مصلیٰ پر بیٹھا دعائیں مانگ رہا تھا تو اللہ پاک جل شانہٗ کو اس کے حبیب ﷺ کا وعدہ یاد کروا رہا تھا کہ حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ بارش کے دوران دعائیں قبول ہوتی ہیں‘ پونے تین بجے بارش ختم ہوئی‘ اچانک خیال آیا کہ میں نے اپنے لیے مانگا امت کے لیے مانگا حالانکہ عموما میں جنات کے لیے بھی مانگتا ہوں‘ لیکن آج بھول گیا‘ کئی واقعات ایسے ہیں میرے سامنے ملاقاتی یا مریض بیٹھا تھا اس کے اوپر اچانک جنات کی حاضری ہوگئی‘ مجھے اپنے بارے میں یہ دعویٰ نہیں کہ جن میرے تابع ہیں یا میں شاہ جنات ہوں لیکن کسی ملاقاتی اور مریض کے ساتھ یہ معاملات ہوجاتےہیں اور ایسے واقعات ہوتے ہیں اور ایسے واقعات اور معاملات میں مجھے بہت کچھ سیکھنے کو اور سننے کو ملتا ہے۔
جنات کی دھمکی
کئی دفعہ حاضریوں میں جنات نے یہ بات کہی کہ آپ ہمارے لیے دعا نہیں کرتے‘ نہ درس میں کرتے ہیں نہ تنہایوں میں کرتے ہیں‘ نہ لوگوں کو کہتے ہیں کیا ہم حضور ﷺ کی امت سے نہیں ہیں‘ کیا ہم حضور ﷺ کی امت سے نہیں ہیں‘ آپ ہمیں کیوں بھول جاتے ہیں؟ بلکہ ایک جن تو بہت غصہ کی حالت میں کہنے لگا کہ اگر آپ نے آج کے بعد ہمارے لیے دعا نہ کی تو ہم درس میں آنا چھوڑ دیں گے اور ہم آپ سےر ابطہ سب ختم کردیں گے‘ مجھے حیرت ہوئی کہ کیا وہ بھی آتے ہیں؟
اپنی دعاؤں میں جنات کو بھی یادرکھیں!
قارئین! امت کا ایک بہت بڑا طبقہ ہے جس کی تعداد انسانوں سے کہیں زیادہ ہے‘ اگر انسانوں کی تعداد کا موازنہ کیا جائے تو جنات پہاڑ اور انسان کی تعداد ایسے جیسے چھوٹا سا کنکر لیکن اللہ پاک نے جنات کو اشرف المخلوق نہیں‘ انسانوں کو افضل کہا ہے‘ افضل اور اعلیٰ ہوتا ہے وہ بڑا ہوتا ہے اور بڑے کے ذمے ہوتا ہے کہ وہ چھوٹوں پر نظر رکھے اور چھوٹوں کی نگہداشت کرے اور چھوٹوں کی خیر خیریت دریافت کرے‘ انسان بڑا ہے‘ ہم اپنی دعاؤں میں جنات کو یاد رکھیں۔
ہمیں امت کے ہر طبقے کو لے کر چلنا ہے!
مجھے رات بہت افسوس ہوا کہ میں نے ان کو اپنی دعاؤں میں یاد نہیں رکھا‘ بہت دیر دعائیں مانگتا رہا زندہ کیلئے‘ مردہ کے لیے‘ موجودہ کیلئے غائب کے لیے‘ اپنے لیے ‘ اپنی نسلوں کے لیے‘ اپنے ساتھ چلنے والے مخلصین کے لیے‘ خدمت کرنے والوں کے لیے اور پوری امت کے لیے‘ یہودی‘ عیسائی‘ ہندو سکھ مسلم غیرمسلم مسلمانوں کے تمام طبقات کے لیے آخر کیوں؟ میں بھول گیا اورکیوں بھولا؟ یہ میں اس لیے یاددہانی کروا رہا ہوں کہ میں آئندہ نہ بھولوں‘ آپ نے سنا ہوگا کہ چوکیدار ایک لفظ کہتا ہے کہ جاگتے رہو وہ اصل میں آپ کو جگانا نہیں چاہتا ‘وہ اپنے آپ کو جگانا چاہتا ہے‘ دراصل وہ جاگتے رہو لفظ اس کے لیے یاددہانی ہیں ہمیں امت کے ہر طبقے کو لیکر چلنا ہے‘ سب کے لیے محبت خیرخواہی الفت اور رواداری ان میں جنات کا طبقہ بھی ہے۔
آئیں! جذبہ کو روشن کریں‘ یادرکھیں! یاددہانی کروائیں
جنات میں بھی مسلم‘ غیرمسلم سب ہیں‘ آگ سے بنے ہوئے‘ دھوئیں سے بنے ہوئے‘ سب اللہ تعالیٰ کے حبیب ﷺ کی امت میں سے ہیں‘ ہم نے سب کو اپنی دعاؤں میں حصہ دار بنانا ہے‘ وہ اس وقت ہوگا جب ہمارے مزاج اور طبیعتوں میں امت کی خیرخواہی ہوگی طبقات سے نکل کر ہمارے اندر امت کا جذبہ ہوگا۔ آئیں! اس جذبہ کو روشن کریں یاد کریں یاد رکھیں اور یاددہانی دوسروں کو بھی کراتے رہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں