Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

دسترخوان جھاڑنا بھی ایک فن ہے!

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2020ء

داعی اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی مدظلہ (پھلت):حضرت مولانا عالم اسلام کے عظیم داعی ہیں جن کے ہاتھ پر تقریباً 5 لاکھ سے زائد افراد اسلام قبول کرچکے ہیں۔ ان کی کتاب ’’نسیم ہدایت کے جھونکے‘‘ پڑھنے کے قابل ہے۔

حضرت مولانا سید اصغر حسین رحمۃ اللہ علیہ جو ’’حضرت میاں صاحب‘‘ کے نام سے مشہور تھے‘ بڑے عجیب و غریب بزرگ تھے۔ ان کی باتیں سن کر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے زمانے کی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔ حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ:
شہر کے قیام کے دوران ایک مرتبہ میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے فرمایا: کھانے کا وقت ہے‘ آؤ ہمارے ساتھ کھانا کھالو۔
میں ان کے ساتھ کھانا کھانے بیٹھ گیا‘ جب ہم لوگ کھانے سےفارغ ہوئے تو میں نے اپنی سعادت مندی کے طور پر دسترخوان کو لپیٹنا شروع کردیا کہ میں باہر جاکر دسترخوان جھاڑوں‘ حضرت میاں صاحب نے مجھے ایسا کرتے دیکھا تو حضرت میاں صاحب نے میرا ہاتھ پکڑلیا اور فرمایا: ’’کیا کررہے ہو؟‘‘ میں نے کہا: ’’حضرت دسترخوان جھاڑنے جارہا ہوں‘‘
حضرت میاں صاحب نے پوچھا ’’دسترخوان جھاڑنا آتا ہے تمہیں؟‘‘ میں نے کہا: ’’حضرت! یہ دسترخوان جھاڑنا کون سا فن یا ایسا علم ہے جس کے لیے باقاعدہ تعلیم کی ضرورت پڑتی ہو‘ باہر جاکر جھاڑ دوں گا۔‘‘
حضرت میاں صاحب نے فرمایا: ’’اسی لیے تو میں نے تم سے پوچھا تھا کہ دسترخوان جھاڑنا آتا ہے یا نہیں؟ معلوم ہوا کہ تمہیں دسترخوان جھاڑنا نہیں آتا‘‘
میں نے کہا: ’’پھر آپ سکھادیں‘‘
فرمایا: ’’ہاں! دسترخوان جھاڑنا بھی ایک فن ہے‘‘
پھر آپ نے اس دسترخوان کو دوبارہ کھولا اور بڑی احتیاط کے ساتھ اس پر جو بوٹیاں اور بوٹیوں کے ذرات تھے ان کو ایک طرف کیا اور ہڈیوں کو جن پر کچھ گوشت وغیرہ لگا ہوا تھا ان کو ایک طرف کیا اور روٹی کے جو چھوٹے چھوٹے ذرات تھے ان کو ایک طرف جمع کیا پھر مجھ سے فرمایا: ’’دیکھو! یہ چار چیزیں ہیں اور میرے یہاں ان چاروں کی علیحدہ علیحدہ جگہ مقرر ہے۔یہ جو بوٹیاں ہیں ان کی فلاں جگہ ہے‘ بلی کو معلوم ہے کھانے کے بعد اس جگہ بوٹیاں رکھی جاتی ہیں وہ آکر ان کو کھالیتی ہے اور ان ہڈیوں کے لیے فلاں جگہ مقرر ہے۔ محلے کے کتوں کو وہ جگہ معلوم ہے وہ آکر ان کو کھالیتے ہیں اور جو روٹیوں کے ٹکڑے ہیں ان کومیں دیوار پر رکھتا ہوں یہاں پرندے‘ چیل کوے آتے ہیں اور وہ ان کو اٹھا کر کھالیتے ہیں اور یہ جو روٹی کے چھوٹے چھوٹے ذرات ہیں تو میرے گھر میں چیونٹیوں کا بِل ہے‘ ان کو اس بل میں رکھ دیتا ہوں وہ چیونٹیاں اس کو کھالیتی ہیں۔‘‘
پھر فرمایا: ’’یہ اللہ جل شانہٗ کا رزق ہے‘ اس کا کوئی حصہ ضائع نہیں جانا چاہیے‘‘
حضرت مفتی محمد شفیع صاحب فرماتے تھے کہ اس دن ہمیں معلوم ہوا کہ دسترخوان جھاڑنا بھی ایک فن ہے اور اس کو بھی سیکھنے کی ضرورت ہے۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 597 reviews.