عملیات سیکھنے کا شوقین
بچپن سے ہی مجھے عملیات سیکھنے کا بہت شوق تھا۔ میٹرک کے امتحان پاس کرنے کے بعد تو یہ شوق جنون میں تبدیل ہوگیا۔ اُردو بازار سے آئے روز میں عملیات سیکھنے کی نئی نئی کتابیں لایا کرتا تھا اور ان پر دیئے گئے عملیات کو سمجھنے کی اور کرنے کی پوری کوشش کیا کرتا تھا لیکن ہر بار ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا کیونکہ میرا استاد کوئی نہ تھا اور بغیر استاد کے تو عملیات سیکھنا ناممکن ہے۔ بی اے کرنے کے بعد میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں اچھی سیلری پر جاب کرنے لگا اور یوں میں عملیات کی دنیا سے کچھ عرصہ دور رہا لیکن شوق میرا ختم نہیںہوا۔ انٹرنیٹ پر کئی کئی گھنٹے بیٹھ کر صرف عملیات کی ویب سائٹ کو ہی سرچ کرتا رہتا اکثر میرے ساتھ کام کرنے والوں کی میرے کمپیوٹر پر نظر جاتی تو وہ پوچھتے کہ آپ کیا دیکھتے رہتے ہیں؟ میں ان کو کچھ نہیں کہہ کر بات کو ختم کردیتا۔ اب مجھے تلاش تھی ایک استاد کی جو مجھے عملیات کی دنیا میں لے جائے۔ ایک روز آفس سے گھر واپس آتے ہوئے سڑک کنارے ایک بابا جی مجھے دکھائی دیئے سفید لباس میں ملبوس تھے انہو ںنے مجھے ہاتھ کا اشارہ کیا اور لفٹ مانگی میں نے ان کو ساتھ بیٹھا لیا کچھ دیر کے سفر کے بعد بابا جی نے کہا بیٹا تمہارا نام کیا ہے؟ میں نے ان کو اپنا نام بتایا تو انہوں نے تو میری زندگی کی جیسے کتاب ہی کھول دی ہو۔ میں حیران کہ میری زندگی کےاکثر واقعات جو کسی کو معلوم نہیں یہ باباجی ان واقعات کی طرف اشارہ کررہے ہیں آخر ماجرہ کیا ہے؟ میں نے موٹر سائیکل روکی اور بابا جی سے کہا کہ یہ ساتھ ہی ایک پارک ہے وہاں بیٹھتے ہیں مجھے آپ سے کچھ پوچھنا ہے۔ بابا جی نے کہا ٹھیک ہےبیٹا چلو ۔ ہم پارک میں بیٹھ گئے اور میں نے بابا جی پر سوالوں کی بارش کردی ۔ باباجی مسکرائے اور بولے بیٹا آرام سے میں تمہارے سارے سوالوں کے جواب دوں گا اور جو چیز تم کو مطلوب ہے اس بارے بھی تمہاری مکمل رہنمائی کروں گا۔
اگر یہ کام کیا تو میری شاگردی سے جاؤ گے
میں نے باباجی سے کہا کہ میں عملیات سیکھنا چاہتاہوں ایک عرصہ سے مجھے استاد کی تلاش تھی آپ کو دیکھ کر میرے دل کہتا ہے کہ اب میری تلاش ختم ہوگئی ہے۔ بابا جی نے کہا کہ بیٹا تم ایک نیک دل شخص ہو اور تمہاری لگن سچی ہے میں تمہیں عملیات کی دنیا کے راز بتائوں گا مگر ایک بات ہمیشہ یاد رکھنا عملیات کا استعمال صرف اور صرف جائز کاموں پر کرنا ہے ناجائز کاموں میں عملیات کا استعمال کیا تو تم میری شاگردی سے جائو گے ہی جائو گے ساتھ میں دین اسلام سے بھی خارج ہو جائو گے۔ میں نے باباجی سے وعدہ کیا کہ میں کبھی بھی عملیات کو ناجائز کاموں میں استعمال نہیں کروں گا ۔ ہمیشہ جائز اور مخلوق خدا کے فائدہ کے لیے عملیات کو عمل میں لائو گا۔بابا جی نے کہا ٹھیک ہے مجھے تم راوی دریا کے کنارے اُتار دو اور کل دوپہر 12 بجے کے بعد راوی کنارے مجھے ملنا۔ اگلے روز آفس سے چھٹی کی اور دوپہر 12 بجے میں راوی کنارے پہنچا تو مجھ سے پہلے ہی باباجی وہاں مجھے تھے۔
جاؤ اللہ تمہیں کامیاب کرے
وہ مجھے ایک درخت کی چھائو میں لے گئے جہاں ایک چٹائی بچھی تھی وہاں ہم بیٹھے اور بابا جی مجھے عملیات کی دنیا کے بارے میں بتانے لگے ۔میں نے باباجی سے تقریباً ایک سال سے زائد عرصہ عملیات کا علم سیکھا لیکن آزمایا نہیں کیونکہ مجھے ابھی اجازت نہ تھی۔ دو سال مکمل ہونے پر باباجی نے کہا کہ بیٹا اب تمہارے امتحان کا وقت آگیا ہے اب میری طرف سے تمہیں مکمل اجازت ہے۔یہ سن کر میری خوشی کی انتہا نہیں رہی اور میں باباجی کے گلے لگ گیا۔ انہوں نے میرے کندھے پر تھپکی دی اور کہا جائو اللہ تعالیٰ تمہیں کامیاب کرے گا۔تقریباً دو ہفتے بعد میں نے ایک نقش لکھا اور اس نقش کو دو مسائل پر آزمایا۔
نظربد کا شکار بچہ تندرست
پہلا محلے میں ایک عورت کا بچہ بہت بیمار رہتا تھا اور نظر بد کا شکار تھا۔اس کا جسم سوکھی لکڑی کی طرح ہوگیا تھا۔ میں نے بچے کی والدہ کو یہ نقش دیا اور تسلی دی کہ ایک ہفتے میں بچہ تندرست ہو جائے گا آپ بس یہ تعویذ اپنے بچے کے گلے میں ڈال دیں اور ایسا ہی ہوا ٹھیک ایک ہفتے بعد بچہ تندرست ہنستا کھیلتا ہوا نظر آیا۔
دوسرا ایک شخص کو دیا جس کو ہر وقت دشمن سے ڈر لگتا رہتا تھا اس کے دشمن نے اس پر ناجائز مقدمات درج کروا رکھے تھے۔ میں نے اس شخص کو نقش لکھا کردیا۔ تقریباً دو ہفتے میں دشمن شہر بھی چھوڑ گیا اور تمام مقدمات خارج کردیئے گئے اس طرح دشمن سے حفاظت بھی ہوگئی اور وہ زیر بھی ہوگیا۔ اصحاب کہف میں سے ایک نام ’’یُوَانَسْبُوْس‘‘ ہے جس پر یہ نقش مشتمل ہے اس کو کرنے کا طریقہ ذیل میں ہے‘یہ آتشی چال ہے:
نظر بد کا شکار بچے کیلئے
جو بچے نظر بد یا سوکھے پن کا شکار ہو تو اس نقش کو مربع چاندی کی لوح پر نقش کر کے
۷۸۶ |
|||
۴۸ | ۵۱ | ۵۵ | ۴۱ |
۵۴ | ۴۲ | ۴۷ | ۵۲ |
۴۳ | ۵۷ | ۴۹ | ۴۶ |
۵۰ | ۴۵ | ۴۴ | ۵۶ |
دشمن سے حفاظت کیلئے
کاغذ کے ایک طرف درج بالا نقش لکھو اور دوسری طرف پشت پر ذیل عبارت تحریر کرو ’’یَاقَّھَّارُ بِـحَقِّ نَارُ اللہِ قُؤْقَدَۃُ الَّتِیْ تَطَّلِعُ عَلَی الْاَفْئِدَۃِ اَحْرَقْ قَلْبَ فلاں بن فلاں بِالنَّارِ قَھِرْہُ بُحُرْمَتِ یُوَانَسْبُوْس‘‘ اس طرح چار نقش تیار کرلیں اور قبرستان میں جاکر ایک ایک نقش چار مختلف پرانی قبروں میں دفن کردیں اس طرح چار دن آٹھ دن بارہ دن یا سولہ دن کریں یعنی روزانہ چار نقش لکھا کریں اور چار مختلف قبروں میں دفن کردیا کریں اس مدت میں دشمن زیر ہوجائے گا پہلے روز جن قبروں میں نقش دفن کیے گئے ہیں روزانہ ان کی قبروں میں دفن کریں لیکن جگہ تبدیل کرلیا کریں اس عمل کے لیے صرف قلم دوات اور سیاہی کی ضرورت ہے۔ زوال ماہ قمری میں منگل یا ہفتہ کے روز پر عمل شروع کیا جائے تو زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے اور اگر قمر در عقرب کے اور وقت میں اس عمل کی ابتدا کی جائے تو اور بھی زیادہ پرتاثیر ہو چکا ہے۔ کیونکہ قمر درعقرب کے اوقات مقہوری دشمنان کے سے عملیات کرنے کے لیے خاص طور سے چلتا تیر مانے گئے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں