بادام سے کون واقف نہیں؟اس کے بے شمار فوائد آپ نے پڑھے بھی ہوں گے اور سنے بھی ہوں گے۔بادام کا استعمال جہاں دیگر ذرائع میں لوگ کرتے ہیں وہیں آج اس کا آٹا بھی مقبول ہورہا ہے‘ بادام کا آٹا لوگوں میں اس لیے پسند کیا جاتا ہے کیونکہ یہ نشاستہ سے پاک یعنی گلوٹین فری ہوتا ہے، اس کے علاوہ جن افراد کو کم کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں پسند ہے ان کے لیے یہ بہترین انتخاب ہوتا ہے۔ اگر آپ کوئی بھی چیز بیک کرنے کے لیے میدہ یا آٹا استعمال نہیں کرنا چاہتے تب بادام کا آٹا اس کا بہترین نعم البدل ثابت ہوسکتا ہے۔ کیونکہ یہ آٹا صرف اور صرف باداموں سے ہی تیار کیا جاتا ہے جس میں سب سے پہلے اس کا چھلکا اتارا جاتا ہے تب نہایت صفائی سے اسے باریک پیسا جاتا ہے۔
جیسا کہ ہم سب ہی اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہیں کہ بادام اپنی غذائیت اور قدرتی اجزاء کی بدولت صحت اور حسن و دلکشی کو برقرار رکھنے کے لیے ہر طرح سے فائدہ مند ہے۔ اس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اسے بغیر کسی دوسرے اشیاء کے آمیزش کے ساتھ بنایا جاتا ہے اس لیے اس میں شامل قدرتی اجزاء سے بھرپور نفع ملتا ہے۔اس میں ہی خصوصیات ہیں جو ثابت بادام میں ہوتی ہیں۔ بادام کے آٹے کا ایک کپ تقریباً 90 باداموں کو پیش کر تیار کیا جاتا ہے اور یہ جسم کی روزانہ طلب کے حساب سے سوفیصد وٹامن ای فراہم کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔ بادام کے آٹےکو ’’سپرور اسٹائل آٹا‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ کیونکہ اسے ہر قسم کی بیکنگ میں آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے دوسرے عام آٹے یا معدہ میں نشاستہ بھی موجود ہوتا ہے جس کے آپ کی صحت پر خاطر خواہ اثرات مرتب نہیں ہوتے کیونکہ انہیں مصنوعی طریقے سے تیار کیا جاتا ہے اور اس قسم کے آٹے میں دیگر اشیاء کی آمیزش بھی کی جاتی ہے۔ لہٰذا ان کے استعمال سے صحت کے حوالے سے خطرہ رہتا ہی ہے۔اگر آپ کو آٹا سہولت سے دستیاب نہیںتو بادام ویسے بھی کھاسکتے ہیں یہی فوائد ملیں گے۔ بادام قدرتی طور پر مکمل پاور ہائوس ہے اس لیے دیگر جسمانی فوائد کے ساتھ ساتھ یہ دل کی صحت کے لیے بھی انتہائی مفید مانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بلڈ شوگر کو لیول میں رکھتا ہے اور کینسر کی کچھ اقسام کی روک تھام میں بھی اہم ثابت ہوتا ہے۔ بادام کو اس لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے کہ اس کے استعمال سے وزن میں اضافہ نہیں ہوتا اور انسان جسمانی طور پر چاق و چوبند رہتا ہے۔
بادام دل کی صحت کے لیے انتہائی بہترین جانا جاتا ہے اس کے علاوہ خون میں کولیسٹرول کے توازن کو بھی برقرار رکھتا ہے اس لیے اگر یہ کہا جائے کہ دل کے متعلق امراض میں شفایابی یا ان سے دور رہنے کے لیے بادام کا استعمال کیا جائے تو کچھ غلط نہ ہوگا۔ اس کے علاوہ اسٹڈی سے یہ بات بھی ثابت ہوچکی ہے کہ جو افراد اپنی خوراک میں بادام کوشامل رکھتے ہیں ان میں امراض قلب ہونے کا خطرہ بہت کم رہتا ہے کیونکہ یہ خون کی شریانوں کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلایا گیا ہے کہ ایک ماہ تک روزانہ 50گرام بادام کا استعمال انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوتا ہے یہ دل کی صحت کے لیے بہترین غذا ہے۔ اسٹڈی سے ثابت ہوا ہےکہ بادام کو کسی بھی شکل میں استعمال کیا جائے خواہ ثابت ہو یا آٹے کی صورت میں یا پھرثابت بادام کھانا یہ ہر طرح سے ایک ہی جیسا فائدہ مند رہتا ہے کیونکہ اس کو غذا کا مستقل حصہ بنائے رکھنے سے خون میں اینٹی آکسیڈینٹ کے لیول میں اضافہ ہوتا ہے خون کی روانی کو رواں رکھتا ہے اور ہائی بلڈپریشر کے خطرہ کو بھی کم کرتا ہے۔ یہ تمام فنگشنز کیونکہ دل کی صحت سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے دل کی تندرستی کے لیے بادام کا آٹا ضرور استعمال کرنا چاہیے۔بادام کینسر کے سیل پر اپنا اثر ڈالتے ہیں اور انہیں بڑھنے اور پیدا ہونے سے روکتے ہیں۔ بادام میں موجود قدرتی اجزاء اینٹی کینسر کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسٹڈی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کینسر کی روک کے لیے بادام دیگر تمام Nuts سے زیادہ طاقتور ہے۔ اس لیے اسے Cancer fighting Food بھی کہا جاتا ہے۔۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں