آپ اپنی آنکھ کے تاروں کو ماند پڑنے سے کیونکر بچاسکتی ہیں؟
یوں محسوس ہوتا ہے، جیسے زندگی کیلئے خطرناک فوڈ الرجیز پہلے سے کہیں زیادہ ہیں جب ’’آپ‘‘ بچے تھے اور فوڈ الرجی (جو ایک طرح کا مرض ہے) کا تصور بھی نہیں کرتے تھے۔ امریکہ کا ادارہ برائے ڈیسز کنٹرول اینڈ پریونشن میں کی گئی تحقیق کے مطابق (1997-2011) فوڈ الرجی کا شکار بچوں کی شرح پچاس فیصد بڑھ چکی ہے۔ محققین دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں فوڈ الرجی کے بڑھنے کی وجوہات دریافت کرنے میں کوشاں ہیں۔فوڈ الرجی کا باقاعدہ علاج شاید ممکن نہ ہو تاہم کچھ ضروری احتیاطی تدابیر سکول کے دوران آپ کے بچے کی حفاظت کو یقینی بناسکتی ہیں۔
اساتذہ کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھیں
جب الرجی کے نقصانات کا معاملہ ہوتو روز مرہ کی بنیادوں پر بچے کے سکول ٹیچر سے گفتگو کرنا بہت اہم ثابت ہوسکتا ہے، اپنے آپ کو تمام سکول سٹاف بشمول بالغ طلباء، کینٹین کے ممبران، ڈسپنسری نرس، سکول بس ڈرائیور، اسپورٹس ٹیچر وغیرہ سے متعارف کرائیں جنہیں آپ کا بچہ ہر روز دیکھتا ہے۔ بعض اوقات فوڈ الرجیز سے متعلق محض غلط فہمیاں ہوتی ہیں جن کے خوف سے بچے پر اعتماد نظر نہیں آتے ہیں۔ لہٰذا اپنے بچے کو صحت مند اور مضبوط بنانے کیلئے سکول سٹاف کی شراکت داری سے یہ غلط تصور دور کریں۔ اپنے بچوں کو ضروری معلومات فراہم کریں، کہ سٹاف کا ہر رکن ہر وقت ان کی مدد کے لیے تیار ہے اور سکول کے اوقات میں وہ تنہا نہیں ہے۔
ہمیشہ ہلکی پھلکی کھانے کی اشیاء یا اسنیکس کا ذخیر رکھیں
فوڈ الرجی خطرناک ہے مگر اپنے اہل خانہ کیلئے کھانے کی کسی بھی چیز کو فوبیا (ڈرنے والی شے) نہ بننے دیں۔ البتہ اس قسم کی الرجیز آپ کے بچوں کیلئے صحت بخش غذا کے انتخاب میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کے بچے کو مونگ پھلی سے الرجی ہے تو اس کے لنچ باکس کیلئے ہلکی پھلکی زود ہضم غذا منتخب کریں جیسے نمکین بسکٹ، گندم والے بسکٹ، خستہ پیٹز وغیرہ۔ فوڈ الرجی کا شکار بچے اکثر لنچ بریک (آدھی چھٹی) کے دوران کلاس روم سے بھاگ جاتے ہیں تاہم ان کے بیگ میں موجود صحت مند اور بغیر الرجی والے اسنکیس اس کا بہترین حل ہیں۔سب سے بہتر یہ ہے کہ اپنے بچوں کو ہمیشہ سادہ اور تازہ اشیاء کھانے کی عادت ڈالیں‘ انہیں بالکل تازہ پھل‘ تازہ گھر کی بنی روٹی اور گھر کی بنی سویٹ ڈشز کھلانے کی عادت ڈالیں‘ ہماری بڑی بوڑھیاں گھروں میں ہی ایسی لذیذ اور فطری اشیاء تیار کرتی تھیں کہ بچے کی صحت دیدنی ہوتی تھی‘ آج کی ماڈرن مائیں بچوں کو نجانے کیا کیا ٹانک کھلاتی ہیں بچے کچھ عرصہ کیلئے تو صحت مند نظر آتے مگر زندگی بھر کیلئے سست اور کاہل بن جاتے ہیں اور مزید ان کا معدہ کسی بھی چیز کو قبول نہیں کرتا اور وہ آئے دن فوڈ الرجیز کے نام پر ہسپتال کے چکر لگاتا ہے۔
اپنے بچوںکو ان کی الرجیز کے ساتھ سمجھوتہ کرنا سکھائیں
اپنے بچوں کو فوڈ الرجی کے حوالے سے سمجھوتہ کرنے پر اس کی حوصلہ افزائی کریں جب بات صحت کی حفاظت کی ہو۔ فوڈ الرجی سے متعلق کتب کا انتخاب کریں، انہیں بچوں کے ساتھ پڑھیں اور خود کار ماہرین (مشین) کے ساتھ مشق کرنے میں ان کی مدد کریں۔ جب وہ تیار ہو جائیں، تو انہیں فوڈ لیبل (خوردونوش کے لفافوں پر کندہ آئٹمز کے نام اور تفصیلات) پڑھنا سکھائیں، یہ بھی بتائیں کہ وہ سکول میں اپنی الرجی سے متعلق کھانوں کی پہچان کیونکر کریں۔ گھر کے بنے اور بغیر سرنامے (فوڈ لیبل) کے کھانوں سے پرہیز کریں۔ لاپرواہی یا انجانے میں کھائے گئے الرجک کھانے کے باعث ہونے والے ری ایکشن کی علامات کی پہچان سکھائیں۔
بچے کو طبی نسخے والاکارڈ (میڈیکل آئی ڈی) پہنچائیں
جب آپ کا بچہ گھر میں ہوتو آپ اسے محفوظ رکھ سکتی ہیں تاہم جب وہ دوستوں کے ساتھ ہو کیمپ میں ہو یا پھر سکول آپ چاہتے ہوئے بھی اس پر نظر نہیں رکھ سکتیں۔ ڈاکٹر کا تجویز کردہ نسخہ آپ کے بچے کو یاد ہوگا کہ درحقیقت کیا کھانا اس کے لیے مفید ہے اور کس فوڈ سے اسے الرجی ہے اور کسی بھی قسم کے ری ایکشن کی صورت میں جب آپ اپنے بچے کے پاس نہ ہوتو یہ میڈیکل آئی ڈی دوسرے افراد کے لیے یہ جاننے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے کہ انہیں اس صورتحال میںکیا کرنا چاہیے۔
کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں حفاظتی تدابیر، منصوبہ (پلانز) تیار رکھیں
بچوں کی فوڈ الرجیز اور اینا فلیکسز (پروٹین کے زیادہ استعمال سے ہونے والی خاص الرجی) اور اس مسئلے کا شکار بچوں کی حفاظت کے سلسلے میں مختلف پلانز آپ ایجوکیشن، فوڈ الرجی ریسرچ کی ویب سائٹس سے حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ پلانز مطلوبہ فوڈ الرجی کے حوالے سے علاج کے بارے معلومات و مواد فراہم کرتےہیں۔ ان میں الرجی میں مبتلا کرنے والی اشیاء علامات اور ان کا آسان طریقہ علاج بھی موجود ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ ویب سائٹس فوڈ الرجی سے متعلق مستند طبیبوں کے نسخے اور ایمرجنسی کی صورت میں معلومات بھی فراہم کرسکتی ہیں۔ آپ ان پلانز کو ڈائون لوڈ کرنے کے بعد ایک سے زائد پرنٹ شدہ کاپیاں اپنے پاس رکھ سکتی ہیں۔ اپنے فزیشن، سکول سٹاف اور دیگر والدین کو بھی ان پلانز کی دستیابی کے بارے میں آگاہ کریں۔آخر میں صرف اتنا لکھوں گی کہ بچوںکو بازاری اور فاسٹ فوڈز سے جتنا بچائیں گی آپ کا بچہ اتنا ہی صحت مند اور مختلف الرجیز سے بچارہے گا۔سادہ کھلائیں بھرپور کھلائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں