انسانی جلد حسن و جمال کا بنیادی جزو ہے جلد پر بیماری کی وجہ سے داغ یا بڑھاپے کی وجہ سے جھریاں پڑ جائیں تو شخصیت کا سحر ماند پڑ جاتا ہے۔ خصوصاً خواتین اس حوالے سے حساس ہوتی ہیں اور وہ جلد کے کسی بھی قسم کے نشان اور داغ چھائیوں کے لیے مہنگی کریمیں استعمال کرتی ہیں۔ بیوٹی پارلروں اور معالجین کے کلینک کے چکر لگاتی ہیں۔ پیسے والی خواتین تو پلاسٹک سرجری کروا لیتی ہیں مگر عام خواتین ان امراض سے نجات کیسے حاصل کریں؟ کیا آپ کو معلوم ہے جلدی امراض کی اصل وجوہات کیا ہیں؟ جدید تحقیق سے یہ انکشاف ہوا کہ دھوپ یا سورج کی تیز کرنیں انسانی جلد کو بیمار کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ دھوپ کی کرنوں میں موجود بنفشی (الٹراوائلٹ) عنصر جلد کو متاثر کرتا ہے اس وجہ سے داغ اور جھریاں نمودار ہوتی ہیں۔دھوپ کی وجہ سے آنکھیں بھی متاثر ہوتی ہیں گھر سے نکلتے وقت گرمی سے بچاﺅ کے لیے چھتری کا استعمال ضروری ہے ۔ تحقیق کے بعد اس بات کا انکشاف بھی ہوا ہے کہ اگر انسانی بدن میں وٹامن ای اور سی وافر مقدار میں مہیا کر دیے جائیں تو پھر ان امراض کو پھیلنے اور آگے بڑھنے کا اور پھر ختم کرنے کا چارہ کیا جا سکتا ہے۔ دھوپ کے علاوہ فکر اور غصہ بھی جلد کو متاثر کرتا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو خوبصورت چہرے عطا فرمائے ہیں اب ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کی حفاظت کریں اور انہیں ہمیشہ یونہی پھولوں کی طرح ترو تازہ، شاداب اور دلکش رکھنے کی کوشش کریں۔ آج کل موسم گرما ہونے کی وجہ سے اس کے تمام اثرات ہمارے چہرے پر ظاہر ہوتے ہیں۔ ویسے موسم گرما کے زیادہ تر اثرات برے ہی ہوتے ہیں۔ رنگت جل جاتی ہے، چہرے پر دانے نکل آتے ہیں جو بعد میں داغ بن جاتے ہیں اور بہت بدنما نظر آتے ہیں اور چہرے کی خوبصورتی کو متاثر کرتے ہیں ۔فضا میں ہر طرف گردوغبار رہتی ہے جس کی وجہ سے جلد مزید خراب ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر دانے تو آج کل کے موسم میں عام نکلتے ہیں جو بڑھتے بڑھتے داغ دھبے بن جاتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپنے چہرے کی حفاظت کی جائے۔ اگر جلد صاف اور رنگت کھلتی ہوئی ہو تو اتنا حسین جاذب چہرہ دیکھ کر تپتی دوپہر میں بھی ٹھنڈک کا احساس ہونے لگتا ہے۔ چہرے کو ایسے ہی تروتازہ رکھنے کے لیے آج کل کھیرے کا مساج بہترین ہے۔ اس کے علاوہ دھوپ سے آنے کے بعد چہرہ کو دس منٹ تک عام درجہ حرارت یعنی چھاﺅں میں آرام دینے کے بعد ٹماٹر کے قتلے چہرے پر لیپ کر دیں۔ دس منٹ تک چہرے کو پر سکون حالت میں رکھا جائے تو دھوپ کی تمازت سے چہرے کی سنولائٹ اور جھلسی ہوئی جلد تروتازہ اور شگفتہ لگنے لگتی ہے۔ دس منٹ بعد چہرہ سادہ پانی سے دھولیں۔ چہرے پر روئی کے ساتھ کچے دودھ سے مساج بھی کریں۔
چہرے کے کھلے مسام بند کرنے کیلئے لیموں اور عرقِ گلاب برابر مقدار میں لے کر چہرے پر لگائیں۔ تازہ پانی موسم گرما میںچہرے کی تازگی کیلئے بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس لیے دن میں تین چار مرتبہ چہرے پر تازہ پانی سے چھینٹے مارتے رہیں۔ اگر پانچ وقت نماز کی عادت ڈال لیں تو چہرے پر شگفتگی نظر آنے لگے گی۔ چہرے کی دلکشی کیلئے بہت سے ٹوٹکے ہیں لیکن ایک بات جان لیں کہ ایک وقت میں ایک ہی ٹوٹکہ آزمانا چاہیے۔ ایک ساتھ دو تین ٹوٹکے آزمانے سے جلد کو نقصان پہنچتا ہے۔ کھیرے والا، ٹماٹر والا، دودھ والا یا کوئی اور مساج کبھی اکٹھا نہ آزمائیں۔ تمام ٹوٹکے الگ الگ وقت میں کریں۔ ایک کے بعد دوسرا نہ کریں۔
ہمارے چہرے پر اکثر دانے نکل آتے ہیں ایک تو یہ کہ کسی جلدی امراض کے ماہر سے مشورہ کریں لیکن بعض دانے ایسے بھی ہوتے ہیں جو ڈاکٹری علاج کے بجائے گھریلو نسخے آزمانے سے ختم ہو جاتے ہیں اور چہرے کی دلکشی پہلے سے بھی بڑھ جاتی ہے۔ بعض لڑکیوں کے چہرے پر موٹے موٹے دانے نکل آتے ہیں جو بہت ہی بدنما لگتے ہیں بعض اوقات ان میں سے خون اور پیپ بھی رسنے لگتا ہے۔ ان دانوں کا بہترین علاج یہ ہے کہ انہیں چھیڑا نہ جائے یعنی انہیں چھیلا نہ جائے ورنہ دانے ٹھیک ہونے کے بجائے مزید خراب ہو جاتے ہیں اورچہرے پر داغ چھوڑ جاتے ہیں۔ بعض دانے معیادی قسم کے ہوتے ہیں جو کچھ عرصہ گزرنے کے بعد خود بخود ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ چہرے کی جلد موسم کی ستم ظریفی کا شکار ہو یا بیماری یا بڑھاپے کی وجہ سے متاثر ہو تو اس بدنمائی سے نبردآزما ہونے کے چند آسان نسخے پیش خدمت ہیں۔
موجودہ موسم میں جب تپش سے رنگت جھلس رہی ہو اور مستقل پسینے کے اخراج کی وجہ سے مسام بھی کھل رہے ہوں تو ایسے میں جلد کی ملائمت،تازگی اور نرمی کا حصول کوشش اور مستقل مزاجی سے ہی ممکن ہے۔ فیشل بھی جلد کی دیکھ بھال کا اہم ذریعہ ہے کیونکہ اس سے جلد کی صفائی ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کچھ تدابیر کرنے سے آپ موسم گرما کے اثرات سے کافی حد تک اپنے چہرے کی جلد کو متاثر ہونے سے بچا سکتے ہیں۔ جب کبھی دھوپ میں باہر نکلیں تو سن سکرین لوشن استعمال کریں۔ کہا جاتا ہے کہ نقصان پہنچانے والی الٹروائلٹ شعاعیں وقت سے پہلے جھریوں کا سبب بن سکتی ہیں اسلئے ضروری ہے کہ آپ اپنی جلد کو ان شعاعوں سے بچائیں۔ روزانہ یا ہفتے میں کم از کم تین مرتبہ کوئی ورزش ضرور کریں اس لئے کہ ورزش سے دوران خون بہتر ہوتا ہے اور اس کے بدلے میں جلد میں آکسیجن کی مقدار بڑھتی ہے۔ نہار منہ ایک گلاس پانی میں شہد ملا کر پینے سے خون صاف ہوتا ہے ۔چہرے کی رنگت بھی نکھرتی ہے۔ رات کو سوتے وقت لیموں او رعرقِ گلاب ملا کر چہرے پر ملنے سے دانے نہیں نکلیں گے۔ چہرے کے کھلے مسام بند کرنے کے لیے بھی لیموں اور عرق گلاب برابر مقدار میں لے کر چہرے پر لگائیں۔ چہرے کو گرد و غبار سے بچائیں اور گلاب کے عرق سے دانوں کا علاج کریں۔ کھیرے کا ماسک چہرے پر لگانے سے جلد کی رنگت صاف ہو جاتی ہے۔
کھیرے کا ماسک
ایک کھیرا گول گول کاٹ کر کچل لیں اور چہرے پر بیسک فیشل کر کے لیپ کریں اور بیس منٹ کے بعد ٹشوپیپر سے چہرہ صاف کرلیں پھر برف ملے پانی سے چہرہ دھولیں اور تولیہ سے خشک کرلیں۔ پھر روئی اور عرق گلاب سے چہرہ کو صاف کریں اس سے چہرہ اور رنگت صاف ہو جاتی ہے اور دانے وغیرہ بھی ختم ہو جاتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں