ایک اللہ والے اپنے ساتھیوں کو فجر کی سنت اور فرض کے درمیان ایک سورۂ پڑھنے کی ترغیب دیتے تھے اور یہ روایت سناتے۔ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت کیا ہے کہ ایک روز ایک آدمی بارگاہ رسالت حضور نبی اکرم ﷺ میں حاضر ہوا اور عرض کیا: ’’دنیا نے میری طرف سے پیٹھ پھیر لی ہے اور منہ بھی پھیر لیا ہے‘‘ سرور کائنات ﷺ نے اس آدمی کو فرمایا کہ ملائکہ کی جو نماز اور اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی جو تسبیح ہے اس سے تو کیوں غافل ہوگیا ہے۔ اسی کے صدقے ان سب کو رزق دیا جاتا ہے جب صبح صادق طلوع ہو تو یہ تسبیح ایک سو بار پڑھا کروسُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اَللہِ الْعَظِیْم اَسْتَغْفِرُاللہَ سرکار دوعالم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’دنیا تیرے پاس ذلیل ہوکر آئے گی‘‘ اپنے آقا ﷺ کا یہ ارشاد پاک حرز جان بنانے کے بعد وہ آدمی واپس چلا گیا‘ کچھ مدت ٹھہرا رہا‘ پھر حاضر خدمت ہوا‘ عرض کی: یارسول اللہ ﷺ میرے پاس اتنی دولت آگئی ہے کہ مجھے اس کے رکھنےکی جگہ نہیں ملتی۔ (اول و آخر تین‘ پانچ یا سات مرتبہ درود شریف پڑھ کر ایک تسبیح درج بالا کلمات پڑھیں) (محمد لطیف خان‘ اسلام آباد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں