نبی اکرم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ جو آدمی رات کو ایک بار سورۂ واقعہ کی تلاوت کرے گا اللہ تعالیٰ اسے فاقہ سے محفوظ رکھیں گے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے ایمان و یقین کے قربان جائیں کہ آپ ﷺ کی زبان اطہر سے نکلے ہوئے ارشادات پر انہیں اتنا یقین کامل، اعتماد، اعتقادہوتا تھا کہ تمام دنیا کو آپ ﷺ کے ایک ارشاد مبارک پر قربان کرنے کو تیار رہتے تھے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین میں سے چند ایک حضرات کو نکال کر باقی اکثریت غربت کی زندگی گزار رہی تھی لیکن انہیں مال کمانے سے زیادہ دین سیکھنے اور پھیلانے کا شوق تھا۔ مال کو وہ صرف ضرورت زندگی پوری کرنے کے حاصل کرتے اور ضرورت سے زائد وہ مال کیلئے کبھی ہاتھ پاؤں نہ مارتے تھے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہٗ کی وفات کا وقت قریب آیاتو امیرالمومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہٗ ان کے پاس تشریف لائے اور ایک لاکھ درہم پیش کیے۔ انہوں نے دراہم قبول کرنے سے انکار کردیا تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہٗ نے فرمایا: یہ میں تمہارے لیے نہیں بلکہ تمہاری بچیوں کے لیے دے رہا ہوں جن کا تمہارے بعد کمانے والا کوئی نہیں ہے! حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہٗ نے فرمایا: مجھے ان بچیوں کے لیے بھی کسی مال کی ضرورت محتاجی نہیں ہے۔ اس لیے کہ میں نے حضور اقدس ﷺ سے سنا ہے کہ جو آدمی رات کو سورۂ واقعہ تلاوت کرے گا‘ اللہ تعالیٰ اسے فاقہ سے بچادیں گے۔ میں نے اپنی بچیوں کو سورۂ واقعہ حفظ کرادی ہے‘ انہیں اس مال کی ضرورت نہیں!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں