پیروں سے متعلق ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ اپنی پوری زندگی میں انسان ان پیروں سے تقریباً اتنا چلتا ہے جو پوری دنیا کے گرد دو دفعہ چکر لگانے کے برابر ہوتا ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ پیروں کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے لوگ اپنے پیروں کو چھپا کر رکھتے ہیں کیونکہ توجہ اور حفاظت نہ کرنے کی وجہ سے جلد کھردری ہو جاتی ہے، ایڑیاں پھٹ جاتی ہیں اور ناخن بے ترتیبی سے بڑھتے ہیں۔ پیروں پر اگر تھوڑی سی توجہ اور محنت کی جائے تو یہ بہت خوبصورت نظر آنے لگیں گے۔ ان کی حفاظت کرنے کے لئے کسی بہت لمبے جوڑے منصوبے کی یا بہت زیادہ وقت صرف کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ذیل میں ذرج طریقوں پر عمل کرنے سے آپ کے پائوں ملائم اور خوبصورت نظر آئیں گے بلکہ چھالے پڑنے اور ایڑیاں پھٹنے کی مصیبت سے بھی نجات مل جائے گی۔ پیروں کی حفاظت اور انہیں خوبصورت بنانے کا طریقہ پیڈی کیور کہلاتا ہے یہاں ہم پیڈی کیور کا طریقہ بیان کرتے ہیں۔پیڈی کیور: پیروں کو خوبصورت بنانے کے لیے باقاعدہ پندرہ دن میں ایک دفعہ ان کی دیکھ بھال ضرور کریں۔(۱)پرانی نیل پالش‘ نیل ریمور کے ذریعے جس میں چار سے پانچ قطرے کسی بھی تیل کے ملائے گئے ہوں سے اپنے ناخنوں کو صاف کریں چونکہ نیل پالش ریمور خشک ہوتے ہیں اور اگر آپ اس میں تیل ملاتے ہیں تو یہ آپ کے ناخنوں کو بری طرح متاثر نہیں کریں گے۔(۲)ایمرے بورڈ Emery Board ناخنوں کی ریتی یا فائلر کے ذریعے ناخنوں کو گھسائیں۔(۳)اس کے بعد پیروں کو نیم گرم پانی میں دس منٹ تک ڈبوئے رکھیں۔ پانی برتن میں تقریباً آدھا بھرا ہونا چاہیے تاکہ پائوں اچھی طرح ڈوب جائیں۔ اس پانی میں آپ نمک، جڑی بوٹیاں، کوئی ایسنشیل آئل، عرق گلاب یا پھر پودینے کا عرق وغیرہ شامل کرسکتی ہیں۔ اس سے ورم اور انفیکشن وغیرہ نہ ہوگا۔(۴)کسی بھی نرم برش کی مدد سے ناخنوں اور پیروں کو مکمل صاف کریں۔
(۵)پیروں کے تلوؤں سے مردہ جلد جھانویں یا اسکرب کی مدد سے اتارلیں۔ اگر آپ کی جلد حساس ہے تو ایک چوتھائی کپ گندم کا چوکر اور ایک کپ کا آٹھواں حصہ پانی ملا کر پیروں پر ملیں۔(۶)پیروں سے مردہ جلد دور کرنے کے بعد نئے تولئے سے پیروں کو خشک کرلیں۔(۷)ناخنوں پر اور ان کے اطراف کو نرم بنانے کے لئے کریم لگائیں تاکہ ان کی مزید صفائی اور خوشنمائی واضح ہوسکے۔(۸)نیل شیپر Nail Shaper کی مدد سے ناخنوں کو مناسب شکل دیںں اور ناخنوں کے اندر سے میل کو دور کریں۔(۹)پن نیل اسکربر Pin Nail Scruber کی مدد سے ناخنوں کے کنارے سے میل کے ذرات دور کریں تاکہ ان کو ایک ملائم اور خوبصورت شیپ دی جاسکے۔(۱۰)پائوں کو سکون پہنچانے اور ان کی آزاد حرکت کے لئے اپنے ہاتھ سے پیروں کی انگلیوں اور انگوٹھوں کو کھینچئے۔(۱۱)عمدہ ملائم جلد پانے کے لیے اپنے پیروں کے نچلے حصے پر کریم سے مالش کریں۔
(۱۲)ناخنوں کو کبھی بھی زیادہ اندر کی جانب نہ تراشیں کیونکہ ان سے ناخن گوشت کے اندر بڑھنا شروع ہو جائیں گے ناخنوں کو قدرتی لائن کی بناوٹ کے ساتھ ساتھ تراشیں اور ایک ہی سمت میں فائل کریں۔
پیروں کی ورزش: پیر جسم کا ایک اہم حصہ ہیں۔ پیر میں 26 ہڈیاں، 33 جوڑ، 100 بندا اور تقریباً 75000 پسینہ چھوڑنے والے گلینڈز، غدود ہوتے ہیں۔ اس لحاظ سے انہیں زیادہ حفاظت اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ذیل میں مختلف اقسام کی ورزشیں درج کی جا رہی ہیں جن پر عملدرآمد کرنے سے آپ کے پیر خوبصورت اور چاق و چوبند نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔پنجے کی مدد سے پنسل کو اٹھائیں یہ عمل دونوں پنجوں سے باری باری دس مرتبہ دہرائیں۔اپنے پیروں کی انگلیوں کو موڑیں اور کھولیں۔ یہ عمل تقریباً بیس بار دہرائیں۔
پیروں میں جلن محسوس ہونا: سخت گرمیوں کے دنوں میں آپ کو پیروں میں عام طور پر جلن محسوس تو ہوگی اس جلن کے احساس کا مقابلہ ذیل میں دیئے گئے طریقوں کی مدد سے کیا جاسکتا ہے۔(۱)کریلے کے تازہ پتوں کی پیسٹ یا اس کا رس جلن دور کرنے کے لئے تلووں میں لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔(۲)مہندی، سرکہ اور لیموں کے رس کی پیسٹ اس جلن میں مفید پائی گئی ہے۔
پیروں کی تھکاوٹ: تھکے ہوئے پیروں کا ترو تازہ بنانے کے لیے آرنیکالوشن لگائیں جو اس طرح سے بنایا جاسکتا ہے۔ سو ملی لیٹر اسپرٹ لے کر اس میں ایک بڑا چمچ آرنیکا کا ٹنکچر ڈالیں۔ ان دونوں کو اچھی طرح ملالیں۔ آپ کا لوشن تیار ہے۔ جب آپ نے اپنے پیرپانی میں ڈبوئیں ہوں تو اس لوشن کے دو سے تین قطرے پانی میں ملائیں۔ایڑیوں کا پھٹنا: گرم موسم یا خون میں گرمی کی وجہ سے ایڑیاں پھٹتی ہیں اور اس کے اثرات انگوٹھوں اور پیروں تک بھی پہنچ جاتے ہیں۔ اس کے علاج کے لئے درج ذیل طریقہ مفید ہوسکتا ہے۔(۱)کاجو کا تیل پھٹی ہوئی جلد پر لگایا جاسکتا ہے۔ یہ ایڑیوں کے کٹائو کو بہت جلد مند مل کرتا ہے۔(۲)بھلانواں کو رال کے ساتھ ابال کر بنائی گئی مرہم کا متاثرہ حصوں پر استعمال نہایت فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔(۳)کچے آم کا رس یا آم کے پتوں کا رس یا درخت سے اکٹھی کی گئی گوندا ایڑیوں کے لئے ایک فائدہ مند علاج ہے۔(۴)پیروں کی ایڑیوں کو تلوں کے تیل سے مالش کر کے نیم گرم پانی سے ان کی سکائی کریں۔(۵)سوئے کے پتوں کا رس پیروں کی دراڑوں پر لگایا جاسکتا ہے۔ یہ رس برسات کے موسم میں بھی ایڑیوں پر لگا کر دراڑوں سے بچا جاسکتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں