محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! الحمدللہ! میں شروع سے ہی کھاتے پیتے گھرانے کا چشم و چراغ ہوں‘ اللہ تعالیٰ نے رزق فراخی عطا کی ہوئی ہے‘ اللہ تعالیٰ کی عطا کی ہوئی ہر نعمت تھی‘ بڑا ہوا‘ ایک اچھے ادارے میں ملازمت ملی‘ شادی ہوئی‘ اللہ تعالیٰ نے بہترین شریک حیات عطا فرمائی۔ بڑی خوشگوار زندگی گزر رہی تھی‘ غم کیا ہوتا ہے‘ پریشانی کیا ہوتی ہے کبھی سوچا ہی نہ تھا۔ اچھی خاصی آمدن تھی‘ اخرا جات کم تھے‘ خوب گزر بسر ہورہی تھی۔ یونہی زندگی کا سلسلہ چلتا رہا پھر حالات بدلے 2008ء میں ادارے نے ڈاؤن سائزنگ شروع کیا اور تقریباً تین سے چار سو کے قریب ملازمین کو ایک ماہ کی تنخواہ دے کر ایک ماہ کے ایڈوانس نوٹس پر فارغ کردیا جن میں بندہ ناچیز بھی شامل تھا۔ چند ماہ تو جمع پونجی سے گزر بسر ہوتی رہی‘ پھر آہستہ آہستہ معاشی تنگی نے گھیرنا شروع کردیا اور ساتھ ہی طرح طرح کی معاشی پریشانیاں دامن گیر ہوگئیں‘ بڑی بھاگ دوڑ کی مگر کوئی ڈھنگ کی جاب ہی نہ ملتی‘ ملتی تو اس میں گزر بسر ناممکن اور ٹائمنگ بہت ہی زیادہ۔ ہر طرح کے حیلے‘ سفارشیں ڈلوائیں مگر نوکری نہ ملی۔ یہاں تک کہ میں نے اپنے طور پر وزیراعلیٰ اور وفاقی محتسب ادارہ میں بھی درخواستیں بھیجیں مگر کوئی داد رسی نہ ہوئی۔
میرے والد محترم ایک اللہ والے کے مرید تھے اور بڑے بھائی قادری سلسلہ کے ایک بہت بڑے اللہ والے کے بیعت ہیں۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ: ’’یار سب کچھ چھوڑ اس کی طرف رجوع کر جو کائنات کا مالک خالق رازق ہے۔ انہوں نے مجھے اپنا آزمایا ہوا عمل دیا۔
یہ عمل چالیس دن تک ایک ہی جگہ پر اول وآخر گیارہ مرتبہ درود ابراہیمی اور درمیان میں گیارہ دفعہ سورۂ یٰسین پڑھنی ہے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ کے حضور دعاگو ہونا ہے۔ ان شاء اللہ آزمودہ ہے‘نوکری بحال ہوجائے گی یا نیا کوئی بہتر سلسلہ بن جائے گا۔ میرے بھائی نے یہ عمل مسجد میں کیا اور ان کو ایک ہفتہ میں سرکاری نوکری مل گئی۔
میں نے بھی بھائی کے کہنےپر یہی عمل شروع کردیا۔ ابھی صرف ستائیس یا اٹھائیس دن ہی ہوئے تھے عمل کرتے ہوئے کہ کسی دوست کے ذریعے متعلقہ ادارے کے عہدیداران تک رسائی کا پروگرام بنایا‘ پروگرام بن گیا کہ فلاں دن فلاں وقت میں کسی کے تعلق سے ملاقات ہوگی‘ ابھی اس ملاقات میں تین دن کا وقت تھا کہ میرے ہیڈکوارٹر سے مجھےکال آئی کہ مجھے میری نوکری پر بحال کردیا گیا ہے۔ یہ کال میرے کانوں میں پڑی کہ میں بستر پر لیٹا ہوا تھا فوراً اٹھ کھڑا ہوا اور فوراً سجدے میں جاکر اللہ کریم کا شکر ادا کرنے لگا۔ میں حیران تھا کہ گزشتہ تقریباً ایک سال سے میں در در کی خاک چھان رہا تھا‘ چند دن ہی اللہ کریم کے آگے عاجزی سے جھکا‘ اس کاکلام پڑھ کر اس سے مانگا اور اس نے بغیر کسی سفارش‘ رشوت‘کسی غیر کے آگے جھکے گھر بیٹھے مجھے میری منشاء کے مطابق واپس نوکری پر بحال کروا دیا۔
میں بچوں کی طرح ایسے خوش ہورہا تھا کہ جیسے میری بہت ہی زیادہ کوئی قیمتی چیز مجھے واپس مل گئی ہو۔ مجھے اتنی خوشی ہوئی کہ یہ میں جانتا ہوں ‘ میری فیملی اور اللہ رب کریم جانتا ہے۔
آج میری نوکری بحال ہوئے پانچ سال بیت چکے ہیں‘ اب بھی جب میں عبقری قارئین کیلئے اپنا یہ مشاہدہ لکھ رہا ہوں تو وہ وقت یاد کرکے میرے آنسو رکے نہیں رک رہے‘ جب ایک وظیفہ نے مجھے نوکری اور اللہ رب العزت کا تعلق دونوں دلا دیا‘بے شک اللہ کریم سب سے بڑا رزاق ہے‘ اس سے تعلق جڑا رہے تو وہ اور دیتا ہے اور جب راضی ہوجائے تو نسلوں کو سنوار دیتا ہے۔ (غلام مرتضیٰ‘لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں