محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ماہنامہ عبقری کے مطالعہ اور آپ کے درس سن کر لوگوں کیلئے خیرخواہی کا جذبہ پیدا ہوا‘ ایمان و اعمال کی زندگی نصیب ہوئی‘ میں پیشے کے اعتبار سے سرکاری اسکول میں ٹیچر ہوں‘ محکمہ کی طرف سے مختلف غیرتدریسی ڈیوٹیاں کرچکا ہوں‘ جن کے ذریعے معاشرے کے ہر طرح کے طبقے سے واسطہ پڑتا ہے‘ آپ کی بتائی ہوئی دعااَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ پڑھ کر غائبانہ لوگوں کو ہدیہ کرتا ہوں۔حالیہ مردم شماری میں میری ڈیوٹی تھی جس کے دوران معاشرے کے بہت ہی پس ماندہ لوگوں سے بھی واسطہ پڑا جن کے پاس بنیادی سہولتیں بہت ہی کم تھیں بعض کے پاس بہت ہی چھوٹے چھوٹے مکانات تھے‘ مردم شماری میں گھر کے بارے میں بھی کوائف پوچھے جانے تھے‘ جیسے کمرے کتنے ہیں چھت کس چیز کی بنی ہے‘ بیت الخلا ہے؟ پینے کا صاف پانی ہے؟ لوگوں کی غربت اور کسمپرسی دیکھ کر دل دکھتا تھا بیمار اور معذور لوگوں سے بھی واسطہ پڑتا بعض گھرانوں کے سربراہ بیمار تھے گھر میں کمانے والا کوئی نہیں ہے‘ بعض کے گھر والے ہسپتال میں داخل تھے۔سارا دن کام مکمل کرکے رات کو میں ان سب لوگوں کو یہ دعا پڑھ کر ہدیہ کرتا اور ان کی مشکلات کے رفع ہونے اور خوشحالی کی دعائیں مانگتا کہ الٰہی ان کی بیماریاں اور پریشانیاں دور کردے اور ان کے گھروں اور رزق کو کشادہ کردے‘ دل کو سکون ملتا ہے۔مردم شماری کے دوران اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والوں سے بھی واسطہ پڑا تو ان کی حالت زار دیکھ کر آنکھیں نم ہوجاتیں کہ کس طرح تپتی دھوپ اور آگ میں کام کرکے یہ لوگ دو وقت کی روٹی کماتے ہیں پس انہیں دیکھ کر دل میں شکر کا جذبہ پیدا ہوا اور ان کی خیرخواہی اور بھلائی کیلئے رات کو دعا کرتا۔
پھر حال ہی میں پولیو کے خاتمہ مہم پر قطرے پلانے کی ڈیوٹی کرچکا ہوں‘ میری ڈیوٹی کے علاقے میں دس اینٹوں کے بھٹے بھی شامل تھے جہاں جاکر میں نے چھوٹے بچوں کو قطرے پلائے‘ بھٹوں پر کام کرنے والے لوگ بہت سے مصائب اور پریشانیوں کا شکار ہوتے‘ بنیادی سہولتوں کا فقدان‘ جہالت‘ دین سے دوری‘ غربت وغیرہ۔ سارا دن قطرے پلانے کے بعد شام کو یہ دعا پڑھ کر ان بچوں اور ان کے والدین کو ہدیہ کرتا خصوصاً ان بچوں کیلئے دعا کرتا۔ یااللہ جن جن بچوں کو میں نے قطرے پلائے ان کو صحت دے‘ ایمان دے‘ ان بچوں کے معاشی حالات یااللہ جب یہ بڑے ہوجائیں تو یہ ان بھٹوں کے چنگل سے آزاد ہوں‘ یااللہ پس تو ان بچوں میں خیروعافیت کا معاملہ فرما۔ پس! جب سے عبقری سے جڑا ہوں‘ کسی شخص کو کسی مشکل یا مصیبت میں دیکھتا ہوں تو یہ دعا پڑھ کر ان کو ہدیہ کرتا ہوں‘ پھیری لگانے والے (سبزی یا پھل وغیرہ) بیچنے والوں کیلئے یہ دعا پڑھ کر ان کے رزق کی وسعت اور برکت کی دعا کرتا ہوں۔ ہمارے گاؤں میں تیرہ سال پہلے ایک خاندان میں گھریلو ناچاقیوں اور مال کی تقسیم پر جھگڑا ہوا‘ بڑے دو بھائیوں نے مل کر ظالموں نے اپنی والدہ اور چھوٹے بھائی کو چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا۔ کچھ ماہ جیل میں رہنے کے بعد انہیں رہائی مل گئی کیونکہ والد فوت ہوچکا تھا اور کیس کی پیروی کرنے والا کوئی نہ تھا۔ قاتلوں میں سے جو بڑا بھائی تھا وہ میرے ایک عزیز کا دوست تھا‘ جب میں بچہ تھا تو وہ قاتل میرے ساتھ بڑا پیار کرتا اور میرے لیے ٹافیاں وغیرہ لاتا‘ پیشے کے اعتبار سے وہ ایک ٹرک ڈرائیور تھا اور جب گاؤں آتا تو اپنے ٹرک میں دوسرے بچوں کے ساتھ مجھے بھی بٹھا کر سیر کرواتا‘ جس سے میں بہت خوش ہوتا۔ ایک وقت آیا کہ یہ قاتل بلڈکینسر کا شکار ہوکر بڑی دردناک حالت میں فوت ہوا۔ ایک رات میں نے یہ دعا پڑھ کر فوت شدگان کو ہدیہ کی۔ خواب میں دیکھا کہ ایک ٹرک ہوٹل کا منظر ہے‘ سردی کا موسم‘ میزوں پر بہت سے لوگ بیٹھے (خوشگوار موڈ میں) چائے پی رہے ہیں‘ انہی لوگوں میں وہ ماں کا قاتل بھی بیٹھا ہے اور دوسرے لوگوں کو کہہ رہا ہے کہ آؤ یار (مجھے دیکھ کر) اس کیلئے دعا کرو کہ اس کی مردم شماری کامرحلہ خیرخیریت سے طے پاجائے اور یہ میرے لیے دعا کرتا ہے۔ جب میری آنکھ کھلی تو میری زبان پر یہ دعا جاری تھی‘ اس دعا کی برکت سے شاید اللہ رب العزت نے اس کی مغفرت کردی ہو۔ (واللہ اعلم)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں