یہ خیال صحیح نہیں کہ سبز چائے امراء کا کوئی شوق ہے۔ یہ محض طرز حیات کی دین ہے۔ آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ سبز چائے پینے کے کتنے ان گنت فوائد ہیں لہٰذا آپ امراء یا غرباء کے چکر میں اُلجھے بغیر مشورہ قبول کیجئے او ر آج سے سبز چائے مینو میں شامل کرلیں۔بہت حد تک یہ چائے کینسر کے خطرات ٹال سکتی ہے۔ اس میں پائے جانے والے Antioxident میں وٹامن سی اور ای کثیر تعداد میں موجود ہوتے ہیں چنانچہ یہ اجزاء مل کر کینسر کے خلاف محاذ کھول دیتے ہیں۔دل کے امراض سے بچائے کا ہتھیار:سبز چائے خون میں موجود فاسد مادوں اور کولیسٹرول کے درجات کم کرتی ہے حتیٰ کے دل کا دورہ پڑنے کے بعد بھی متاثر ہونے والے Cells کو ٹوٹنے اور بکھرنے سے بچاتی ہے بلکہ ان Cells کو قوت پہنچاتی ہے۔وقت کو آگے بڑھنے اور بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات قبول کرنے سے کسے ہے۔ سبز چائے میں پائے جانے والے Antioxident میں قدرتی طور پر اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کے خلیات کو توانا رکھتے ہیں ظاہر ہے کہ اس کے نتیجے میں جلد پر جھریوں کے اثرات نمایاں نہیں ہوتے۔وزن گھٹانے میں ماہر چائے: یہ چائے آپ کا وزن نہیں بڑھنے دیتی۔ مرغن غذائوں کے استعمال ہونے والے نقصانات کو زائل کرتی ہے۔ یہ آپ کے میٹابولزم کو قدرتی علاج سے آگےبڑھنے نہیں دیتی۔ سبز چائے کے ذود اثرات کا پتہ اس طرح لگایا جاسکتا ہے کہ یہ ایک دن میں 70کیلوریز جلا دیتی ہے اور ایک کپ بھر میں 70 کیلویز جلانے کی اہلیت کی حاصل سبز چائے زائد وزن والے افراد کے لئے تریاق ثابت ہوتی ہے۔آرتھرائٹس کی دشمن: ہڈیوں کا بھر بھراپن اور آرتھرائٹس ایسا مرض ہے جو رفتہ رفتہ معذوری کی طرف لے جاتا ہے۔ سبز چائے میں فلورائیڈ کی موجودگی سے آپ کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں تاہم مسلسل استعمال شرط ہے۔سبز چائے کولیٹرول گھٹاتی ہے اور خاص کر کولیسٹرول کی شرح کم کرتی ہے۔موٹاپے کی دشمن: سبز چائے مسلسل استعمال کرنے والوں کو موٹا ہوتا کم ہیں دیکھا گیا ہے۔ یہ آپ کے جسم میں گلوکوز اور چکنائی کی سطح کو متوازن رکھتی ہے اگر آپ پیدل چلنے جیسی ورزش کو معمول بنالیں اور بے تکا کھانے سے اجتناب بھی برتتے رہیں تو سبز چائے آپ کی رفیق ثابت ہوتی ہے۔سبز چائے اور یادداشت کا سنگم: جوں جوںعمر بڑھتی ہے یا کوئی بیماری لاحق ہو جائے تو یادداشت کمزور پڑنے لگتی ہے۔ سبز چائے کا استعمال یادداشت کو بہتر بناتا ہے لیکن سبز چائے کوئی دوا نہیں یہ یاداشت کو فعال رکھنے میں مدد دے سکتی ہے مگر کھوئی ہوئی یاداشت واپس نہیں لاسکتی۔ یہ دماغ کے ٹشوز کو تقویت دیتی ہے تاکہ یادداشت قائم رہے۔سبزچائے اور جگر کے مرض کا تدارک: جگر کے افعال کو درست رکھتی ہے مگر یہ جاننا ضروری ہے کہ جگر کے افعال بگڑتے کب ہیں؟ ظاہر ہے اس وقت جب آپ بے تحاشہ تیز مسالوں اور مرغن غذائوں کا استعمال کرتی ہیں۔ جگر پر جمی ہوئی چکنائی کی تہہ کو زائل کرنے کے لئے بھی سبز چائے کی مدد لیجئے، بیشتر امراض کا تدارک ہو جائے گا۔زہر خورانی کا موثر علاج: سبز چائے میں موجود ایک جزو Catechin زہر خورانی کے نتیجے میں ہونے والے بداثرات کو زائل کردیتا ہے۔ سبز چائے اس بیکٹیریا کو ختم کردینے کی صلاحیت رکھتی ہے جو تیزابیت پیدا کرتا ہے۔نزلہ زکام اور فلو کا تریاق: سبز چائے میں وٹامن سی شامل ہوتا ہے اور اس چائے میں قدرت نے موسم گرما کے علاوہ سرما کے لئے بھی اکسیر رکھی ہے۔Asthma اور سبزچائے:سبز چائے کوئی دوا نہیں مگر سانس کی بند نالیوں کی وجہ سے عضلات کی کمزوری کو رفع کرتی ہے۔ دمہ کی کیفیت میں آرام دیتی ہے، سوزش ختم کرتی ہے اور حلق کی سوجن میں آرام دیتی ہے۔کان کی بیماریوں کا علاج:کان کے اندر سے جانے والے امراض براہ راست سماعت متاثر کرتے ہیں۔ بڑے بوڑھے کان میں تیل ٹپکانے کو موزوں خیال کرتے ہیں۔ ایک ٹوٹکا آپ ذہن نشین کرلیجئے کہ جب کان کسی متعدی مرض کا شکارہونے لگے تو سبز چائے بناکر ایک روئی کا پھایا اس محلول میں ڈبو کر نچوڑیںاور محض چند قطرے کان میں ٹپکالیں یہ حلق کے راستے پیٹ میں چلی جائے گی اور کان ٹھیک ہو جائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں