ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
ہم ’’کشف المحجوب ‘‘ کتاب کا باب’’ثبوت علم‘‘ کا خلاصہ بیان کررہے ہیں گزشتہ دو ماہ سے اسی پر بات ہوئی آگے مزید ملاحظہ فرمائیں:۔حضرت پیر مہر علی شاہ صاحبؒ کی یادداشتوں میں ایک بات ملتی ہے، عجیب بات لکھی ہے۔ فرمایا کہ میں نے دنیا کے ایسے لوگ دیکھے جن کے پاس علم کے سمندر تھے لیکن اس سمندر میں لوگ ڈوب گئے پار نہ اتر سکے کہ اس علم کی وجہ سے وہ گمراہ ہو گئے۔ خود قرآن کہتا ہے ’’یضل بہ کثیرا و یھدی بہ کثیرا ‘‘اس قرآن کو پڑھ کے بہت سے لوگ ہدایت پا جائیں گے اور بہت سے گمراہ ہو جائیں گے۔ خدا جانے قرآن سے بھی کوئی گمراہ ہو سکتا ہے۔ نہیں ہو سکتا، قرآن راہ ہدایت ہے۔ لیکن قرآن خود فرما رہا۔ اسکی وجہ کیا ہے؟ سمجھنے کی بات ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ قرآن تو سراپا ہدایت ہے۔ قرآن تو نور ہدایت ہے لیکن اس سے گمراہ وہ ہوتے ہیں جو اس کو اپنے مزاج سے ،اپنی سمجھ سے، بیٹھ کر پڑھتے ہیں۔ قرآن سے لے کر حدیث، حدیث سے لے کر فقہ، فقہ سے لے کر تفسیر، تفسیر سے لے کر سوانح،ملفوظات و معقولات کسی اللہ والے کی یہ ایسی چیزیں ہیں جو انسان خود نہ پڑھے بلکہ کسی سے پڑھے۔ اسی بات کو پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرما رہے ہیں :عمل اس وقت ہوتا ہے جب علم اسکے ساتھ شامل ہوتا ہے۔ انسان اس وجہ سے ثواب کا مستحق ہو سکے۔ جیسا کہ مثال دے رہے ' کہ:’’ جب تک انسان کو اپنے ارکانِ طہارت، پاک پانی کی پہچان، قبلہ کی شناخت، نیت کی کیفیت اور نماز کے ارکان کا علم نہ ہو تو نماز ہی نہیں ہوتی۔ پس وہ نماز ہی نہیں ہوتی۔ پس جب عمل درحقیقت علم ہی سے حاصل ہو سکتا ہے تو کس طرح جاہل عمل کو علم سے جدا کر سکتا ہے۔ جو لوگ علم کو عمل پر فضیلت دیتے ہیں تو یہ بھی صحیح نہیں کیونکہ عمل کے بغیر علم، علم نہیں کہلاتا۔ اللہ جل شانہٗ نے قرآن پاک میں فرمایا اہل کتاب میں ایک گروہ نے اللہ کی کتاب کو پس پشت ڈال دیا گویا کہ وہ اسے جانتے ہی نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں