حضرت امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ بہت بڑی شخصیت اور اہل بیت رضوان اللہ علیہم اجمعین کے چشم وچراغ کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ علم، زُہد‘ تقویٰ اور ان گنت فضائل آپ رحمۃ اللہ علیہ کے اندر بدرجہ اُتم موجود تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کی صداقت اور پارسائی کا یہ عالم تھا کہ آج تک آپ رحمۃ اللہ علیہ کے مبارک نام پاک کے ساتھ ’’صادق‘‘ لازمی جزو بن گیا ہے۔ ابوشاکر نامی شخص آپ رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی ’’مجھے میرے معبود (اللہ) کی جانب رہنمائی فرمائیے‘‘ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا: ’’بیٹھ جاو‘‘ اچانک آپ رحمۃ اللہ علیہ کی نظر اپنے ایک بیٹے پر پڑی جو کہ انڈے کواٹھائے ہوئے تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے ان سے انڈا لیا اور ابوشاکر سے ارشاد فرمایا: ’’یہ (انڈا) ایک قلعہ (کمرہ) ہے جس کے چاروں طرف ایک دیوار ہے‘ اس کی اندر کی حالت نظر نہیں آرہی‘ اوپر کا چھلکا سخت ہے اور اسکے اندر ایک باریک پردہ ہے جس کے اندر پگھلا ہوا سونا اور چاندی ہے (یعنی پیلے اور سفید قسم کے دو پانی ہیں) جو آپس میں مخلوط (مکس) نہیں ہوتے نہ کوئی اصلاح کرنے والا اندر سے باہر آیا ہے جو یہ بتائے کہ اس نے اندر اصلاح کی ہے نہ کوئی خراب کرنے والا اس کے اندر داخل ہوا ہے جو یہ بتائے کہ یہ خراب ہے اور اندر کسی کو معلوم نہیں کہ اس سے نر پیدا ہوگا یا مادہ‘ اچانک یہ پھٹتا ہے (اور) مور کی طرح کا رنگ برنگا چوزہ باہر نکل آتا ہے‘ تیرا کیا خیال ہے کیا اس کوئی منتظم (انتظام کرنے والا) اور مدبر (تدبیر کرنےوالا) ہے؟‘‘ امام رحمۃ اللہ علیہ کا یہ نورانی کلام سن کر ابوشاکر کچھ دیر سرجھکائے سوچتا رہا‘ پھر کلمہ شہادت پڑھ کر مسلمان ہوگیا۔ اسی ضمن میں امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کا ہی فرمان ہے کہ جب آپ رحمۃ اللہ علیہ سے سوال کیا گیا کہ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے (اللہ) کو کیسے پہچانا؟ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: میں نے ایک ایسا چکنا اور صاف قلعہ (انڈا) دیکھا جس میں نہ کہیں شگاف تھا نہ دروازہ‘ اوپر پگھلی ہوئی چاندی (سفید جوس) کی قلعی تھی اور اندر پگھلا ہوا سونا (زردی) تھی۔ اس کے اندر اچانک مور‘ گدھ اور چڑیاں نکل پڑیں۔ پس میں نے جانا کہ ضرور اس کا کوئی نہ کوئی بنانے والا ہے۔‘‘ مطلب یہ کہ جب انڈا ہر طرف سے بند تھا تو پرندے کے بچے کا اندر ہی اندر پرورش پانا اور پھر باہر نکلنے کے وقت چھلکے کو اپنی چونچ سے توڑ کر باہر نکلنا بتاتا ہے کہ ضرور کوئی منظم اور مدبر ہے جو سب کام کررہا ہے اور وہ اللہ وحدہٗ لاشریک ہے۔
دھ
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں