عیدالاضحیٰ کے موقع پر اکثر گھروں میں گوشت وافر مقدار میں جمع ہوجاتا ہے جسے یا تو فریز کردیا جاتا ہے یا پھر خشک کرکے مختلف اوقات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ زیادہ عرصہ تک فریزر میں رکھی ہوئی اشیاء اپنی غذائیت کھو دیتی ہیں اور صحت کیلئے بھی نقصان کاباعث بنتی ہے۔
عیدالاضحی کے موقع پر حسب استطاعت تمام افرادذوق و شوق کے ساتھ قربانی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ قربانی کے بعد گوشت رشتہ داروں اور دوست احباب کے علاوہ ضرورت مندوں میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر اکثر گھروں میں گوشت وافر مقدار میں جمع ہوجاتا ہے جسے یا تو فریز کردیا جاتا ہے یا پھر خشک کرکے مختلف اوقات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ زیادہ عرصہ تک فریزر میں رکھی ہوئی اشیاء اپنی غذائیت کھو دیتی ہیں اور صحت کیلئے بھی نقصان کاباعث بنتی ہیں۔ کوشش کریں کہ گوشت اتنا ہی فریز کیا جائے جسے جلد از جلد استعمال میں لایا جاسکے۔ بعض خواتین ضرورت سے زیادہ گوشت فریز کرلیتی ہیں جو بجلی کی آنکھ مچولی کے باعث یا کسی اور وجہ سے فریج میں رکھے رکھے خراب ہوجاتا ہے۔ لہٰذا گوشت گلا سڑا کر پھینکنے سے بہتر ہے کہ گھروں میں صفائی ستھرائی کیلئے آنے والی ماسیوں یا اطراف میں موجود مستحقین کو پہنچا دیا جائے۔
گوشت پکاتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ بوٹیاں اچھی طرح گل جائیں‘ جلد بازی میں پکائی گئی ہنڈیا میں کوئی ذائقہ نہیں ہوتا اور گوشت بھی کچا پکا رہ جاتا ہے۔ ایسے کھانے انسانی صحت کیلئے مضر ہیں۔ بچوں کو بھی گوشت کھلانے میں احتیاط برتیں۔ اکثر بچے کھانا صحیح طور سے چبا کر نہیں کھاتے اور غذا کو جلدی جلدی معدے میں پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں لہٰذا بچوں کو کھانا کھلاتے وقت اس بات پر دھیان دیا جائے کہ وہ غذا کو چبا کر کھائیں۔ وہ کباب بہت شوق سے کھاتے ہیں اس لیے ان کےشوق کو بھی مدنظر رکھا جائے لیکن ضروری نہیں کہ بقر عید کا موقع ہے تو گوشت ہی کھانا اور کچھ نہیں۔ صرف گوشت کھانے سے صحت پر اچھے اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ اکثر بچوں اور بڑوں میں مسوڑھوں اور معدے کی تکالیف عام ہوجاتی ہیں۔ اسی لیے غذا میں کچھ تبدیلی بھی لانی چاہیے تاکہ صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوں۔ دالیں‘ سبزیاں اوردیگر کھانے بھی اپنے دسترخوان پر سجائیں۔ نت نئی ڈشز بنا کر یا ان ڈشز کے ساتھ گوشت کی کچھ آئٹمز بنا کردسترخوان کی زینت بناسکتی ہیں۔ اس طرح غذا متوازن رہے گی اور اہل خانہ کی صحت خراب ہونے کا ڈر بھی نہیں رہےگا۔
عیدقربان کیلئے چند مفید ٹوٹکے
عید قربان کے موقع پر کچھ ٹوٹکے‘ تجاویز پیش خدمت ہیں۔ انہیں آزما کر یقیناً آپ بھی ان ٹوٹکوں کی افادیت کی قائل ہوجائیں گی۔سب سےپہلی بات یہ ہے کہ ذبیحہ کی نمائش نہ کریں‘ بارگاہ خداوندی میں پیش کیا جانے والا جانور خوب موٹا تازہ اور صحیح و سالم ہونا چاہیے۔ قربانی کے جانور کی آنکھ‘ کان‘ دانت خوب اچھی طرح دیکھ لیں اور ایسے جانور کی قربانی نہ کریں جس کا کان کٹا ہو یا جس کے جسم پر کوئی زخم ہو‘ لولا یا لنگڑا جانور نہ ہو‘ کانا پن ظاہر نہ ہوا ہو اور ایسا دبلا بھی نہ ہو یعنی مقدور ہوتے ہوئے اللہ کی بارگاہ میں پیش کرنے کیلئے گری پڑی حیثیت کا جانور خریدنا ناسمجھی بھی ہے اور ناشکری بھی! آلائش کو گھر کے باہر نہ ڈالیں کہ قربانی کی بھی اپنی ایک تہذیب ہے سو‘ اس پر ضرور عمل کریں۔ قربانی سے پہلے صحن کو یا جس جگہ آپ قربانی کرنے والے ہوں نیم کے پتوں کا پانی ابال کر دھوئیں۔ پھر پانی میں تھوڑا سا ڈیزل ملا کر اس کا پونچھا لگائیں قربانی کے وقت ایک بھی مکھی وہاں نہیں آئے گی۔ خون کیاریوں وغیرہ یا کچے میں جذب کریں گھر سے باہر نہ بہائیں۔ قربانی کے گوشت کو محفوظ کرنے کیلئے بغیر دھوئے اس پر آٹے کی بھوسی لگادیں۔ آدھے گھنٹے بعد نیم گرم پانی سے دھو کر چھلنی میں رکھ دیں۔ گوشت بالکل صاف ستھرا اور جراثیم سے پاک ہوجائے گا۔ اب اسے پلاسٹک کی تھیلیوں میں پیک کرکے محفوظ کرلیں۔ گوشت کی تھیلیوں کو فریزر میں رکھتے وقت ان کے درمیان آئس کریم سوڈا ڈال دیں تھیلیاں آپس میں چپکیں گی نہیں۔
قربانی کا گوشت گلانے کیلئے عموماً کچا پپیتا یا پپیتا پیسٹ استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر کسی وقت یہ دستیاب نہ ہو تو گوشت گلاتے وقت ثابت چھالیہ اس میں ڈال دیں۔ گوشت جلد گل جائے گا۔ کلیجی کو دھوئے بغیر اس پر لہسن کچل کر لگائیں۔ آدھ گھنٹے کے بعد نیم گرم پانی سے دھولیں۔ کلیجی صاف ستھری اور بُو سے پاک ہوجائے گی۔ پیاز اسٹور کریں تو اسے محفوظ رکھنے کیلئے اس پر چارہ یا بھوسہ ڈال دیں۔ پیاز خراب نہیں ہوگی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں