ایک عرب شوہر نے اپنی نئی نویلی دلہن کو چار عربی اشعار میں بہت ہی اچھے اور بہت ہی پیارے انداز میں نصیحتیں کی ہیں۔ ہم ان کو ہر مسلمان بہن کیلئے دلہن بننے سے پہلے اور اگر بن چکی ہوں تو اب بھی ان کی خدمت میں پیش کرتے ہیں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان بہن کو جو کسی کے نکاح میں آچکی ہیں یا آنے والی ہیں ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین! ۔خذالعفو منی تشدیمی مودتی۔ولاتنطقی فی وقت حین اغضب۔ترجمہ: کبھی مجھ سے غلطی ہوجائے تو معافی اور چشم پوشی سے کام لینا تاکہ تیری محبت میرے ساتھ ہمیشہ کیلئے رہے اور جب میں غصہ میں ہوں تو اس وقت میرے سامنے جواب بالکل مت دینا۔ ولاتنقرینی نقرک الدف مرۃ فانک لاتدوین کیف المغیب مجھے اس طرح مت بجانا جس طرح تم ڈھول کو بجاتی ہو تمہیں کیا معلوم اس میں کیسی آواز نکلے، یعنی اگر تم غصے کے وقت چپ نہ ہوئی تو ہوسکتا ہے میرے منہ سے ایسی بات یا الفاظ میری بے احتیاطی کی وجہ سے نکلیں جسے عمر بھر تمہیں بھی پریشانی اٹھانا پڑے اور مجھے بھی۔ ولاتکثری الشکویٰ فتدھب بالھویٰ، ویاباک قلبی والقلوب تتلقب۔ شکوہ شکایت کی کثرت بری چیز ہے اس سے میاں بیوی کے درمیان محبت ختم ہوجاتی ہے اللہ تعالیٰ تمہاری حفاظت کریں اگر تم بھی اس میں مبتلا ہوگئی تو میرا دل تم سے نفرت کرنے لگے گا اور دلوں کوبدلنے میں خیالات کو آنے جانے میں دیر نہیں لگا کرتی انسان کی ہر سانس کے ساتھ نیا خیال اندر جاتا ہے اس لئے شکوہ شکایت محبت کو نفرت سے بدل دیتے ہیں۔ فانی رایت الحب فی القلب والاذی ۔اذااجتمعالم یلبث الحب یذھب۔ میں نے تو یہ دیکھا ہے کہ شوہر کی طرف سے محبت اور بیوی کی طرف سے نافرمانی کی تکلیف یا شکوہ شکایت یا شوہر کے غصہ کے وقت خود بھی غصہ میں آجانا جواب پر جواب دیتے جانا یہ دونوں باتیں اگر جمع اور یکجا ہوجائیں تو شوہر کی محبت ایسی بیوی سے ختم ہوجاتی ہے۔ اشعار کا خلاصہ: اگر شوہر کی محبت چاہتی ہیں تو میری نصیحتوں کو ان شعروں میں ہمیشہ یاد رکھنا جس کا خلاصہ دوبارہ سن لیں۔ شوہر کی غلطیوں کوتاہیوں کو فوراً معاف کردینا دل میں ان کو مت رکھنا۔ 2) شوہر کے غصہ کے وقت خاموش رہنا، اپنی غلطی کا اقرار و اعتراف کرلینا چاہئے۔ اپنی غلطی نہ بھی ہو تب بھی یہ کہناکہ آئندہ (باقی صفحہ
ایسا نہیں ہوگا جیسے آپ کہیں گے ویسے ہی کروں گی۔ 3) شکوے شکایت مت کرنا شوہر کے گھر میں جو کچھ اللہ تعالیٰ دے اس پر شکر کرنا اور جو ساس نند دیورانی کی طرف سے تکالیف ہوں ان پر صبر کرنا، اللہ سے مدد مانگتے رہنا کبھی کبھی شوہر کا مزاج دیکھ کر کہنے میں حرج نہیں لیکن ایسا نہ ہوکہ شوہر تھکا ہوا گھر پر آئے اور بیوی کی طرف سے شکایتیں شروع ہوجائیں کہ آپ کی ماں نے یہ کہا، آپ کی بہن نے مجھے اس طرح ڈانٹا، بچہ اتنا شریر ہے بات نہیں مانتا، آپ میرا ساتھ نہیں دیتے وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح کی شکایات مت کرنا۔ 4) ان شکایتوں سے شوہر کو تکلیف ہوگی اور جو رہی سہی محبت ہوگی وہ بھی ختم ہوجائے گی اس لئے کہ تکلیف اور محبت ایک ہی برتن میں جمع نہیں ہوسکتی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں