بطور سرمہ صبح و شام ایک ایک سلائی آنکھوں میں لگائیں اس کا سرمہ نظر کو تیز کرتا ہے‘ آنکھوں کی خارش اور جالے کیلئے مفید ہے۔ اس میں قوت خاص ہے‘ قوت باہ میں بے پناہ اضافہ کرتی ہے‘ دل و دماغ کو طاقت دیتی ہے۔ چہرے کے رنگ کو نکھارتی ہے‘ گردے اور مثانے کو صاف کرتی ہے۔
عام طور پر لوگ اسے تعویذات میں استعمال کرتے ہیں‘ یعنی اس کی سیاہی کو تعویذات لکھ کر مریض کو پلائے جاتے ہیں جن علاقوں میں زعفران کے پودے نہیں ہوتے وہاں کے لوگوں کو زعفران کی مسیحائی اثرات کا کچھ علم نہیں ہے۔ اکثر قدیم حکماء کی اولاد سے نسل در نسل خاندانی جدید حکماء زعفران کو مردانہ قوت‘ دماغی ادویات‘ مقوی باہ ادویات میں استعمال کرتے ہیں مگر جن ممالک یا علاقوں میں زعفران کے پودے ہوتے ہیں‘ وہاں کے فرض شناس حکماء کے سامنے اگر زعفران کا نام لیا جائے تو زعفران ان کے ذہن میں خوشبوؤں، لذتوں، لطافتوں اور طبی فوائد کا ایک پاکیزہ تصور بھردیتا ہے۔ یہ خوشبودار قسم کے پھول ہوتے ہیں اور اپنے اپنے ممالک، علاقوں کی نسبت سے مختلف رنگوں میں ہوتے ہیں‘ زعفران یورپی ممالک کے علاوہ ایشیاء کے بعض ممالک میں بکثرت پایا جاتا ہے جن میں پاکستان اور انڈیا بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ بہتر کشمیر کا زعفران ہے۔ زعفران کا پودہ ڈیڑھ سے دو بالشت کے قریب اونچا ہوتا ہے سب سے پہلے زمین سے پھول نکلتا ہے، پھول کے بعد پتے نکلتے ہیں‘ پھول کے اندر بڑے بڑے چار عدد رنگین تار نکلتے ہیں‘ یہی تار زعفران کہلاتے ہیں‘ یہ تار بہت باریک ہوتے ہیں ان کی لمبائی تقریباً ایک انچ ہوتی ہے‘ اگر زعفران کی اچھی فصل ہو تو تقریباً ساٹھ ہزار پھولوں سے آدھ کلو زعفران نکلتی ہے۔ جب پھول کھلنے کے قریب ہوں تو لوگ صبح اٹھ کر انہیں توڑ کر باریک تار نکال کر سفید کاغذ پر پھیلادیتے ہیں‘ جب یہ باریک تار (جو کہ زعفران کہلاتے ہیں) خشک ہوجائے تو انہیں محفوظ کرلیا جاتا ہے اور منڈیوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔ زعفران اس وقت نسخہ جات میں شامل ہونے والی مہنگی ترین دوائی ہے۔ زعفران درجہ اول میں خشک اور درجہ دوم میں گرم ہے۔
زعفران کے فوائد: بطور سرمہ صبح و شام ایک ایک سلائی آنکھوں میں لگائیں اس کا سرمہ نظر کو تیز کرتا ہے‘ آنکھوں کی خارش اور جالے کیلئے مفید ہے۔ اس میں قوت خاص ہے‘ قوت باہ میں بے پناہ اضافہ کرتی ہے‘ دل و دماغ کو طاقت دیتی ہے۔ چہرے کے رنگ کو نکھارتی ہے‘ گردے اور مثانے کو صاف کرتی ہے۔ دوسری ادویات میں ملانے سے اس کا اثر جلد ازجلد دل اور دل سے دوسرے اعضاء تک پہنچتا ہے۔ دل، دماغ اور تلی کے ورم کیلئے مفید تر ہے۔ مناسب ادویات میں شامل کریں تو درد رحم‘ ورم رحم‘ رحم کی خارش‘ جلن کیلئے مفید ہے۔ اس کا لیپ پیشانی پر کرنے سے آنکھوں سے بہنے والا پانی بند ہوجاتا ہے۔ زعفران کا باریک ریشہ ایک عدد پیشاب کے سوراخ میں رکھنےسے مریض کا بند پیشاب جاری ہوجائے گا۔ اس کا سفوف بنالیں‘ سفوف سے گولی بنالیں‘ پھر گولی میں سوراخ کرکے دھاگہ کے ساتھ عورت کے پیٹ پر باندھ دیں‘ عورت کے بچہ کی پیدائش کے وقت کی دشواری کے بغیر بچہ آسانی سے پیدا ہوجائے گا۔ اس کا خالص عطر رحم کی سختی اور خارش کو دور کرتا ہے۔ کھٹے انگور کے ساتھ ملا کر مریض کو کھلائیں تو مریض کا نشہ دور ہوجاتا ہے۔ زعفران کا سفوف کرکے حسب ضرورت شہد ملا کر معجون بنالیں‘ مرض کی شدت میں ایک چمچ صبح، دوپہر، شام مریض کو استعمال کرائیں‘ گردہ اور مثانہ کی پتھری نکل جائے گی۔ دردزہ کی حالت میں پانچ ماشہ زعفران تھوڑے سے یعنی (حسب ضرورت) پانی میں حل کرکے مریضہ کو پلائیں، بفضلہٖ تعالیٰ بچہ کی پیدائش میں آسانی ہوجاتی ہے۔ اگر زعفران حد سے زیادہ استعمال کی جائے تو گُردوں کو کمزور کرتی ہے اور انسان مریض بن جاتا ہے‘بھوک کم لگتی ہے جس کی وجہ سے کمزوری واقع ہوجاتی ہے۔ زعفران کے ساتھ موم اور بکری کی ہڈی کا مغز ملا کر کسی دایہ کے ذریعے زخم رَحم پر لگائیں چند یوم بعد زخم ختم ہوجائے گا۔ اعضاء سے خون بہنے کی حالت میں اس کا سفوف متاثرہ جگہ پر لگانےسے خون بند ہوجاتا ہے۔ ساڑھے تین ماشہ سفوف روزانہ تین وقت میں صبح، دوپہر، شام استعمال کریں۔ ورم طحال (تلی کے ورم) کو ختم کرتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں