کیلا اعصابی کمزوری کا بہترین علاج ہے، کیلے میں نمک کم ہونے کی وجہ سے بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے شفا بخش دوا اور غذا ہے۔ کیلے میں شکر کی زیادتی کے باعث یہ جلد ہضم ہوجاتا ہے اور انسانی جسم میں آیوڈین کی کمی پوری کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
بعض محققین اور اطباء کے مطابق سکندر اعظم نے اپنی فتوحات کے دوران بطور پھل کیلا دریافت کیا اور جب یہ یقین آگیا کہ کیلا ضرر رساں نہیں بلکہ صحت بخش اور فرحت بخش پھل ہے تو سندھ سے واپسی پر کیلے کے چند پودے اور شاخیں یونان میں لے جاکر اس کی کاشت کروائی۔
کیلا غریبوں کاحلوہ کہلاتا ہے: اس کے فوائد چاول اور گیہوں میں ملنے والی چیزوں سے بہتر ہوتے ہیں۔ اگر اسے دودھ کے ساتھ استعمال کیا جائے تو غذائیت کے اعتبار سے مکمل غذا بن جاتی ہے جو جسم انسانی کی نشوونما کیلئے ہر طور پر مکمل کہی جاسکتی ہے۔ کیلا خون صاف کرتا ہے ۔کمزور بچوں کا وزن بڑھتا ہے، بالائی والا دودھ بادام کی چند گریاں اور چھوٹی الائچی ڈال کر ملک شیک پینے سے جسم مضبوط ہوتا ہے۔
کیلے کی طبی افادیت: کیلے میں سب سے زیادہ نمایاں پوٹاشیم ہے اس لئے ایسے لوگ جو بلڈ پریشر کا شکار ہوں‘ ان کیلئے کیلا ایک بہترین دوا ہے، ایک کیلے میں وٹامن سی اتنی مقدار کا چوتھائی حصہ ہوتا ہے جو ایک ڈیڑھ سال کے بچے کو روزانہ درکار ہوتی ہے۔ کیلا خون کی کمی کے مریضوں کیلئے عمدہ غذا ہے۔ کھانسی کے خاتمے کیلئے نمک، کیلا، ایک رتی شہد کے ساتھ کھانا مفید ہے۔ کالی کھانسی کیلئے رس دار درخت کا چویہ دیتے جائیں یہاں تک کہ 10 تولہ عرق جذب ہوجائے اجوائن کے ساتھ دن میں ایک یا دو مرتبہ کھلائیں مگر بچے کی عمر کے لحاظ سے بالترتیب ایک برس کے بچے کو ایک رتی دو برس میں دو رتی کھلانا مفید ہے۔ کیلا اعصابی کمزوری کا بہترین علاج ہے، کیلے میں نمک کم ہونے کی وجہ سے بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے شفاء بخش دوا اور غذا ہے۔ کیلے میں شکر کی زیادتی کے باعث یہ جلد ہضم ہوجاتا ہے اور انسانی جسم میں آئیوڈین کی کمی پوری کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ معدے میں جلن کیلئے کیلے کے تنے کا پانی سود مند ہے۔ سست آنتوں کا فعل تیز کرنے کیلئے نہار منہ پکے کیلے اچھی طرح چباکر کھانا چاہئے، کیلے کے تنے میں پانی میں دوائی اثرات ہوتے ہیں کیلے سے گردوں کو طاقت ملتی ہے، گلے کی خراش ختم ہوتی ہے، بلغم نرم اور پتلا ہوکر خارج ہوجاتا ہے خشک کھانسی ختم ہوتی ہے، کچے کیلے کو خشک کرکے اس کا سفوف کھانے سے السر کا مرض دور ہوتا ہے السر کی وجہ سے درد قولنج ہوتو پکا ہوا کیلا اکسیر ہے۔ کیلے کی جڑ کے پانی سے پیٹ کے کیڑے ہلاک ہوتے ہیں۔ دل کے امراض کیلئے: دل کی تکلیف میں کیلوں کو چھیل کر شہد میں ملاکر اچھی طرح پھینٹ کر کھانے سے فائدہ ہوگا۔ منہ کے چھالے ختم کرنے کیلئے پکا ہوا کیلا گائے کے دودھ کے دہی کے ساتھ سویرے سویرے کھائیں، اگر تلی میں ورم ہوتو 100 گرام پکے کیلے کا گودا 2 گرام قلمی شورہ باریک پیس کر ملادیں اور ایک دن میں دو مرتبہ یہ خوراک استعمال کرنا مفید ہے۔ اسہال کے مریض کو کچے کیلے کا گودا پانی میں ابال کر اس میں دہی اور شکر ملاکر کھانے سے فائدہ ہوگا۔ پکا کیلا، املی اور نمک کا مرکب پیچش کیلئے حد درجہ موثر اور مفید دوا ہے۔ کیلے میں وٹامن سی کی موجودگی دانتوں کی بیماریاں ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے، اس لحاظ سے نارنگی کے بعد کیلے کا دوسرا نمبر ہے، کیلے کی جڑ مقوی ہے، صفرا میں مفید ہے، کیلے کے پتے پر شگاف دینے کے بعد جو گوند رستا ہے اسے چاول کے ساتھ اسہال میں دیا جاتا ہے کچا کیلا بھون کر کھانا پیٹ کے امراض میں مفید ہے، مصفی خون ہے، زہریلے امراض خون اور خون کی کمی میں مفید ہے۔شوگر کے مریض کیلے کی طرف متوجہ ہوں: کیلے کے پھولوں کو پکا کر شوگر کے مریض کو کھلاتے ہیں، کچا کیلا شوگر میں مفید ہے۔ ایک محقق کے مطابق شوگر کے مریضوں کیلئے شاید ہی کیلے سے بہتر کوئی غذا ہے۔ خفقان کی بیماری میں صبح و شام ایک کیلا مریض کو کھلانا چاہئے، مرگی کے مریض کو کیلے کی چھال کا رس دن میں تین مرتبہ ایک ایک تولہ دینا چاہئے۔ کیلے کی چاٹ عام بلکہ مقبول عام ہے، کیلے کا ملک شیک ہر عمر کے افراد میں یکساں مقبول ہے، کیلے کھانے سے بھوک کھل کر لگتی ہے اور جسم میں توانائی محسوس ہوتی ہے۔ کیلے کو خشک کرکے اس کا آٹا بناکر بچوں اور کمزور ہاضمہ والے اشخاص اور ان لوگوں کیلئے جو معدے کی خرابیوں میں مبتلا ہوں یہ آٹا بہت مفید ہے۔بیرونی اثرات: کیلے کے تنا کا رس سونگھنے سے نکسیر بند ہوجاتی ہے ، اگر کسی کے گلٹی نکل آئے تو کیلے کا رس سرکہ کے ساتھ گلٹی پر لگانے سے گلٹی بیٹھ جاتی ہے، خارش میں کیلے کا تنا اور سرکہ ملاکر اگر گنجے سر پر لگائیں تو بال اگ آئیں گے، متعدی خارش میں ایک کیلا، ایک چمچ سرکہ اور ایک چمچ لیموں کا رس ملاکر جسم پر مالش کرنے سے خارش ختم ہوجاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں