پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا غیر مسلموں سے حسن سلوک
قبائل میں جو اسلام کے شدید ترین دشمن تھے ،قبیلہ بنو حنیفہ عداوت میں پیش پیش تھا ۔مسیلمہکذاب نے آئندہ چل کر اسی قبیلہ میں نبوت کا دعویٰ کیا تھا ۔ جن ایام میں عر ب کا ہر ایک قبیلہ پرچمِ اسلام کے نیچے جمع ہو رہا تھا اگر کسی قبیلہ نے اخیر تک سر تا بی کی تو وہ بنو حنیفہ کا قبیلہ تھا ۔ ثمامہ رضی اللہ عنہ بن اُثال حاکم یمامہ اس قبیلہ کے ایک بڑے سر دار تھے ۔
ثمامہ رضی اللہ عنہ کا گر فتار ہو کر مدینہ آنا
اتفا ق سے ثمامہ مسلمانوں کے ہا تھ لگ گئے ، گرفتار کر کے مدینہ لائے گئے اور مسجد کے ستون سے با ندھ دیے گئے۔ اس کے بعد حبیب رب العالمین صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پا س تشریف لے گئے اور دریا فت فرمایا ثما مہ ! کیا حال ہے ؟ بولے ، اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے قتل کریں گے تو ایک خونی کی جان لیں گے اور اگر احسان کر کے چھوڑدیں گے تو ایک احسان شناس پر احسان کریں گے اور اگر زر فدیہ چاہیں تو جس قدر مال و دولت آپ چاہیں حاضر کرنے کو تیار ہوں ۔ ‘ ‘
ثمامہ کی رہائی
یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم مراجعت فرما ہوئے، دوسرے دن بھی یہی گفتگو ہوئی لیکن ان کے متعلق کوئی فیصلہ کیے بغیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹ آئے ۔ تیسرے دن پھر تشریف لے گئے اور مزاج پر سی کی ۔ ثمامہ نے کہا اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے چھوڑ دیں تو عمر بھراحسان مند رہوں گا اور اگر زرفدیہ کی خوا ہش ہو تو جتنے مال کا مطالبہ کرو، دینے کو تیا ر ہو ں ۔“ یہ سن کرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ثما مہ رضی اللہ عنہ کو آزا د کر دو ۔
قبول اسلام
اس خلا ف توقع لطف و کرم پر ثمامہ رضی اللہ عنہ نہا یت متا ثر ہوئے ۔ آزاد ہو تے ہی ایک با غ میں جو مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب تھا، پہنچے۔ غسل کر کے مسجد میں وا پس آئے اور بولے میں اس امر کا شاہد ہو ں کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ، اور اس بات کو تسلیم کر تا ہو ں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔ ا س کے بعد عرض پیر اہو ئے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! قبول اسلام سے پہلے روئے زمین پر مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیا دہ کسی سے نفرت و عدا وت نہ تھی(معاذ اللہ) لیکن اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر دنیا میں کوئی محبو ب نہیں۔کل تک میں دین اسلام کو مذاہبِ عالم میں بد ترین مذہب سمجھتا تھا لیکن آج میری نظر میں مذاہبِ عالم میں سب سے بہترین دین اسلام ہے ۔ اسی طر ح شہر مدینہ میرے نزدیک دنیا کے تمام بلاد میں سب سے زیا دہ نفرت انگیز جگہ تھی لیکن اب یہی میرے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ مقام ہے ۔ (بخاری و مسلم )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں