یہ صفحہ خواتین کے روز مرہ خاندانی اور ذاتی مسائل کے لیے وقف ہے ۔ خواتین اپنے روز مرہ کے مشاہدات اور تجربات ضرو ر تحریر کریں۔ نیز صاف صاف اور مکمل لکھیں چاہے بے ربط ہی کیو ں نہ لکھیں ۔ ( ام اوراق )
کاسمیٹک سرجری
بچے کی پیدا ئش کے بعد میرا پیٹ بڑھ کر لٹک گیا ہے اور چہرہ پچک گیا ہے جس کی وجہ سے جسمانی خوبصورتی ختم ہو گئی ہے۔ میں نے کا سمیٹک سرجری کے متعلق سنا ہے ۔ آپ مجھے بتائیے کہ اس سر جری کے کیا فائدے ہیں اور کیا یہ کا میا ب ہے ۔ ؟ (بیگم رافعہ حسین ۔ کرا چی )
بچے کی پیدا ئش کے بعد آپ احتیا ط سے کام لیتیں تو آپ کا پیٹ نہ بڑھتا ۔پہلے زمانے میں زچگی کی سہو لت بھی نہیں تھی مگر خواتین زچگی کی تکلیف بھی بر داشت کر تیں اور منا سب احتیا ط سے ان کا جسم بھی ٹھیک رہتا تھا ۔ ابلا ہو اپانی پیا جا تا اور پیٹ پر کپڑے کی پٹی کس کر باندھی جا تی تھی ۔ جس سے پیٹ صحیح حالت میں رہتا تھا ۔ کھا نے پینے میں خاص غذائیں دی جا تیں ۔ بچہ بھی فر بہ ہو تا اور ما ں بھی صحت مند رہتی ۔ مکھانے تل کر ان پر نمک ، کالی مر چ چھڑک کر کھا یا جا تا۔ ٹھنڈا ہو نے پر آٹا اتار کر ہا ون دستے میں نا ریل کو ٹا جا تا اور میو ہ جا ت ملا کر چینی شامل کی جاتی۔ ہر کھانے کے بعد سونٹھ کا سفوف کھلا یا جا تا ۔ اس طر ح خواتین سما رٹ رہتی تھیں۔ تیل کی مالش پابندی سے کی جاتی ۔ سونٹھ ، اجوائن ، کالا دانہ لے کر اس کی دھونی دی جاتی ۔ عرقیا ت پئے جا تے ۔بچہ ہو نے کے بعد اگرآ پ روزانہ دس منٹ کے لیے صبح الٹی لیٹ جا تیں تو پیٹ اندر چلا جا تا۔
پلاسٹک سر جری کی شاخ کا سمیٹک سر جری ہے۔ اس میں لٹکی ہو ئی موٹی ٹھوڑی ، موٹے ہونٹ ، کٹے پھٹے موٹے پھیلے ہوئے کا ن، چہرے کی جھریا ں ، پچکے گا ل ، چیچک کے اور جلنے کے نشانات ٹھیک کیے جا تے ہیں ۔ کولہے ، پیٹ کی فاضل چربی بھی نکالی جا تی ہے ۔
ٹھو ڑی ، کمر ، سینے ، کولہے کی زائد چر بی کو جدید طریقے سے نکالا جا تاہے ، لائپو سیکشن سسٹم کے تحت جسم میں تھوڑا سا سوراخ کر کے ایک نلکی ڈالی جا تی ہے اور اسے خوب گھما یا جا تاہے ۔ اندر جمی ہو ئی چر بی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ہو جاتے ہیں ۔ پھر یہ چر بی نکال لی جا تی ہے ۔
آپ کا یہ پہلا بچہ ہے اور آپ اپنے آپ کو تھوڑی سی ورزش اور دوائوں سے ٹھیک کر سکتی ہیں ۔ آپ کی پریشانی دور ہو جائے گی ۔ اچھی غذا سے آپ کا چہرہ بھی بھر جا ئے گا۔
ٹھوڑی پر بال
میر ی ٹھوڑی پر بال نکل رہے ہیں ۔ میری بہن کی عمر اٹھارہ سال ہے اورمیںبیس سال کی ہو ں ۔ ہما را ماہانہ نظام صحیح نہیں ہے ۔آپ بتائیے ہمیں کیا کرنا چاہیے ۔ (سعدیہ ممتاز ۔ اوچ شریف )
سعدیہ بی بی !آپ با لوں کو نو چئے مت ۔ ورنہ اور زیادہ نکل آئیں گے ۔ تھوڑے سے آٹے میں آدھا چمچ گھی اور چٹکی بھر نمک ملائیے اورمعمولی سا دودھ ملا کر اسے سخت پیڑے کی طر ح کر لیجئے ۔ چھوٹا سا پیڑا بنائیے اور اسے آہستہ آہستہ ٹھوڑی پر ملئے جب تک آٹا خشک نہ ہو جائے ۔ پھر پانی سے منہ دھو لیجئے ۔ بچیو ںکا ماہانہ نظام ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے بال نکلتے ہیں ۔
اُبٹن بنانے کا طریقہ بتائیے ۔ اچھا اُبٹن کہا ں سے ملتا ہے اورا سے لگا تے کس طر ح ہیں ؟ (عما رہ ، فیصل آباد )
اُبٹن بنانے کا طریقہ
اُبٹن کے بے شما ر نسخے کئی دفعہ بتائے جا چکے ہیں ۔ آپ بازار سے اُبٹن نہ لیجئے گھرمیں خو د بنائیے ، چہرے پر الرجی ہو تو بیسن میں تھوڑا سادودھ ملا کر منہ دھونا مہنگے صابن سے بہتر ہے۔ گھرمیں اس طرح اُبٹن بنائیے :
چنبیلی یا بادام کی کھل ایک کپ ، ہلدی ایک چمچ ، کنّو کے سوکھے چھلکے پسے ہو ئے دو بڑے چمچ ، لیموں کا رس آدھا چھوٹا چمچ ، ان سب کو ملا کر رکھ لیجئے ۔ چنبیلی یا بادام کی کھل کسی کولہوسے مل جائے گی۔ تلو ں کی کھل بھی آپ لے سکتی ہیں ۔ سر سوں کی کھل سے چہرے پر مر چیں لگتی ہیں ۔ اس لیے وہ نہ خریدیئے ۔ جب اُبٹن ملنا ہو تو دو چمچ اُبٹن لے کر اس میں چند قطرے تیل کے ملا ئیے ۔ تیل کوئی بھی ہو ، زیتون کا یا سر سوں کا اور پانی ملا کر گاڑھی کریم کی طر ح کر لیجئے ۔چہرے پر خوب ملیے۔ جب پٹیاں سی بن کر اترنے لگیں تو اچھی طر ح مل کر چہرہ صاف ہو جا تاہے ۔ دس پندرہ دن اُبٹن صبح وشام لگانے سے چہرہ نکھر جا تاہے ۔
تیل کی مالش
میری رشتے کی خالہ پابندی سے ہر چو تھے روز مالش کرواتی ہیں ۔ ان کو کبھی خار ش نہیں ہو تی اورنہ ان کے سرپر اورجسم میںخشکی ہے ۔ وہ گیلے با لو ں میں ہلکا سا تیل لگا کر مالش کرتی ہیں ۔ تیل کی مالش کرنے سے کیا واقعی فائدہ ہو تاہے ؟ (رضوانہ علی ۔ ملتان )
جو لو گ مالش کر واتے ہیں ان کے جسم بے دا غ ہو تے ہیں اور ان کو جلد کی تکالیف نہیں ہو تیں ۔ انسان سفر میںتھک جائے، جسم ٹوٹا ہو امحسو س ہو تو مالش کر وانے سے فوری آرام آجاتا ہے۔ ایک بار سر گو دھا جانے کا اتفا ق ہوا ۔ جن کے ہاں ٹھہرے انہو ں نے مجھے اشار ے سے بلا کر دکھا یا ۔ ان کے شوہر شکا ر کر کے آئے تھے اور چار نو کر چارو ں طر ف بیٹھے ان کے ہا تھ پائوں پر تیل کی مالش کر رہے تھے ۔خاتون خانہ نے بتایا : ”میرے شو ہر ڈھیر سارے پرندے شکا ر کرکے آئے ہیں۔ بری طر ح تھک گئے ہیں ہم لو گ کوئی دوانہیں کھا تے ۔ بس سرسوں کے تیل کی مالش سے دو با رہ تا زہ دم ہو جاتے ہیں۔ میرا تجر بہ ہے کہ جو لو گ بیٹھ کر کام کرتے ہیں ان کو آخر عمر میں کوئی نہ کوئی معذوری گھیر لیتی ہے ۔ مالش کرنے سے انسان میںکمزوری نہیں ہو تی ، پٹھے اور اعصاب مضبو ط رہتے ہیں ۔ جن لو گو ں کو اعصابی کمزوری ہوانکو روزانہ تیل کی مالش کرانی چاہیے ۔ مالش جسم کے گو شت کی ہونی چاہیے ۔ ہا تھ کے کنارے سے آہستہ آہستہ مالش کریں۔ ہڈی سے ہڈی کی مالش کرنے سے نقصان ہو تاہے ۔ اگر غسل کرنے کے بعد گیلے جسم پر خود مالش کی جائے تو کئی فائدے ہو ں گے ۔ تھوڑا سا تیل ہا تھ پر ڈال کر پانی ملا کر ران سے پنڈلی تک اور پنڈلی سے ران تک پچا س با ر گن کرمالش کریں۔ پھر اسی طر ح با زو پر کرنے سے آپ کے اعصاب اور پٹھے مضبو ط ہو ں گے۔“ پہلے زمانے میں سر میںتیل کی مالش کی جا تی تھی ۔ سر سو ں کا خالص تیل استعمال کیا جا تا تھا ۔ سرمیں درد نہیں ہوتاتھا ۔ بال گھنے اور سیا ہ رہتے تھے ۔ اسی طر ح زچگی کے بعد روزانہ پورے جسم پر تیل کی مالش کی جاتی تھی جس سے کمز وری دور ہو جا تی تھی ۔ اب مالش کا رواج ختم ہو گیا ہے ۔ مالش کے لیے آپ سرسوں کا تیل یا زیتو ن کا تیل استعمال کر سکتے ہیں ۔ سردی کے موسم میں تیل ہلکا گرم ہو نا چاہیے ۔ ٹھنڈا تیل نقصان دیتا ہے ۔ سر کے بالوں میں ہفتہ میں ایک با ر ضرورتیل لگا کر مالش کرنی چاہیے اس سے آپ کو بہت سکون ملے گا۔ سرسوںکا تیل دیکھ کر لینا چاہیے ۔ خرا ب تیل کو صاف کرنے کے لیے ایسی چیزیں ڈالی جا تی ہیں جو با لو ں کو نقصان دیتی ہیں ، بالو ں کو سفید کر تی ہیں اور قبل ازوقت گنجا کر دیتی ہیں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں