فرض نمازیں جماعت کے ساتھ ادا کریں۔ سنت اور نفل نمازوں کے لئے پلان کریں، خاص طور پر تروایح نمازیں کبھی نہ چھوڑیں۔ تہجد نمازوں کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے قریب ہوجائیں، خشوع یعنی بھرپور توجہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
کیونکہ یہ سب مہینوں سے بہترین ہے۔ قرآن پاک اس میں نازل ہوا، عنایات، رحم اور معافی کا مہینہ ہے، اللہ اس کا اجر و انعام خود دے گا جو ایک بندہ روزہ رکھتا ہے۔ جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، دوزخ کے دروازے بند کردئیے جاتے ہیں، شیاطین جکڑ دئیے جاتے ہیں۔ ثواب 10 گنا سے 700 گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔ ایک رات 1000 مہینوں سے بہتر ہے۔ پلاننگ ایریاز:(1)فیملی۔ (2)دعوت۔ (3)صحت۔ (4)عادات۔(5)عبادات۔ (6)قرآن۔ (7) ذکر۔ (8)عمرہ،اعتکاف۔(9) فنانشنل۔یاد رکھیں: موت بڑی تیزی سے قریب آرہی ہے۔ زندگی بہت مختصر ہے بے مقصد چیزوں میں ضائع کرنے کے لئے۔ شیطان ہر ایک کو پلان کرنے سے روکے گا۔ اگر شیطان کسی مسلمان کو اگر اچھے کام کرنے سے روک نہیں سکتا پھر بھی وہ اسے کم اچھے کام کرانے پھر مصروف رہتا ہے۔ یا وہ اسے اتنا مصروف کردیتا ہے کہ وہ کبھی پلان ہی نہ کرسکے یا اپنی ترقی کیلئے کوشش نہ کر پائے۔ قرآن:تجوید: تلاوت صحیح طریقے سے سیکھیں۔ تلاوت: کم از کم ایک مرتبہ قرآن پاک مکمل پڑھیں۔ ترجمہ: مکمل ترجمہ کم از کم ایک مرتبہ پڑھیں۔ تفسیر: تفسیر پڑھنے کا پلان کریں۔ تدبر: آیات پر غور و فکر کرنے کا وقت نکالیں۔ کچھ آیات یا سورتیں زبانی یاد کرلیں۔ نماز (صلوٰۃ):فرض نمازیں جماعت کے ساتھ ادا کریں۔ سنت اور نفل نمازوں کے لئے پلان کریں، خاص طور پر تروایح نمازیں کبھی نہ چھوڑیں۔ تہجد نمازوں کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے قریب ہوجائیں، خشوع یعنی بھرپور توجہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ دعا: دعا ایک عبادت ہے۔ رمضان میں ہر مسلمان کی دعا کا جواب دیا جاتا ہے مطلب قبول ہوتی ہے۔ تین لوگوں کی دعا قبول ہوتی ہے: روزے دار، مظلوم اور مسافر کی۔ قرآن سے دعائیں یاد کریں۔ تمام مسلمانوں کے لئے دعا کریں۔ افطار، تہجد اور روزہ افطار کرتے وقت دعا کریں۔ذکر:اپنی زبان کو اللہ کے ذکر سے تر رکھیں۔ (ترمذی)۔ جب لوگوں کا گروہ اللہ کو یاد کرنے کیلئے جمع ہو: ٭تو فرشتے ان کے ارد گرد اپنے پَرپھیلادیتے ہیں۔٭اللہ کی رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے۔٭ان پر رحمت اتر آتی ہے۔٭اللہ پاک انہیں ان لوگوں کے ساتھ کھڑا کرتا ہے جو اس کے بہت قریب ہیں۔٭ذکر صبح و شام، ہر نماز/اذان سے پہلے، سونے سے پہلے کریں۔ دعوت افطار: اپنے دوست احباب، رشتہ داروں کو افطار کی دعوت دیں۔ فیملی: اپنی فیملی ، بچے، رشتے داروں سے خوشگوار تعلقات بڑھائیں۔ اگر کسی سے کسی بات پر ناچاقی ہے تو اسے اسی رمضان دور کریں۔ براہ مہربانی ان عادات کو چھوڑدیں: ٹی وی ڈرامے‘ رمضان میں اکثرانعامات اور کوئز پروگرام لگتے ہیں اور یہ خاص کر افطاری سے پہلے اور بعد میں لگتے ہیں ان کو ہرگز نہ دیکھئے بلکہ افطاری سے پہلے اللہ سے خوب دعائیں مانگیں اور افطاری کے بعد نماز مغرب ادا کرکے اور کھانا کھا کر تراویح کی تیاری کریں۔اس کے علاوہ کارٹون، فلمیں، میچز، دوستوں کے ساتھ بے معنی گفتگو، انٹرنیٹ سرفنگ سے بچیں۔ غیبت: کسی بھی انسان کی غیبت ہرگز نہ کریں۔ صحت: مناسب صحت افزاء سادہ کھانا کھائیں۔ زکوٰۃ: مال کا 2.5% دولت کو پاک کرتا ہے زکوٰۃ کے علاوہ زیادہ سے زیادہ اللہ کی راہ میں ۔ اعتکاف اور عمرہ: اگر آپ کی جیب اجازت دے تو رمضان المبارک میں عمرہ ضرور کریں کیونکہ آپ ﷺ کا فرمان عالیشان ہے کہ رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہوتا (بخاری و مسلم)۔ پیارے نبی ﷺ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف بیٹھتے تھے۔ آپ بھی اس رمضان سب چھوڑ کر گوشہ نشین ہوجائیں یعنی اعتکاف پر ضرور بیٹھیے۔(بخاری و مسلم)
قارئین! آئیے اب ہم آپ کوحسن سے مالامال ٹوٹکے بتاتے ہیں
گرمی کا موسم اپنے عروج پر اور ساتھ رمضان بھی شروع ہوچکا ہے۔ یہ موسم اپنے ساتھ کئی مشکلات بھی لاتا ہے‘ دھوپ سے کملائے ہوئے چہرے بے رونق ہی نہیں لگتے بلکہ بعض اوقات انہیں دیکھ کر شدید بے زاری اور اکتاہٹ بی ہوتی ہے۔ اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا چہرہ ہمیشہ تروتازہ اور شاداب نظر آئے تو اس کیلئے ہم آپ کو مختلف ماسک بنانا سکھارہے ہیں ان ماسک کی مدد سے آپ کی جلد اور چہرہ خوبصورت دکھائی دینے لگے گا۔ خاص طور پر موسم گرما میں! آپ عمر کے کسی بھی حصہ میں ہوں اگر آپ اپنی جلد کا خیال رکھیں گی تو آپ کو یوں محسوس ہوگا جیسےآپ ہر وقت تروتازہ ہیں۔ یہی احساس آپ کا موڈ بھی اچھا رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔ اچھےموڈ میں سے تو یوں بھی چہرے پر رونق آہی جاتی ہے۔ گرمیوں کے موسم میں آپ کی جلد کی سب سے بڑی دشمن سورج کی تمازت ہے یعنی دھوپ! گرمیوں میں اپنی رنگت کی حفاظت کیلئے اپنی جلد کے عین مطابق ماسک استعمال کیجئے تاکہ آپ کے چہرے کی صفائی بھی ہوسکے اور جلد جھریوں سے بھی محفوظ رہے۔ ماسک کی تیاری میں استعمال ہونے والی کئی اشیاء آپ کو کچن میں با آسانی سے مل سکتی ہیں تو پھر آئیے ماسک تیار کرتے ہیں۔ انڈے کا ماسک: ایک انڈے کی سفیدی لے کر اس میں چند قطرے لیموں کا رس اور آدھا چمچ شہد ملا کر اچھی طرح یکجا کرلیں۔ چہرے پر اس کا لیپ کریں، بیس منٹ بعد گرم پانی میں روئی بھگو کر چہرہ صاف کرلیں‘ جلد کو ملائم بنانے کیلئے بہترین ہے۔ خشک جلد کیلئے انڈے کی زردی لے کر اس میں ذرا سا بادام یا زیتون کا تیل ملائیں‘ اچھی طرح پھینٹ کر چہرہ پر لگالیں بیس منٹ بعد روئی اور نیم گرم پانی سے چہرہ صاف کرلیں۔
شہد کا ماسک: چمکیلی اور نرم جلد کیلئے شہد کا ماسک بہت مفید ہے۔ ایک چمچہ شہد لے کر اس میں چند قطرے لیموں کا رس ملالیں۔ اس مرکب کو بطور ماسک استعمال کریں۔ خیال رہے ماسک گرم پانی اور روئی کی مدد سے صاف کرنا بے حد ضروری ہے۔ اگر جلد چکنی ہے تو شہد لے کر اس میں گیہوں کا آٹا ملا کر ماسک بنالیں، اس کے علاوہ آٹے میں پانی یا دودھ ملا کر بھی بہترین ماسک تیار کیا جاسکتا ہے۔مولی کا ماسک: مولی کے بیج پنساری سے باآسانی مل سکتے ہیں۔ کھانے کا ایک چمچہ بیج لے کر باریک پیس لیں‘ پھر دہی میں ملا کر بطور ماسک استعمال کریں۔ اس کے استعمال سے چہرہ نکھرا ہوا اور تروتازہ ہوجائے گا۔کھیرے کا ماسک: کھیرا چھیل کر باریک پیس لیں اور پھر چہرے پر اس کا لیپ کرلیں چہرے کے عضلات کا ڈھیلا پن غائب ہوجائے گا۔گریپ فروٹ کا ماسک: گریپ فروٹ چھیل لیں۔ چھلکے کے زرد حصے کو باریک پیس لیں۔ اب اس میں کھانے کا ایک چمچہ جو کا آٹا اور دہی شامل کرلیں۔ لیپ کرنے کے آدھے گھنٹے بعد نیم گرم پانی سے چہرہ صاف کرلیں۔ اب ٹھنڈے پانی کے چھینٹے چہرے پر ماریں۔ چہرہ ایسے جگمگائے گا جیسے اندھیرے میں کوئی دیا جگمگا اٹھے۔ آلو کا ماسک: چکنی جلد کیلئے آلو ابال کر باریک پیس لیں‘ ذرا سا دودھ آلوؤں میں ملا کر چہرے پر لیپ کریں۔ بیسن کا ماسک: کھانے کا ایک چمچہ بیسن لے کرمولی کا رس اس میں ملالیں۔ جب ماسک خشک ہوجائے تو نیم گرم پانی سے چہرہ صاف کرلیں۔ چہرے پر پانی کے چھینٹے ماریں چہرہ دمک اٹھے گا۔ اگر درج بالا ماسک پورا رمضان استعمال کریں تو یقیناً آپ کی عید خوشیوں اور حسن سے مالا مال ہوگی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں