٭حضرت بلال رضی اللہ عنہ امیہ بن خلف کے غلام تھے۔ اسلام قبول کرنے کے جرم میں امیہ اپنے اس جانثار اور وفا دار غلام کو طرح طرح سے اذےتیں دیتا۔ دھوپ میں کھڑا رکھتا۔ کھانے کو کوئی چیز نہ دیتا۔ مشکیں باندھ کر لکڑیوں سے پیٹتا ۔ غصے میں اس کا پارہ چڑھتا تو گرم ریت پر لٹا کر گرم پتھر چھاتی پر رکھ دیتا۔ اسی پر بس نہیں ان کے گلے میں رسی ڈال کر چھوکروں کے حوالے کر دیتا کہ مکہ کی سنگلاخ چٹانوں پر گھسیٹتے پھریں۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی جلد بری طرح چھل جاتی مگر استقامت کے اس پتلے کا حال یہ تھا کہ وہ ہر طرح کے مصائب جھیلتے اور اس دوران زبان سے مسلسل احد احد ےعنی اللہ ایک ہے کی صدا بلند کرتے۔ آخر کار حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے بلال رضی اللہ عنہ کو امیہ سے خرید لیا اور پھر انہیں آزاد کر دیا۔
٭حضرت خالد رضی اللہ عنہ بن ولید نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی دعوت کی اور ان کے لئے کھانا تیار کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کھانا دیکھ کر فرمایا۔ ” ہمارے لئے یہ چیزیں ہیں تو فقرا مہاجرین کےلئے کیا تھا۔ ان حضرات کو تو سیر ہونے کےلئے جو کی روٹی مےسر نہ تھی۔ حضرت خا لد رضی اللہ عنہ نے کہا: ” اے امیر المو منین رضی اللہ عنہ ! ان حضرات کےلئے تو جنت ہے۔“
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ”ان حضرات نے جنت کے ساتھ کامیابی حاصل کر لی اور ہمیں دنیا میں یہ حصہ مل گیا۔ سو وہ تو ہم سے بہت سبقت لے گئے۔“
٭شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصر میں دو امیر زادے ر ہتے تھے۔ ایک نے علم حاصل کیا اور دوسرے نے مال و دولت جمع کیا۔ آخر کار ایک زمانے کا بہت بڑا عالم بن گیا اور دوسرے کو مصر کی بادشاہت مل گئی۔ بادشاہ بننے کے بعد اس نے اس عالم کو حقارت کی نظر سے دیکھا اور کہا ”میں حکومت تک پہنچ گیا اور تیری قسمت میں غربت و مسکینی آئی۔ “
عالم نے کہا ” اے بھائی! مجھے اللہ تعالیٰ کا شکر تجھ سے زیا دہ ادا کرنا چاہیے کیونکہ میں نے پیغمبروں کا ورثہ ےعنی علم پایا اور تو نے فرعون و ہامان کی میراث ےعنی مصر کی حکومت پائی ہے۔
کجا خود شکر ایں نعمت گزارم کہ زور مرد م آزای ندارم
(میں اس نعمت کا شکر کیسے ادا کروں کہ میں لوگوں کو ستانے کی طاقت نہیں رکھتا ےعنی بنی نوع انسان کو مجھ سے فائدہ پہنچتا ہے اور تجھ سے نقصان ،پس دیکھ لے خدا کا فضل کس پر زیادہ ہے۔)
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 682
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں