اے موسیٰ! غروب شفق یعنی عشاء کے وقت کی چار رکعت جو حضرت احمد ﷺ اور ان کی امت پڑھتے ہیں یہ ان کیلئے دنیا اور اس کی کل کائنات سے بڑھ کر ہے اور وہ یوں گناہوں سے پاک ہوجاتے ہیں جیسے وہ بچہ جو آج پیدا ہوا ہو۔
حضرت کعب احبار فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام پر اترنے والے کلام میں یہ پڑھا ہے کہ اے موسیٰ! دو رکعات جو حضرت احمد ﷺ اور اس کی امت ادا کریں گے یعنی فجر کے وقت میں جو بھی ان کو ادا کرے گا دن اور رات میں اس نے جتنے گناہ کیے ہوں گے سب کی مغفرت کردونگا اور وہ شخص میری حفاظت میں آجائے گا۔اے موسیٰ! چار رکعات جو حضرت احمدﷺ اور ان کی امت ظہر کی نماز ادا کریں گے اس کی پہلی رکعت پر انہیں مغفرت عطا کروںگا‘ دوسری پر ان کے میزان عمل کو بھاری کروں گا اور تیسری رکعت پر تسبیح پڑھنے والے فرشتے ان کیلئےمقرر کردوں گا جو ان کیلئے استغفار کریں گے اور چوتھی رکعت پر ان کیلئے آسمانوں کے دروازے کھول دوں گاجہاں سے خوشنما حوریں ان کا نظارہ کریں گی۔اے موسیٰ! عصر کی چار رکعت جوحضرت احمد ﷺ اور ان کی امت ادا کریں گے تو زمین و آسمان کے تمام (فرشتے) ان کیلئے استغفار کریں گے اور جس کیلئے فرشتے استغفار (مغفرت) مانگنے لگیں میں اسے عذاب نہیں دیا کرتا۔ اے موسی! مغرب کے وقت کی تین رکعات جو حضرت احمدﷺ اور ان کی امت ادا کریں گے تو میں ان کیلئے آسمان کے دروازے کھول دوں گا وہ اپنی جس حاجت کا بھی سوال کریں میں عطا کروں گا۔ اے موسیٰ! غروب شفق یعنی عشاء کے وقت کی چار رکعات جو حضرت احمد ﷺ اور ان کی امت پڑھیں گے یہ ان کیلئے دنیا اور اس کی کل کائنات سے بڑھ کر ہوگی اور وہ یوں گناہوں سے پاک ہوجائیں گے جیسے وہ بچہ جو آج پیدا ہوا ہو۔ اے موسیٰ! حضرت احمد ﷺ اور ان کی امت جب میری تعلیم کے موافق وضو کریں گے تو گرنے والے پانی کے ہر قطرہ کے عوض ایسی جنت دوں گا جو زمین و آسمان جتنی وسعت رکھتی ہے۔ اے موسیٰ! حضرت احمد ﷺ اور ان کی امت ہر سال جو رمضان کےروزے رکھیں گے انہیں ہر ایک دن کے روزے کے بدلے جنت کا ایک شہر عطا کروں گا اور ہر نفل نیکی کے عوض ایک فرض کا اجردونگا اور میں نے اس مہینہ میں لیلۃ القدر بنائی ہے جو شخص صدق دل سے نادم ہوکر اس میں ایک بار استغفار کرلے پھر اگر وہ اسی رات یا اسی مہینہ میں مرجائے تو اسے تیس شہیدوں کا ثواب دونگا۔ اے موسیٰ! امت محمدیہﷺ میں ایسے لوگ بھی ہیں جو ہر ٹیلہ پر چڑھتے ہوئے لا الہ الا اللہ کی شہادت دیں گے ان کے اس عمل پر انبیاء والی جزاء ملے گی میری رحمت ان کے حق میں لازم ہوجاتی ہے اور غضب دور ہوجاتا ہے اور جب تک وہ لا الہ الا اللہ کی شہادت دیتے رہیں گے تو ان کیلئے توبہ کا دروازہ بند نہ ہوگا۔
قیامت کے دن امت محمدیہﷺ کی شہادت: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ حضور نبی کریم ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ سب سے پہلے قیامت کے دن حضرت نوح علیہ السلام اور ان کی امت کو بلایا جائے گا۔ حضرت نوح علیہ السلام سے سوال ہوگا کیا آپ نے اپنا پیغام رسالت پہنچادیا تھا‘ عرض کریں گے ہاں یااللہ! پھر قوم سے پوچھا جائے گا کیا تمہیں نوح علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچایا تھا؟ وہ کہیں گے بالکل نہیں۔ آپ نے کوئی رسول ہماری طرف بھیجا ہوتا تو بخدا ہم ضرور تیرے احکام کی پیروی کرتے اور ایماندار ہوتے۔ اس نے تو تیرا کوئی حکم ہمیں نہیں پہنچایا۔حضرت نوح علیہ السلام سے پوچھا جائے گا؟ کیا تیرا کوئی گواہ ہے؟ عرض کریں گے جی ہاں ہے۔ سوال ہوگا وہ کون ہے؟ نوح علیہ السلام جواب دیں گے وہ حضرت محمدﷺ کی امت ہے انہیں بلایا جائے گا اور مذکورہ بات کی جائیگی یہ جواب دیں گے کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ حضرت نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو پوری تبلیغ کی ہے اس پر نوح علیہ السلام کی قوم کہے گی کہ ہم سب سے پہلی امت ہیں اور تم سب سے آخری ہو تم یہ گواہی کیسے دے سکتے ہو؟ یہ کہیں گے کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہماری طرف اپنا ایک رسول بھیجا اور اس پر کتاب نازل فرمائی اس کتاب میں تمہارا قصہ لکھا ہے۔ جس کی ہم گواہی دیتے ہیں۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں ہم سب سےآخر میں ہیں مگر قیامت کے دن ہم سب سے پہلے ہوں گے اور یہی مضمون اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد میں ہے۔ ترجمہ: اور ہم نے تمہیں ایسی ہی جماعت بنایا ہے جو اعتدال پر ہے تاکہ تم لوگوں کے مقابلہ میں گواہ ہو اور تمہارے رسول ﷺ تم پر گواہ ہوں۔
(البقرہ: ۱۳۴)
(حوالہ: تنبیہ الغافلین‘ باب: امت محمدیہ کی فضیلت‘ ص: 530 سے 540)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں