قارئین! اس آیت نے مجھے جو کچھ دیا وہ میں جتنا بھی لکھوں کم ہے۔ آخر میں اتنا ہی کہتی ہوں کہ یہ چھوٹی سی آیت میں اتنا کچھ ہے کہ بیان کرنا مشکل ہے تو پورے قرآن پاک میں کیا کچھ نہیں مل سکتا۔ بات بس یقین کی ہے۔
عظمیٰ‘ لاہور
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! سب سے پہلے میں آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں‘ میں نے گزشتہ تین سال سے اعمال کرنا شروع کیے‘ اس دوران مجھے بہت کچھ ملا بھی اور شیطان اور نفس نے بہت بہکایا بھی کئی مشاہدات اور تجربات ہیں میرے پاس جو کہ میری ذاتی زندگی سے تعلق رکھتے ہیں ان تین سالوں میں جو مجھے بہترین تحفہ ملا وہ گزشتہ رمضان تھا اور خاص کر اس میں جو سورۂ مائدہ کی آیت 114 جو آپ نے بتائی۔ یہی آیت میں اُس سے پچھلے رمضان میں بھی پڑھتی رہی جس سے اُس رمضان میرے رزق میں برکت ہوئی مگر گزشتہ رمضان جب آپ نے درس میں بتایا کہ اللہ سے روحانی اور جسمانی رزق بھی مانگیں تو میں نے یہ آیت رمضان سے پہلے ہی پڑھنا شروع کردی‘ صبح و شام ایک تسبیح محبت اور توجہ سے پڑھی تو کبھی اس کے علاوہ بھی پڑھتی مگر ہر بار اللہ سے روحانی رزق مانگا‘ روح کی صحت‘ غذا اور پاکیزگی مانگی اور اللہ نے اس رمضان میں رزق جسمانی بھی اتنا عطاکیا کہ میری سوچ سے کہیں بڑھ کر اور جو عبادات کی توفیق ملی وہ تو میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ میں گنہگار بندی اتنا ذکر کرسکتی ہوں۔ حضرت تحریر تو کافی لمبی ہوجائے گی مگر میرا دل چاہتا ہے کہ قارئین کو اس آیت کے زیادہ سے زیادہ فائدے بتاؤں۔ اس آیت کے پڑھنے سے اللہ نے مجھے کتنا عطا کیا میرے بچوں نے جی بھر کر عید کی شاپنگ کی۔ گھر کا راشن اتنا کثیر ہوا اور ساتھ برکت بھی بے حساب ہوئی۔ میں نے جب سے ہوش سنبھالا پہلے کبھی ایسا رمضان مجھے نصیب نہ ہوا جو اس آیت کے پڑھنے کی وجہ سے مجھے نصیب ہوا۔ ذکر‘ تسبیحات‘ قرآن پاک کی تلاوت‘ نماز پانچ وقت کی‘ نوافل جو آپ نے بتائے وہ روزانہ پڑھتی۔ آخری عشرے کی طاق راتوں میں جو نفل عبادات آپ کی رمضان کی کتاب ’’رمضان المبارک کے طبی و روحانی ٹوٹکے‘‘ جو میں نے دفتر ماہنامہ عبقری سے حاصل کی تھی میں چھپے وہ بھی کیے۔صلوٰۃ التسبیح بھی پڑھی‘ پورا رمضان ساری رات عبادت و ذکر میں گزرا۔ اس کے علاوہ اللہ نے مجھ گنہگار کو ایک اور نیک کام کیلئے چنا‘ مسجد میں روزانہ 25 بندوں کا افطاری کیلئے کھانا بھی بنا کر بھیجتی رہی‘ رمضان میں بہت ضروری کام کی وجہ سے گھر سے صرف 5 بار نکلی۔ وہ بھی اللہ سے دعا کی تھی کہ یااللہ مجھے رمضان میں پورا وقت اپنی عبادت کیلئے عطا فرما اور اللہ نے ایسی مدد کی کہ گھر کے کام بھی کیے‘ مسجد اور گھر کیلئے افطاری کا کھانا بھی بناتی رہی مگر ایک بھی دن ایسا نہ ہوا کہ میرا روزہ کچن میں کام کرتے افطار ہوا ہو۔ دسترخوان پر بیٹھ کر اللہ سے دعا کرتی اور افطار کے وقت بھی سورۂ مائدہ کی آیت 114 پڑھتی اور ایک اور کام جو میں نے کیا کہ جب سحری اور افطار کے وقت کھانا کھاتی تو اللہ کی تمام نعمتوں کا شکر ادا کرتی۔ آپ اللہ والے ہیں آپ تو بہت عبادت والا رمضان گزارتے ہونگے مگر مجھ گنہگار کیلئے گزشتہ رمضان یادگار رہا میں پھر بھی دعائیں کرتی رہی کہ یااللہ! میں اس قابل نہیں جتنا تو نے عطا کیا اگر میرے نصیب میں اگلا رمضان ہے تو وہ اس سے زیادہ میرے لیے یادگار بنا اور جس طرح اس رمضان میں عبادت کی توفیق دی عام دنوں میں بھی ایسے ہی توفیق دینا اور ایک سب سے بڑی بات جو ہوتی وہ یہ کہ ایک کام جو کہ میں چھوڑنا چاہتی تھی مگر بار بار کوشش کے وہ ہوجاتا‘ میں عاجز آگئی تھی‘ حاجت کے نوافل بھی پڑھے مگر اُس گناہ سے بھی مجھے چھٹکارا ملا تو اسی آیت (مائدہ 114) کی وجہ سے کیونکہ میں دعا کرتی کہ یااللہ میری روح کو پاک کردے اور طاقتور بنا۔ قارئین! اس آیت نے مجھے جو کچھ دیا وہ میں جتنا بھی لکھوں کم ہے۔ آخر میں اتنا ہی کہتی ہوں کہ اس چھوٹی سی آیت میں اتنا کچھ ہے کہ بیان کرنا مشکل ہے تو پورے قرآن پاک میں کیا کچھ نہیں مل سکتا۔ بات بس یقین کی ہے۔ میں نے جس جس کو بتایا کہ اس آیت کے پڑھنے سے اللہ نے مجھے عبادت اور ذکر کی توفیق دی وہ حیران ہوتا کہ گھر کے کام‘ مسجد کا کھانا بھی بنایا‘ پھر بھی وقت کیسے ملتا ہے۔ میں کہتی کہ میں اللہ سےدعا بھی کرتی ہوں کہ اللہ وقت میں برکت دے اور مجھے کثیر رزق اور صحت بھی عطا کر۔محترم حکیم صاحب! آپ کی دعاؤں سے بہت کچھ ملا ہے‘ اللہ آپ کو اور تسبیح خانہ کو ہر بُری نظر و آفت سے محفوظ رکھے اور سدا آباد رکھے۔ آمین۔آیت درج ذیل ہے:۔
اللّٰہُمَّ رَبَّنَا اَنْزِلْ عَلَیْنَا مَآئِدَۃً مِّنَ السَّمَآءِ تَکُوْنُ لَنَا عِیْدًا لِّاَوَّلِنَا وَاٰخِرِنَا وَ اٰیَۃً مِّنْکَ ۚ وَارْزُقْنَا وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ(مائدہ۱۱۴
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں