جو میں نے دیکھا‘ سنا اور سوچا
ایڈیٹر کے قلم سے
پچھلے جتنے رمضان بھی گزرے کیسے گزرے؟ ہر آنے والا رمضان موازنے اور احتساب کا رمضان ہوتا ہے۔ زندگی کا حال تو یہ ہے کہ نامعلوم آئندہ رمضان آئے یا نہ آئے۔۔۔۔ دل کی دنیا کب اجڑ جائے۔۔۔۔ خطرہ ایک اور بھی ہے کہ رمضان تو آئے لیکن میں اس کی تیاری نہ کرپاؤں۔ کیونکہ مومن کا ایمان بڑھتا اور کم ہوتا رہتا ہے۔ فرشتوں کا ایمان سدا ایک جگہ رہتا ہے اور انبیاء علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ایمان ہمیشہ بڑھتا ہی رہتا تھا۔ شاید یہ رمضان ایسا ہو جس کو ہم پائیں تو سہی لیکن اس کو ویسا نہ گزار سکیں جیسا میرے محبوب مدینے والےﷺ کی چاہت ہے۔
آئیے! اس رمضان میں ہم ان چند چیزوں کا بہت خیال رکھیں۔ پہلی بات: ابھی سے رزق حلال جمع کرنا شروع کردیں جو رمضان میں کھائیں‘ کیونکہ ہر انسان کو خود علم ہوتا ہے کہ میرا رزق کہاں کہاں مشکوک اور حرام ہے۔ دوسری بات: جو گناہ کررہے چھوٹے یا بڑے ابھی سے ان کیلئے توبہ اور استغفار ندامت اور اس سے بچنے کی تدبیر شروع کردیں۔ تیسری بات: اگر کسی کے لیے دل میں کینہ بغض اور کدورت ہو ختم نہ بھی ہوتی ہو تو اس کو ختم کرنے کیلئے اپنے دل پر مسلسل درود پاک دم کریں اور دل کو مائل کریں کہ اے دل! اگر تو اسی کیفیت کے ساتھ مردہ ہوگیا تو آگے تیرا کیا بنے گا۔۔۔؟ مخلوق کو تو شاید منہ دکھا سکے لیکن اللہ کو منہ کیسے دکھائے گا۔۔۔؟ چوتھی بات: آخری عشرے کا خاص خیال رکھیں‘ کہیں آخری عشرہ شاپنگ‘ مہندیاں‘ چوریاں‘ جوتیاں‘ سوٹ‘ بازاروں کی خریداری میں ضائع کرکے آخری عشرہ کے دن رات کے روحانی کمالات سے محروم نہ ہوجائیں کیونکہ شیطان اور نفس آخری عشرہ کیلئے رمضان سے پہلے پروگرام بنواتا ہے۔ آخری عشرہ میں ایک خاص روگ جو اس امت کو لگا ہے وہ عید کے نام پرگٖفٹ اور ہدیے ہیں کوئی حرج نہیں لیکن عید کے بعد دے دیں۔ ناک ہی تو ہے ۔۔۔بقول ایک اللہ والے کے مٹی کا بنا ہوا ہے اتار کر جیب میں رکھ لیں۔ دنیا کے کتنے لوگ ایسے ہیں جو دنیا کی غرض کیلئے اپنی ناک کو نہیں دیکھتے صرف اور صرف فرض کو دیکھتے ہیں۔ پانچویں بات: عید کی رات کا اور عید کے دن کاخاص خیال رکھیں۔ سارے مہینے کی محنت‘ دعائیں‘ ذکر‘ تسبیحات‘ سخت گرمی کاروزہ۔۔۔ عید کی رات کی غفلت یا غلطیاں اور عید کے دن کی غلطیاں اور غفلت اور بعض اوقات غلطیاں نہیں بڑے بڑے گناہوں کی پلاننگ ہوتی ہے۔ بس اس کی احتیاط کریں۔چھٹی بات: گلقند‘ گلاب کے پھول کی تازہ بنی ہو دو چمچ سحری کے آخری وقت میں چبا کر اوپر سے ایک گلاس پانی پی لیں۔ سارا دن میں روزہ نہیں لگے گا۔ پیاس کی حدت شدت اور پیاس کی گرمی کا بہترین اور لاجواب ٹانک ہے۔ حتیٰ کہ کمزوری نہیں ہوتی اگر گلقند کے ساتھ ایک کپ خالص عرق گلاب پی لیں تو پھر تو حیرت انگیز فائدہ ہوتا ہے۔ ایک اور فائدہ مند چیز سامنے آئی ہے تین کھجوریں رات کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے ایک کپ گرم پانی میں بھگودیں‘ صبح مل چھان کر اس کا پانی اور گلقند پی لیں اور اوپر سے ایک کپ عرق گلاب پی لیں‘ چاہیں تو یہی کھجوریں عرق گلاب میں بھگو دیں۔ صبح مل کر چھانیں نہیں‘ بس گھٹلی نکال کر گھونٹ گھونٹ پی لیں۔ پیاس ہرگز نہیں لگے گی اور سارا دن میں کمزوری اور نقاہت نہیں ہوگی۔ ساتویں بات: فیصلہ کریں کہ آپ کوئی ذکر متعین کرلیں کہ میں نے اسی رمضان میں اس کو اتنے لاکھ ضرور ضرور پڑھنا ہے اور اپنے اوپر مسلط کریں جب ذکر اپنے اوپر مسلط کریں گے تو اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ ذکر کرسکیں گے اور ذکر پھر ہوگا۔ اگر ذکر مسلط نہ کیا تو ذکر نہیں ہوگا اور رمضان میں سب سے بہترین ذکر جو سارا دن کھلا آپ پڑھیں وہ ہے رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَ اَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَ ﴿مومنون۱۱۸﴾ صبح و شام اور اذکاربھی کرسکتے ہیں لیکن سارا دن اگر لاکھوں پڑھیں تو اس سے رزق‘ برکت‘ جادو کا توڑ‘ بیماریوں کا حل‘ بندشوں کا توڑ‘ رشتوں کے مسائل‘ گھریلو الجھنیں‘ روزی کے مسائل‘ دشموں کا دفعیہ‘ حالات کی پریشانی کا حل اور زندگی کے مسائل کا آخری حل یہی ذکر ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں