منصور علی بیگ
ہمارے گھر دراصل ہماری شخصیت اور لائف اسٹائل کے عکاس ہوتے ہیں اور گھروں میں موجود فرنیچر تمام تر کہانی اپنی زبانی سنا رہا ہوتا ہے۔ عموماً گھریلو فرنیچر کی صفائی ستھرائی محض جھاڑن سے کردی جاتی ہے اور کبھی کبھار گیلے کپڑے سے مگر یہ پہلو نظر انداز کردیا جاتا ہے کہ اس طرح فرنیچر پر مٹی اور میل کی ایک کثیف تہہ جم جاتی ہے جوکہ فرنیچر کے رنگ اور اس کے اجلے پن کو ماند کرکے دیتی ہے جوکہ بہت کم عرصے میں برسوں پرانا محسوس ہونے لگتا ہے۔ ماہرین کے مطابق فرنیچر کو صرف کپڑے، تولیہ اور کاغذ سے صاف کرنا ہی کافی نہیں ہے کیونکہ اس طرح غیر محسوس طریقے سے جم جانے والی گرد اور میل کی تہہ بڑھتی جاتی ہے اور اس کی صفائی آنے والے وقتوں میںمزید کٹھن ہوجاتی ہے۔ اپنے فرنیچر کو چمکتا دمکتا رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ ایک نم کپڑے سے مٹی یا دھول کی تہہ ہلکے ہاتھ سے اتاردی جائے اورپھر کسی ہلکے ڈٹرجنٹ سے جوکہ رگڑ نہ پہنچا سکے نیم گرم پانی سے دھولیں۔ ایک وقت میں کسی ایک حصے کی صفائی کریں اور فوری طور پر پانی کو خشک کرنے کیلئے کسی نرم کپڑے کا استعمال کریں تو آپ کا فرنیچر اپنی چمک دمک برقرار رکھ سکتا ہے۔
دراصل فرنیچر کی صفائی اچانک ہی ایک ایسے نکتے پر پہنچ گئی ہے جہاں اسے ڈسٹنگ یا پالشنگ سے کہیںزیادہ کی ضرورت ہے خاص طور پر پرانے اور نایاب فرنیچر کو صفائی کے ذریعہ ہی محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ کسی نایاب چیز کو جو کہ اچھی کنڈیشن میں ہے لاعلمی میں رگڑنے اور نامناسب انداز سے صاف کرنے کے سبب اس کی قدر و قیمت اور امتیازی خصوصیت سے محرومی کے بجائے یہ جاننا ازحد ضروری ہے کہ مختلف قسم کے فرنیچر کی صفائی کیلئے مختلف طریقے آزمانا پڑتے ہیں ۔ لکڑی سے بنا ہوا فرنیچر آئل، وارنش، لیکر (لاکھ کا روغن )یا شیلاک ( لاکھ کاچپڑا) سے ہی صاف کیا جاسکتا ہے۔ اس نوعیت کی صفائی کیلئے اچھی فرنیچر پالش کریم، فرنیچر کلینر یا کنڈیشنر کا سہارالیں تو بہتر ہے۔ رنگے ہوئے فرنیچر کی صفائی قدرے آسان ہوتی ہے کیونکہ پینٹ کلینرز بازار سے مائع حالت میں عام طور پر مل جاتے ہیں جوکہ پائوڈر یا پیٹ کی شکل میں بھی ہوسکتے ہیں۔ مسطح پینٹ کیلئے سب سے موثر کلینر سوپ جیلی ہے پینٹ کئے ہوئے فرنیچر یا رنگی ہوئی سطح کو چمکدار بنانے کیلئے نیم گرم پانی میںبھگویا ہوا کپڑا استعمال کریںیا پھر ایک گیلن نیم گرم پانی میں ایک چمچہ واشنگ سوڈا ملا کر اس میں بھگویا ہوا کپڑا فرنیچر پر آہستگی سے رگڑیں تو رنگ نکھر جائے گا۔ اس کیلئے سوپ سے عاری ڈٹرجنٹ کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ تجارتی طور پر استعمال کئے جانے والے بعض کلینرز جن میں ٹرائی سوڈیم فاسفیٹ بھی شامل ہے فرنیچر کو پھیکا کر دیتے ہیں اور صابن سے ایک جھلی سی بن سکتی ہے۔
لکڑی کامعیاری فرنیچر ایک ایسی نمایاں سرمایہ کاری ہوتی ہے جس کے بارے میں توقع کی جاتی ہے کہ یہ نسلوں تک اپنے فوائد پہنچائے گی جس کی خوبصورتی اور پائیداری کیلئے مناسب صفائی اور دیکھ بھال کی بہت زیادہ ضرورت پڑتی ہے۔ نمی کو زیادہ دیر تک فرنیچر پر نہ رہنے دیں اور اس کیلئے خشک کرنے والی کسی چیز کے استعمال کے بجائے ایسی چیز کا سہارا لیں جوکہ نمی کو چوس لے کیونکہ پانی وقت گزرنے کے ساتھ ہی صفائی کے باوجود سفید دھبوں کا باعث بن جاتا ہے جبکہ الکوحل، پرفیوم، آفٹر شیو اور بعض دوسری طبی طور پر استعمال ہونے والی اشیاء جوکہ اس حوالے سے آزمائی جانے لگی ہیں خطرناک نتائج کو دعوت دے سکتی ہیں لہٰذا فرنیچر کی صفائی کیلئے ہمیشہ کلینرز ہی استعمال کریں۔
فیبرک سے تیار کردہ فرنیچر کی صفائی: کپڑے سے تیار کردہ فرنیچر کی موثر صفائی اسی وقت ممکن ہے جب آپ کو کپڑے کی نوعیت کا علم ہوکہ یہ قدرتی فائبر ہے، سینتھیٹک اور یا دونوں کا امتزاج۔ یوں جب فرنیچر کی صفائی کے موزوں پراڈکٹ کا انتخاب کیا جاسکے گا تو طریقہ ہی بہتر ہوگا۔ تمام ہی کلیننگ پراڈکٹس جوکہ بازار میں دستیاب ہیں لہٰذا اس بات کا خیال رہے کہ فیبرک فرنیچر کی صفائی کیلئے کسی ایسی پراڈکٹ کا سہارا قطعی نہ لیں جوکہ ناموزوں اور ماحول کے اعتبار سے نقصان دہ ثابت ہو، عموماً سستی یا کم قیمت چیزوں کے خریدنے سے اس کا امکان رہتا ہے۔ ایک اور کوالٹی جوکہ آپ کی توجہ چاہتی ہے وہ یہ ہے کہ قدرتی اجزائے ترکیبی پرمشتمل فرنیچر کلینر خریدیں جیسے کہ قدرتی بوٹیوں سے تیار کردہ جو آپ کی صحت کیلئے بھی خطرہ نہیں بن سکتے ہیں، فرنیچر فیبرک کلینر کو پمپ اسپرے، اسفنج یا کپڑے میں بھگو کر استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ دیکھ کر کہ کس جگہ کتنی زیادہ ضرورت ہے اب چونکہ فیبرک پر لگائی جانے والی کوئی بھی مائع چیز اندر سرایت کرسکتی ہے لہٰذا صفائی کیلئے تیزی سے ہاتھ چلائیں تاکہ فیبرک پر موجود صفائی کے لئے استعمال کی جانے والی پراڈکٹ اپنا دھبہ بھی نہ چھوڑ سکے۔ اگرچہ کہ فرنیچر صاف کرنے والی بیشتر مصنوعات اس یقین دہانی کے ساتھ فروخت کی جاتی ہیں کہ ان سے داغ یا دھبوں کا امکان نہیں ہے مگر اس کے باوجود بہتر آئیڈیا یہی ہے کہ فیبرک پر سے صفائی کا محلول فوری صاف کرکے اسے صاف پانی سے دھولیا جائے۔ ہمیشہ کسی نئے فیبرک صفائی کے محلول کو آزماتے وقت خیال رہے کہ اسے اس جگہ لگاکر دیکھیں جوکہ بالکل سامنے باآسانی سے نظر نہیں آتی ہوتاکہ دھبہ پڑ جانے کی صورت میں اسے چھپانا نہ پڑے۔ ہمارے یہاں فیبرک فرنیچر کے ساتھ فیبرک کوڈ کی فراہمی کا رحجان نہیں ہے جبکہ صفائی سے متعلق بھی کوئی ہدایت واضح نہیں کی جاتی ہے تاہم عام اصول یہ ہے کہ فیبرک فرنیچر کی صفائی کرتے وقت داغ یا دھبوں سے بچائو کیلئے تیزی سے ہاتھ چلائیں تاکہ ان کا پھیلائو نہ ہو سکے۔ کسی جگہ داغ لگا ہے تو اسے رگڑنے کے بجائے کسی اسفنج کے ٹکڑے سے دبا کر صاف کریں۔ عموماً فیبرک فرنیچر کیلئے پانی سے پاک کلینرز کی ضرورت ہوتی ہے، نیز بعض اقسام ایسی بھی ہوتی ہیں جن کیلئے صفائی کا کوبی بھی محلول یا پائوڈر موزوں نہیں ہوتا ایسے مواقع پر گرد کو صاف کرنے کیلئے ویکیوم کلینر کے علاوہ برش کی مدد لی جاسکتی ہے تاہم بڑی احتیاط سے تاکہ دھبے پڑنے یا کپڑے کے تار کھنچ جانے کا احتمال نہ ہو۔
چند ہدایات: پوشش والے فرنیچر کو براہ راست سورج کی روشنی سے بچائیں کیونکہ الٹراوائٹ لہریں رنگوں کو پھیکا اور بھدا کردیتی ہیں۔ فیبرک پر کسی سخت فائبر یا اسٹیل کا برش قطعی نہ لگائیں کیونکہ یہ فیبرک کی شکل بگاڑ دیگا۔ لکڑی کے فرنیچر کی صفائی اور پالش مستقل بنیادوں پر کرنا اس کی پائیداری میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ مسلسل گرد اور مٹی گندگی یا کھانے پینے کی چیزیں گرنے سے فرنیچر پر بیرونی آلودگی اور جراثیم کو شہ ملتی ہے جو کہ اپنی جگہ بنالیتے ہیں۔ لیدر فرنیچر کی مصنوعات کو ایک نرم‘ خشک یا معمولی پانی سے نمک پڑے سے پونچھا جاسکتا ہے تاہم اسے خشک کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے ازخود خشک ہونے دیں اور دھبوں کے امکان سے بچیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں