بکرا یا بکری کا گوشت زود ہضم اور صالح خون پیدا کرتا ہے‘ گرم مزاجوں والوں کیلئے عمدہ غذا ہے۔ چھ ماہ کے بکرے کا گوشت اگر کمزور اور لاغروں کو کھلایا جائے تو وہ طاقتور جسم کے مالک بن جاتے ہیں۔
نصیراحمد‘ ایبٹ آباد
ہمارے ملک میں لاکھوں چھوٹے اور بڑے جانور روزانہ ذبح ہوتے ہیں اور ان کا گوشت بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔ گوشت مرچ مصالحہ جات ڈال کر بھون کر بھی کھایا جاتا ہے اور اس کے کباب اور باربی کیو بہت مشہور ہیں۔ اچھے قسم کے مصالحہ جات سے اس کی لذت میں اضافہ ہوتا ہے‘ ہمارے ہاں ہر گھر میں اگر روزانہ نہ سہی تو ہفتہ عشرہ میں ایک دفعہ گوشت ضرور پکتا ہے۔ گوشت ہماری زندگی کی اہم ضرورت ہے۔ گوشت نائٹروجن‘ چربی‘ نمکیات اور پانی کا مجموعہ ہوتا ہے‘ ہمارے جسم کے رگ و ریشے زیادہ تر نائٹروجنی مرکبات سے بنے ہوئے ہوتے ہیں۔ ہمارا جسم مشقت‘ ورزش اور مختلف حرکات سے جب تحلیل ہونا شروع ہوجاتا ہے اور اس کمی کو صرف نائٹروجنی غذا سے پورا کیا جاسکتا ہے۔ نائٹروجنی غذا ہی سے ہمارے جسم کی نشوونما ہوتی ہے۔ ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ پروٹین نباتاتی غذاؤں کی نسبت گوشت میں بہت زیادہ ہوتی ہے۔ مسلمانوں کو صرف حلال جانور کھانے کا حکم دیا گیا ہے۔ موجودہ ماڈرن دور کی تحقیق نے ثابت کردیا ہے کہ اللہ رب العزت نے جن جانوروں کو حرام قرار دیا ہے وہ واقعی انسانی صحت کیلئے مضر ہیں۔
گوشت کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ روزانہ کھانے والے کی طبیعت میں غصہ زیادہ پایا جاتا ہے‘ نفسانیت بڑھ جاتی ہے‘ یہ لوگ زود رنج اور خودغرض بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ ہر انسان جو چاہے کھاسکتا ہے لیکن یہ بات ضرور ذہن میں رکھنی چاہیے کہ جو گوشت وہ کھانا چاہتے ہیں اس کی افادیت اور مضمرات کیا ہیں؟ طبی ماہرین کے مطابق ہر انسان کو جو مشقت نہ کرسکتا ہو کیلئے روزانہ کا آدھ پاؤ فائدہ مند ہے۔ اس سے زائد نقصان کا باعث ہے۔ گوشت کو بھوننے کے بعد یا اس کے کباب بنا کر پکا کر ڈھکنا نہیں چاہیے‘ اس طرح ڈھکنے سے زہریلا اور بدمزہ ہوجاتا ہے۔ چند جانوروں کے گوشت کی خاصیت پیش خدمت کرتا ہوں تاکہ جن حضرات کو علم نہیں وہ مستفید ہوسکیں۔
بکرا یا بکری: اس کا گوشت زود ہضم اور صالح خون پیدا کرتا ہے‘ گرم مزاجوں والوں کیلئے عمدہ غذا ہے۔ چھ ماہ کے بکرے کا گوشت اگر کمزور اور لاغروں کو کھلایا جائے تو وہ طاقتور جسم کے مالک بن جاتے ہیں۔ یہ بات بھی عام مشہور کہ انسان کا اگر کوئی عضو خراب ہونے کو ہو تو اس کو دو سال کے بکری یا بکرے کے بچہ کا وہی عضو کھلایا جائے تو بیمار انسان صحت حاصل کرلیتا ہے۔ مثلاً دل کے مریض کو بکرے کا دل کھلانا‘ پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا مریض کو پھیپھڑے کھلائیں تو وہ صحت پالیں گے۔تیتر اور بٹیر: سل ودق‘ فالج اور جسمانی دردوں کے لیے بہت مفید غذا ہے۔ مقوی معدہ ہے‘ کمزوروں کیلئے عمدہ غذا ہے‘ جسم میں صفرا‘ بلغم اور سودا تینوں خلطوں کے فساد کو ذبح کرتا ہے۔ خفقان‘ تپ دق‘ استسقاء‘ فالج اور جسمانی کمزوری کیلئے نفع بخش ہے۔
اونٹ: دیرہضم ہوتا ہے‘ مقوی باہ ہے‘ کالے یرقان اور پیشاب جلن کیلئے مفید ہے۔ جلندر کی بیماری کیلئے اکسیر بیان کیا گیا ہے۔ خلط فاسد پیدا کرتا ہے‘ اس کی کوہان کا گوشت بہت ہی فائدہ مند ہے اور کئی بیماریوں کا علاج ہے۔
بھینس: دیرہضم‘ غلیظ اور مؤلد اخلاط ردی و سوداوی ہے۔ روزانہ کھانے والے عموماً بواسیر‘ سوزاک اور معدہ کے کئی امراض میں مبتلا ہوجایا کرتے ہیں۔ ادرک مناسب مقدار میں ڈال کر سبزیوں کے ساتھ ترکاری پکا کر کھایا جائے تو نقصان نہیں ہوتا۔بھیڑ: اس کا گوشت مقوی اعضاء‘ بدن کو موٹا کرتا ہے‘ گاڑھا خون پیدا کرتا ہے‘ دیرہضم ہوتا ہے‘ کمزور معدہ والوں کو موافق نہیں پڑتا‘ بواسیر کے مرض میں اضافہ کرتا ہے۔خرگوش: غلیظ خون پیدا کرتا ہے‘ سرد امراض مثلاً فالج‘ لقوہ‘ استرخا اور کالی کھانسی کیلئے مفید ہے۔
دنبہ: بدن کو موٹا کرتا ہے‘ مقوی اعضاء اور مقوی باہ ہے مگر دیر ہضم ہوتا ہے۔کبوتر: صالح خون پیدا کرتا ہے‘ مقوی بدن ہے‘ مقوی گردہ و مثانہ ہے‘ مقوی باہ ہے‘ استسقاء ذکی اور طبعی دونوں کیلئے مفید ہے۔ اس کو پکاتے وقت اگر تھوڑا سرکہ ڈالا جائے تو فائدہ میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے انڈے جو بچے جلدی نہ بول سکتے ہوں ان کو کھلانے سے جلدی بولنے لگتے ہیں۔مرغ: صالح خون پیدا کرتا ہے۔ عقل بڑھاتا ہے۔ دماغ کو تیز کرتا ہے‘ مرض سرسام میں جوان مرغ کو ذبح کرکے گرم گرم سر پر باندھا جاتا ہے جو بہترین علاج ہے۔ جوان مرغ کا گوشت بنسبت عمر رسیدہ یعنی بوڑھوں کیلئے بہت ہی مفید ہے۔مچھلی: اس کاگوشت ہر طرح سے مفید ہے۔ تمام کمی کو پورا کرتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں