ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں‘ قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک حکایت بیان فرمائی کہ ایک درویش کی کسی بادشاہ سے ملاقات ہوگئی۔ بادشاہ نے کہا کہ کوئی چیز مانگ تو درویش کہنے لگے میں اپنے غلاموں کے غلام سے کوئی چیز نہیں مانگتا۔ بادشاہ نے کہا وہ کیسے؟ درویش نے کہا: میرے دو غلام ہیں جو آپ کے مالک ہیں۔بادشاہ نے کہا: میرے کون دو مالک ہیں جو آپ کے غلام ہیں؟ فقیر نے فرمایا:’’ ایک حرص دنیا اور دوسرا ہے آرزو‘‘۔حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا فقر اہل فقر کیلئے عزت ہے۔
اللہ والے دنیا کی محبت دل میں نہیں رکھتے۔ حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دنیا کو جیب میں رکھنا تو جائز ہے لیکن دل میں رکھنا حرام ہے۔ اس لیے کہ جو جیب کی چیز ہوتی ہے اس کیلئے نہ آنے کی خوشی نہ جانے کا غم اور جو دل کی چیز ہوتی ہے اس کے آنے کی خوشی بھی ہوتی ہے اور جانے کا غم بھی ہوتا ہے۔فقیر اپنی خواہش کیلئے نہ کھاتا ہے نہ پیتا ہے بلکہ اس کا کھانا پینا بھی حکم کیلئے ہوتا ہے۔
حضرت پیران پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا بہت بڑا کاروبار تھا۔ کسی نے پوچھا کہ جو آپ کاروبار کرتے ہیں کیا یہ حب دنیا نہیں ہے؟ فرمانے لگے ’’حب دنیا تو اس وقت ہو کہ جب ہم کاروبار کریں اور یہ کاروبار ہمیں اللہ کی یاد سے غافل کردے۔ اگر مجھے مال میں نفع ملتا ہے تو اللہ کی نعمت سمجھ کر رکھ لیتا ہوں اگر کوئی کمی ہوتی ہے تو امتحان سمجھ کرصبر کرلیتا ہوں۔‘‘
اللہ جل شانہٗ نے جس حال میں فقیر کو رکھا ہے اس حال میں وہ شاکر بھی ہو‘ صابربھی ہو اور تسلیم رضا بھی ہو اس کے اندر کوئی خلل نہ آئے۔ اللہ حکیم اور بصیر ہیں وہ خوب جانتا ہے کہ کس کو کون سا حال بہتر ہے۔ بعض بندوں کو مال اس لیے زیادہ نہیں دیا جاتا کہ اگر اس کو مال زیادہ دے دیا تو اپنی آخرت تباہ کر بیٹھے گا اور بعض لوگوں کو صحت مند اس لیے نہیں کرتا اگر صحت دی تو اپنی صحت کو میری نافرمانیوں میں نہ لگابیٹھے اور بعض کو مال اس لیے دے دیتا ہے کہ اس کا قیامت کے دن امتحان لیا جائے گا کہ تجھے نعمتیں دی تھیں تو نے میری نعمتوں کا کون کون سا حصہ کہاں کہاں خرچ کیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں