خشخاش کا تیل کنپٹی پر ملنے سے جلد نیند آجاتی ہے۔ ٭ اگر نیند نہ آرہی ہو تو سرخ ٹماٹر کو کاٹ کر اس پر چینی چھڑک کر کھانے سے بے خوابی کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ ٭ فروٹ چاٹ کھانے سے بھی نیند نہ آنے کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔
اگرچہ ماہرین ابھی تک صحیح طور پر معلوم کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے کہ انسانی جسم کیلئے نیند کیوں ضروری ہے لیکن اس امر پر سب متفق ہیں کہ کم سونا یا نیند میں بے قاعدگی کسی بھی انسان کی ذہنی اور جسمانی کارکردگی کو بُری طرح متاثر کرتی ہے۔ اچھی نیند انسان کے مدافعتی نظام میں بیماری کے خلاف لڑنے کی صلاحیت کو برقرار رکھتی ہے اور ذہنی اعصابی نظام کو احسن طریقے سے کام سرانجام دینے میں مدد کرتی ہے۔ رات بھر کی پرسکون نیند بچوں میں سیکھنے کے عمل کو تیز کرتی ہے اور خلیات کی افزائش کیلئے ضروری ہے۔ ذہنی اور جسمانی مستعدی کیلئے کتنی نیند درکار ہے؟ اس کا انحصار کئی عوامل پر ہوتا ہے مثلاً کام کی نوعیت وغیرہ ۔شیرخوار بچے ایک دن میں سولہ گھنٹے تک سوسکتے ہیں۔ نوجوان بچوں کیلئے نو گھنٹے اور بالغ افراد کیلئے سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند ان کی جسمانی ضروریات کے لحاظ سے کافی ہوتی ہے۔ معمر افراد کو اگرچہ اتنی ہی نیند کی ضرورت ہوتی ہے جتنی کہ ایک نوجوان بالغ بچے کو لیکن عموماً وہ مختصر وقفوں کیلئے سوتے ہیں اور بہت دیر تک گہری نیند کے مرحلے میں نہیں رہتے۔ 65 سال سے زائد عمر کے تقریباً پچاس فیصد بزرگ نیند کے کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
سونے کے معمولات میں کمی یا خلل کی بناء پر رونما ہونے والے عوارض کو تین بڑے گروہوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔نیند کے دورانیے میں کمی‘ نیند کا بار بار ٹوٹنا یا دوران نیند بے چین رہنا وغیرہ۔
نیند کی کمی: انسومینیا کم سونا ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے لوگوں کی ایک کثیرتعداد متاثر ہوتی ہے۔ اس کی عام وجوہات کھانے پینے میں بے قاعدگی کا ہونا مثلاً (کیفین یا الکوحل کا زیادہ استعمال) اور ذہنی و جذباتی دباؤ شامل ہیں۔ بعض اوقات کوئی جسمانی تکلیف یا بیماری بھی نیند کے دورانیے میں کمی کا باعث بن جاتی ہے وجہ جو بھی ہو بہرحال یہ ایک ایسی کیفیت ہے جو کہ روزمرہ کے معمولات میں خلل ڈالنے کے ساتھ ذہنی اور جسمانی تھکاوٹ میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ انسومینیا سے ملتی جلتی دوسری کیفیت ایسی ہے جو نیند کے مطلوبہ گھنٹے پورے نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے‘ ایسے اشخاص کو نیند نہ آنے کا عارضہ لاحق نہیں ہوتا بلکہ متعدد عوامل کی بنا پر وہ مطلوبہ مقدار میں نیند نہیں لے پاتے۔ نیند کی یہ کمی قوت فیصلہ اور یادداشت میں کمی کے علاوہ ہاتھ اور آنکھوں کی حرکات میں ہم آہنگی اور قوت مدافعت کو بھی کمزور کردیتی ہے۔
دورانِ نیند بے چینی: دوران نیند سانس لینے میں بےقاعدگی کی وجہ سے نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے اور اسی کی وجہ سے خراٹے لینے کا مسئلہ جنم لیتا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اس مسئلے کا بڑا شکار وہ لوگ ہیں جو کہ خراٹے لینے کے عادی ہیں یہ کیفیت کسی کو بھی متاثر کرسکتی ہے لیکن موٹاپے میں مبتلا لوگ اس کا سب سے بڑا ہدف ہیں۔ عورتوں کی نسبت مرد حضرات کو یہ مسئلہ زیادہ درپیش ہوتا ہے جبکہ عورتوں کی ایک بڑی تعداد کو انسومینیا کا عارضہ لاحق ہوتا ہے بانسبت مردوں کے۔ دن کے اوقات میں زیادہ دیر سونے والے خواتین و حضرات دوران نیند بے چینی اور خلل کا سامنا کرسکتے ہیں۔ سونے میں چلنا‘ باتیں کرنا اور ڈر کر چلنا بھی نیند کے نظام میں بے ضابطگیوں کو ظاہر کرتا ہے خاص طورپر نیند میں چلنے کی بیماری خاصی خطرناک ہوسکتی ہے کسی بھی حادثہ سے بچنے کیلئے اس طرح کے مریضوں کا بروقت علاج بہت ضروری ہے۔
گہری اور پرسکون نیند کیسے حاصل کی جائے؟
نیند کے خصوصی ماہرین ان تمام مریضوں کیلئے چند تجاویز پیش کرتے ہیں جوکہ نیند سے متعلق مختلف عوارض میں مبتلا ہیں۔
اپنا ایک نظام الاوقات مقرر کرلیجئے اسی کے مطابق ہر روز سونے اور جاگنے کو اپنا معمول بنائیں حتیٰ کہ چھٹی کے دنوں میں بھی اسی پر عمل کریں۔ ٭ ہر روز ورزش کریں لیکن سونے سے پہلے ورزش سے گریز کیجئے۔ ورزش کا بہترین وقت صبح اور سہ پہر کا ہے تاہم رات کے کھانے کے بعد ہلکی چہل قدمی معدے کو بوجھل ہونے سے بچاتی ہے۔ ٭چائے، کافی، سگریٹ نوشی اور الکوحل سے پرہیز کریں۔ ایسی اشیاء جن میں کیفین موجود ہو ان کا استعمال ہونے سے کم از کم چھ گھنٹے قبل کرلینا چاہیے تاکہ دوران خون میں ان کے اثرات کم ہوجائیں۔ ٭اپنے آپ کو پرسکون کرنے کیلئے سونے سے پہلے کچھ ایسے معمولات اپنالیں جو کہ نیند لانے میں مددگار ہوں مثلاً گرم پانی سے غسل کرنا یا کسی اچھی سی کتاب کا مطالعہ کرنا مفید ہوسکتا ہے۔ ٭ سونے کے کمرے کو آرام دہ بنائیے‘ بہت ٹھنڈا یا گرم کمرہ بھی نیند خراب کرنے کا باعث بنتا ہے۔ ٭ بیڈ روم سے ٹی وی اور کمپیوٹر اٹھادیجئے جب آپ کو نیند آرہی ہو تو زبردستی اپنے آپ کو مت جگائیے۔ ٭ اپنے آپ کو روشنی کی موجودگی میں جاگنے کا عادی بنائیں۔ اُٹھتے ہی کمرے کے پردے یا بلائنڈ ہٹادینے سے ٹائمر کلاک اپنے آپ کو اس روشنی کے مطابق سیٹ کرتا ہے اور اندھیرا ہوتے ہی یہ آپ کے دماغ کو سونے کے پیغامات بھیجنا شروع کردیتا ہے۔ ٭ نباتاتی بوٹیاں یا خوشبوؤں سے علاج بھی انسومینیا کے مریضوں کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ قدرت کے نظام میں رات آرام کیلئے بنائی گئی ہے سونے کے وقت سونا اور علی الصبح جاگنا ذہنی اور جسمانی مستعدی کیلئے بہت ضروری ہے۔ نظام قدرت سے انحراف مت کیجئے۔ راتوں کو بلاوجہ جاگ کر اس نظام کو بغاوت کا موقع مت دیں۔ بصورت دیگر آپ بھی ان لوگوں میں شامل ہوسکتے ہیں جن کے حصے میں بے خواب راتیں آتی ہیں۔
اگر نیند نہ آئے…:٭ خشخاش کا تیل کنپٹی پر ملنے سے جلد نیند آجاتی ہے۔ ٭ اگر نیند نہ آرہی ہو تو سرخ ٹماٹر کو کاٹ کر اس پر چینی چھڑک کر کھانے سے بے خوابی کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ ٭ فروٹ چاٹ کھانے سے بھی نیند نہ آنے کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ بشرطیکہ آپ کے گلے کے غدود نہ بڑھے ہوئے ہوں یا آپ حساس طبیعت کے مالک نہ ہوں۔ ٭ بعض اوقات سر میں خشکی ہونے کی وجہ سے نیند نہیں آتی ایسے میں سر کی مالش کرنا بہت مفید ہے۔ مالش کرنے کے بعد سکون محسوس ہوگا اور نیند آجائے گی۔ ٭رات ہی کو نہیں دن بھر میں چائے اور کافی کااستعمال کم کردیں اس کی جگہ دودھ اور پھل کا استعمال زیادہ کریں۔ ٭ گرم پانی میںنمک ملا کر سونے سے پہلے چند منٹ تک پاؤں کو اس میں ڈبوئے رکھیں تو اس سے سکون ملے گا اور نیند آجائے گی۔ ٭ کدو کے بیج کے مغز نصف تولہ میں تھوڑی سی مصری ملا کر کھائیں تو بے خوابی کا مرض دور ہوجاتا ہے۔ ہرادھنیا کھانے سے بھی معدہ کے بخارات جو دماغ کو جاتے ہیں وہ ختم ہوجاتے ہیں اس لیے پرسکون نیند آتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں