تیل اور پانی
حکا یت ہے کہ ایک گلا س میں پانی اور تیل تھے۔ ایسی صورت میں تیل اوپر رہتا ہے کیونکہ پانی زیا دہ وزنی ہو تا ہے ۔ پانی نے تیل سے شکایت کی اور پو چھا کہ یہ کیا با ت ہے میںنیچے رہتا ہو ں اور تو اوپر حالانکہ میں پانی ہو ں اور پانی کی یہ صفت ہے کہ وہ صاف ، شفاف، خو د طا ہر و مطہر، روشن ، خوبصورت ، خوب سیر ت غرض ساری صفتیں موجو د ہیں اور تو ” تیل “ جو خود بھی میلا اور جس پر گرے اس کو بھی میلا کرے۔ کوئی چیز تجھ سے دھوئی نہیں جا سکتی، چاہئیے یہ تھا کہ تو نیچے ہوتا اور میں اوپر مگر معاملہ برعکس ہے کہ میں نیچے ہو ں اور تو اوپر ۔ تیل نے جو اب دیا کہ ہا ں یہ سب کچھ ہے لیکن تم نے کوئی مجا ہد ہ نہیں کیا ۔ ہمیشہ نا زو نعم ہی میں رہے بچپن سے اب تک ۔۔۔ بچپن میں فر شتے آسمان سے اتا ر کر بڑے اکرا م سے تم کو لائے ، پھر جس نے دیکھا عزت کے ساتھ بر تنوں میں بھر لیا، بڑی رغبت سے نو ش کیا۔ غر ض ہمیشہ عزت ہی عزت اور نا ز ہی نا ز دیکھا ۔ تمہاری دھو پ سے حفا ظت کی جا تی ہے۔ میل کچیل اورگردو غبا رسے حفا ظت کی جا تی ہے ۔ گو اپنے مطلب کو سہی ، لیکن ایک میں ہو ں کہ جب سے میری ابتدا ہوئی ہے ہمیشہ مصیبتیں ہی مصیبتیں جھیلی ہیں سب سے پہلے تخم ( بیج) تھا سرسو ں یا تل کا ۔ اس کے بعد مصیبت کا یہ سامنا ہو اکہ سینکڑو ں من مٹی ہمارے اوپر ڈالی گئی ۔ سینہ پر پتھر رکھا گیا ۔ پھر میرا جگر شق ہو ایہ دوسری مصیبت پڑی ۔ تیسری مصیبت یہ پڑی کہ زمین کو توڑ کر با ہرنکلے ۔ چو تھی یہ کہ جب با ہر نکلے تو آفتا ب کی تما زت(گرمی) نے جگر بھون دیا ۔ پانچویں مصیبت یہ جھیلنی پڑی کہ جب کچھ بڑے ہو گئے تو درا نتی سے کا ٹا گیا ، چھٹی مصیبت یہ کہ زیر و زبر کیا گیا اور بیلو ں کے کھر وں میں روندا گیا ۔ اخیر میں ساتویں مصیبت تو غضب کی تھی کہ کولہو میں ڈال کر جو کچلا ہے تو جگر جگر پا ش پا ش کر دیا اس طر ح میں و جو د میں آیا۔ میر ی تمام عمر تو مجا ہد وںہی میں گزری اور یہ بات طے ہے کہ مجا ہدہ کا ثمرہ اونچا رہنا ہے اور نا ز و نعم کا ثمرہ نیچا رہنا ہے ( مر سلہ : ۔ زمان خان ۔ سمندری )
معلو ما ت
(1 ) نا شپا تی کا درخت تین سو سال تک پھل دیتا ہے ۔
(2) دنیا کی بڑی مسجدوں میں ایک ( فیصل مسجد )پاکستا ن میں ہے ۔
(3) کوئل ایک ایسا پرندہ ہے جو کبھی گونسلا نہیں بنا تا
(4)دنیا کے سب سے کم عمرپا ئلٹ کی عمر نو سال تین سو سولہ دن تھی ۔
(5) سعودی عرب دنیا کا واحد ملک ہے جہا ںکوئی سینما نہیں
(6) دنیا میں سب سے بڑا قبرستان پاکستا ن میں ٹھٹھہ میں مکلی میں ہے
(7) شہد کی مکھی کی 5 آنکھیں ہو تی ہیں
(8) شہد کی مکھیو ں کو سرخ رنگ نظر نہیں آتا ۔ اس لیے وہ سر خ پھولو ں سے رس نہیں چو ستیں
(9) اگر بچھو کے ارد گر دآگ جلا دی جائے تو فوراً وہ خود اپنے سر پر ڈس لیتا ہے
(10)مچھر کے منہ میں 22 دانت ہوتے ہیں
(مر سلہ : شیر افگن ۔ ڈیر ہ غازی خان )
د و غلا م
ایک با د شاہ کا غلام گھو ڑے پر سوار غرور کے عالم میں چلا آرہا تھا ۔ سامنے ایک بزرگ آگئے ۔ انہو ں نے اس مغرور غلام سے کہا : یہ اکڑ خانی تو اچھی نہیں ۔
غلا م نے اور زیا دہ اکڑ سے کہا ۔
” میں فلا ںبا دشاہ کا غلا م ہو ں “ اور وہ با دشاہ مجھ پر بہت بھروسہ کر تا ہے جب وہ سوتا ہے تو میں اس کی حفاظت کر تا ہوں۔ جب اسے بھو ک لگتی ہے تو میں اسے کھا نا دیتا ہو ں ۔ کوئی حکم دیتا ہے تو فوراً بجا لا تا ہو ں ۔“
اس پر بزرگ نے پو چھا
اور جب تم سے کوئی غلطی ہو جاتی ہے تو ؟
غلا م نے جوا ب دیا۔
” اس صورت میں مجھے کو ڑے لگتے ہیں۔ “
اس پر بزر گ بولے ۔
” تب تم سے زیادہ مجھے اکڑنا چاہیے ۔“
غلا م نے حیران ہو کر پو چھا۔
وہ کیسے ؟ بزر گ بو لے۔ میں ایسے با دشا ہ کا غلا م ہو ں کہ جب میں بھو کا ہوتا ہو ںتو وہ مجھے کھلا تا ہے ۔ جب میں بیمار ہوتا ہو ں وہ مجھے شفا دیتا ہے ۔ جب میں سوتا ہو ں تو وہ ہر طرح میری حفا ظت کر تا ہے ۔ “ جب مجھ سے غلطی ہوجائے اور میں اس سے معا فی مانگ لو ں تو بغیر کوئی سزا دئیے اپنی رحمت و مہر بانی سے مجھے بخش دیتا ہے ۔ یہ سن کر ا س مغرور غلا م نے کہا تب تو مجھے بھی اس کا غلا م بنا دیں ۔ بزرگ فوراً بولے ۔
بس تو پھر اللہ کا ہو جا ۔
( مر سلہ : راشد شا ہ ۔ فیصل آباد)
چھ با تیں
حضور اکرم ا نے ار شا د فر ما یا : ” مسلمانواگر تم چھ با تو ں کا ذمہ لے لو تو میں تمہارے لئے جنت کا ذمہ لیتا ہو ں ۔
(1) تم بو لو تو سچ بولو-
(2) جب تم کسی سے وعدہ کر و تو اس کو پور ا کر و-
(3) جب تمہارے پا س کو ئی امانت رکھوائی جائے تو اس میں خیا نت مت کر و-
(4) تم اپنی نظریں نیچی رکھا کرو-
(5) ظلم کرنے سے اپنا ہا تھ روکے رکھو-
(6) اپنے جذبا ت نفسانی کی باگ ڈھیلی نہ ہونے دو .
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنا ب رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ار شا د فر مایا جنت کی خوشبو ہزار برس کی راہ تک پہنچتی ہے لیکن قاطع رحم(یعنی رشتہ نا طہ توڑنے والا) ما ں باپ کا نا فرمان اور بوڑھا زناکا مرتکب، اس خوشبو سے محروم ہیں ۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ روایت کرتی ہیںکہ جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا د فرمایا : خدا کی رحمت ایسی قوم پر نا زل نہیں ہو تی جس میں بے رحم لو گ مو جو د ہو ں ( مر سلہ : عبدالرحمن ۔ چھانگا مانگا)
با پ کی دعا
ایک دفعہ ہا رون الرشید رحمتہ اللہ علیہ نے ایک شخص کو اس کے بیٹے کے سمیت جیل بھیج دیا ۔ اس شخص کی عا دت تھی کہ گرم پانی سے ہی وضو کر تا تھا ۔ داروغہ جیل نے قید خانہ میں آگ لے جا نے پر پابندی لگادی ، لڑکے نے رات کو قندیل میں پانی رکھ کر اپنے والد کے لئے پانی گرم کیا ۔ جب صبح ہوئی تو اس شخص کو ذرا گرم پانی ملا ۔اس نے بیٹے سے پو چھا ، یہ پا نی کہا ں سے آیا ہے ؟ اس کے بیٹے نے جوا ب دیا کہ اس قندیل پر گرم کیا ہے ۔ جب یہ خبرداروغہ جیل کو پہنچی تو اس نے قندیل کو اونچا کر کے لٹکا دیا۔تب لڑکے نے یہ کیا کہ رات بھر پانی کے برتن کو اپنے سینے سے دل پر لگائے رکھے رکھا ۔ کسی قدر اس میں گرمی آگئی اس کے با پ نے پو چھا یہ کہا ں سے آیا ؟ اس نے اصل صورتحال بیان کر دی ۔ تب با پ نے ہا تھ اٹھا کر دعا مانگی کہ اے اللہ ! میرے بیٹے کو جہنم کی گرمی نہ چکھا ئیو ۔
( مر سلہ : محمد علی ۔ لا ہو ر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں