عمرے کا فری ٹکٹ
(ابوطلحہ و ام طلحہ‘ سندھ)
میں اور میری بیوی دل میں سوچتے تھے کہ کاش حرمین ہم دونوں اکٹھے جائیں لیکن مدرسہ کا مدرس…؟؟؟ سب کو پتا ہے کہ اس کی تنخواہ کیا ہوتی ہے کیا وہ بھی اپنی بیوی کے ساتھ حرمین کی ہوائیں کھاسکتا ہے؟ لیکن اللہ تعالیٰ تو تنخواہوں اور پیسوںکا محتاج نہیں ہے ہم بھی اس کے‘ خزانے بھی اس کے‘ حرمین بھی اس کے‘ بس یہ تڑپ ہوتی تھی… تو ایک دن حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے دفتر عبقری سے رابطہ ہوا کہ دفتر والوں سے کہا کہ کسی اللہ والے نے ہمیں عمرہ کروانے کا ارادہ کیا ہے لیکن وہ فون وغیرہ کا جواب نہیں دیتے ہم کیا کریں؟ تو دفتر والوں نے فرمایا آپ دونوں میاں بیوی یہ وظیفہ کثرت سے پڑھیں انشاء اللہ اللہ تعالیٰ غیب سے مدد فرمائے گا۔ (وظیفہ آگے آرہا ہے)
ہم نے وظیفہ پڑھنا شروع کردیا اور ہماری نظریں اس شخص پر تھیں جس نے ہمیں ارادہ دکھایا تھا لیکن بار بار عبقری دفتر والوں سے رابطہ کرنے پر وہاں سے جواب ملتا تھا کہ اللہ غیب سے مدد فرمائے گا۔ یہ لفظ غیب سے مدد اس وقت مجھے سمجھ میں آیا جب اس شخص نے بالکل رابطہ ہی نہیں کیا بلکہ دوسرے کسی نیک آدمی نے ہمیں ٹکٹ کے پیسے دئیے اللہ تعالیٰ اس کی نیک تمنائیں پوری فرمائے اور اللہ تعالیٰ اس کو جزائے خیرعطا فرمائے۔ اس نے صرف میری ٹکٹ کے پیسے دئیے اور میں نے بھی اس کے ساتھ اپنی بیوی کے جانے کا تذکرہ نہ کیا تاکہ اس پر بوجھ نہ پڑے۔ پیسے آکر گھر میں رکھے اور بیوی کو بتایا اب میں جارہا ہوں میرا کام بن گیا ہے تو اس وقت اس نےکہا کہ ہم کس کے آسرے پر ہیں ہم نے ساری زندگی آپ کے حوالے کی‘ آپ ہیں تو ہم ہیں‘ عورت کی عزت شوہر کے ساتھ ہوتی ہے‘ میری بھی ٹکٹ کروائیں‘ مجھے امید ہے کہ میرا رب اس گنہگار بندی کو ناامید نہ فرمائیں گے‘ صرف آپ اپنے دل کو بڑا کریں… میں نے عبقری دفترفون کیا‘ اپنی مشکل بتائی تو دفتر والوں نے فرمایا جو حکیم صاحب نے وظیفہ دیا ہے وہ کثرت سے پڑھیںہم وہ وظیفہ کثرت سے پڑھتے رہے۔ میرا رب بہت غنی ہے اس کے خزانوں میں کوئی کمی نہیں‘ پھر ہم نے ایک دوست کو فون کیا‘ جو ٹریول ایجنسی میں کام کرتا ہے کہ میرے پاس صرف ساٹھ ہزار روپے ہیں میں اور میری بیوی حرمین کے سفر کا ارادہ رکھتے ہیں آپ پتہ کراؤ کہیں سستی ٹکٹ مل جائے توہم چلے جائیں۔ اس نے بھی تہہ دل سے کوشش کی اور ہمیں دو ٹکٹ سعودی ایئرلائن میں 37،37 ہزار روپے میں دلوائیں اور تاریخ بتادی کہ 23رمضان کو روانگی ہے اور واپسی 19شوال کو ہے میں نے کہا الٰہی تیرا شکر کہ یہ کام ہوگیا اب ویزا اور وہاں رہائش کیلئے ایک روپیہ بھی ہمارے پاس نہ تھا پھر میں نے عبقری کے دفتر فون کیا جواب ملا کہ آپ مایوس نہ ہوں مجھے ڈر تھا کہ اچانک ویزے کے پیسے طلب کیے جائیں گے کیا کروں؟ انہوں نے فرمایا جو وظیفہ آپ کو حضرت نے دیا ہے وہی توجہ اور اٹھتے‘ بیٹھتے‘ چلتے‘ گھومتے‘ کثرت سے دونوں پڑھیں انشاء اللہ تعالیٰ غیب سے مدد ہوگی ہم نے ایسے ہی کیا پڑھتے رہے کہ جس نیک آدمی نے 60ہزار روپے ٹکٹ کے عنایت کیے تھے اس نے فون کیا کہ میں نے چالیس ہزار اور بھی آپ کیلئے رکھے ہیں ماشاء اللہ اللہ تعالیٰ کی غیبی امداد شروع ہوگئی بہرحال اللہ تعالیٰ نے کرم نوازی فرمائی وہاں رہائش کا بھی بندوبست ہوگیا جبکہ ہمارے پیکیج میں صرف ٹرانسپورٹ تھی رہائش نہیں تھی‘ اللہ کا نام لیتے ہوئے وہاں پہنچے اور یہ وظیفہ کثرت سے پڑھتے ہوئے مکہ پاک پہنچ گئے وہاں دوستوں نے کہا کہ آپ کیلئے ہم نے مدینہ پاک جانے تک جتنے دن آپ مکہ پاک میں رہائش کا انتظام کیا ہے وہ کمرہ جو دونوں کیلئے 400ریال میں مل رہا تھا کسی اللہ والے نے ہوٹل والے کو کہا کہ ان سے پیسے مت لینا ہم ادا کریں گے۔
مدینہ پاک گئے وہاں بھی قدم قدم پر اللہ تعالیٰ کی مدد آنکھوں سے دیکھی‘ میری بیوی مجھ سے ڈرتی تھی کہ میری وجہ سے اس کو تکلیف پہنچی ہے تو اچھی بات نہیں ہے اس لیے وہ بار بار مجھے کہتی تھی کہ میرے بارے میں پریشان مت ہونا اللہ تعالیٰ انتظام فرمائیں گے۔ مدینہ پاک کے جس ہوٹل میں رمضان المبارک میں 400یا 500ریال میں کمرہ ملتا تھا اس میں ہمارا انتظام 60روپے ریال فی دن مقرر ہوا۔ کل 400 ریال بنتے تھے‘ درمیان میں کسی اللہ والے نے وہ میرے ہاتھ میں تھما دئیے اور کہا کہ مولانا یہ آپ کو کام آئیں گے صرف قبول کرنا‘ پھر مکہ پاک واپسی ہوئی باقی جو دن ہمارے گزرے گیارہ بارہ دن ان میں صرف تین دنوں کی ہم سے رہائش کی رقم ایک سو پندرہ ریال وصول کی گئی باقی رہائش ایک اللہ والے نے خوشی سے ایک ہوٹل میں فری کروادی۔
الحمدللہ اس وظیفہ کی برکت سے ہمارا یہ عمرہ ہوگیا اور جب گھر پہنچے تو جیب میں کافی ریال پڑے تھے اور وہ وظیفہ یہ ہے:۔
سورۂ توبہ کی آخری آیت حَسْبِیَ اللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّاھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ (توبہ۱۲۹)
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ آپ سب کو بھی حرمین کی زیارت نصیب فرمائے اور اللہ تعالیٰ حضرت حکیم صاحب کو جزائے خیر عطا فرمائے جنہوں نے ایک خزانے کی چابی ہمیں بغیر کسی عوض کے عنایت فرمائی جو اوپر میں نے لکھ دی ہے۔ آمین
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں