حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہٗ کی یہ عادت تھی کہ جب انہیں اپنےمال میں سے کوئی چیز زیادہ پسند آنے لگتی تو اسے فوراً اللہ کے نام پر خرچ کردیتے اور یوں اللہ کا قرب حاصل کرلیتے اور ان کے غلام بھی ان کی اس عادت شریفہ سے واقف ہوگئے تھے۔ چنانچہ بعض دفعہ ان کے غلام نیک اعمال میں خوب زور دکھاتے اور ہر وقت مسجد میں اعمال میں لگے رہتے۔ جب حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہٗ ان کو اس اچھی حالت پر دیکھتے تو ان کو آزاد کردیتے۔اس پر ان کے ساتھی ان سے کہتے اے ابوعبدالرحمن اللہ کی قسم! یہ لوگ تو اس طرح آپ کو دھوکہ دے جاتے ہیں (انہیں مسجد سے اور مسجد والے اعمال سے دلی لگاؤ کوئی نہیں ہے صرف آپ کو دکھانے کیلئے یہ کرتے ہیں تاکہ آپ خوش ہوکر انہیں آزاد کردیں) تو آپ فرماتے کہ ہمیں جو اللہ کے اعمال میں لگ کر دھوکہ دے گا ہم اللہ کیلئے اس سے دھوکہ کھاجائیں گے۔ (حلیۃ الاولیاء)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں