گزشتہ قسط میں آپ نے پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی کتاب کا متن صوفی فقیر کی تعریف میں پڑھا اس سے پیرصاحب ہمیں کیا سمجھانا چاہتےہیں اور آپ کا مطلوب کیا ہے(ایک مرتبہ آپ دوبارہ اس متن کو ملاحظہ فرمالیں تاکہ یاددہانی ہوجائے)آپ کا سمجھانا اور آپ کا مطلوب یہ ہے فقیر وہ نہیں جس کا ہاتھ سازو سامان دنیاوی سے خالی ہو بلکہ فقیر وہ ہے جس کی طبیعت مراد سے خالی ہو اور اس بات کی وضاحت بھی حضرت علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے خود ہی کی ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ اگر اللہ جل شانہٗ اس کو مال دے اور اس کی مراد و چاہت مال کی حفاظت ہے تو بھی یہ شخص اللہ کے یہاں غنی ہے اسی طرح اگر اللہ نے اس کو صحت دی ہے تو وہ اس صحت کو عطا ربانی جان کر اس کی حفاظت کرے اور اگر اس کو اللہ نے صحت کی نعمت تو عطا کی اور اس نے اس نعمت کی قدر نہ کی تو اس نے اللہ جل شانہٗ کا شکر ادا نہ کیا قیامت کے دن تجھ سے اس نعمت کے بارے میں پوچھ ہوگی کہ تو نے ہماری نعمت کا شکر ادا کیوں نہیں کیا اسی طرح مال بھی اللہ پاک کی نعمت ہے اور مال کی حفاظت بھی ان نعمتوں میں شامل ہے اور جو مال کی حفاظت کرے گا وہ ایسے ہے جیسے اس نے اللہ کی نعمتوں کی حفاظت کی اور وہ اللہ کے حکم کی حفاظت کررہا ہے۔
یہاں ایک نکتہ یاد رکھیں اس شخص کی مراد مال نہیں بلکہ اس نعمت کی حفاظت ہے جو اللہ پاک نے اس کو دی ہے اور اگر اس کی نیت صاف ہے تو یہ حفاظت کرنے والا شخص قیامت کے دن اپنی نیت کےبقدر خوب نیکی اور انعام پائے گا اور دوسری صورت یہ ہے کہ کسی کو اللہ پاک نے مال دیا اور اس نے وہ مال راہ خدا میں صرف کردیا اور خرچ کردیا تو ایسا شخص بھی غنی ہے کیونکہ کبھی کچھ لے کر قرب پایا جاتا ہے اور کبھی کبھی کچھ دے کر قرب پایا جاتا ہے لیکن ایک چیز بڑی احتیاط طلب ہے کہ لے کر ایک بات کا بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے کہ انسان اس چیز میں کھو ہی نہ جائے مثلاً ایک شخص کو مال ملا اب اس بات کا خطرہ ہے کہ یہ انسان اس مال میں مشغول ہوکر اللہ ہی سے نہ غافل ہوجائے کیونکہ دنیا کی صحبت ہی برائی کی جڑ ہے۔ اگلی قسط میں آپ اولیاء رحمۃ اللہ علیہ کے متوکلین گروہ کے حالات ملاحظہ فرمائیں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں