دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا جو کو حسین نظر آنے کا شوق نہ ہو حسن قدرت عطا کرتی ہے لیکن اس کی دیکھ بھال انسان کے اپنے ہاتھ میں ہوتی ہے۔ حسن اس وقت ہی بھلا لگتا ہے جبکہ صاحب حسن کی صحت بھی اچھی ہو۔
خواتین چہرے کو بنانے سنوارنے میں بے اندازہ روپیہ صرف کرتی ہیں‘ بیوٹی کلینکوں کے چکر کاٹتی ہیں لیکن اپنے جسم پر داخت اور تندرستی کا خیال نہیں رکھتیں جبکہ صحت کا خیال رکھنا سب سے پہلی بات ہے صحت کی خرابی سے حسن بھی بری طرح متاثر ہوتا ہے چاند کتنا حسین ہے لیکن جب اسے گرہن لگتا ہے تو وہ بڑا بھیانک اور ڈراونا نظرآتا ہے صحت کی خرابی حسن کا گرہن ہے صرف میک اپ کسی کو حسین نہیں بناسکتا۔ اس کیلئے مناسب جسم اور صحت کی دیکھ بھال بھی ضروری ہے۔ اس مضمون میں افزائش حسن اور صحت کو برقرار رکھنے کیلئے بڑی ہی مفید معلومات فراہم کی گئی ہے جن پر عمل کرتے ہوئے خواتین اپنے حسن و صحت کی حفاظت کرسکتی ہیں۔ اس مضمون میں پھلوں سے حسن و صحت کو برقرار رکھنے کے انمول گر بتائے گئے ہیں جن کو اپنا کرحسن و صحت کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔پھل صرف اندرونی فوائد نہیں دیتے اگر انہیں بیرونی استعمال کیلئے بھی استعمال کیا جائے تو ان کے بے شمار فوائد ہیں ۔
خوبانی: ہندوستان کے ہر بڑے شہر میں موجود پالروں میں خوبانی کا ابٹن اور باڈی مساج کریمیں استعمال کی جاتی ہیں حتیٰ کہ انہوں نے خوبانی کا تیل بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ کسی پارلر میں چلے جائیے‘ آڑو‘ آلوچے اور خوبانی کے تیل سے باڈی مساج کرالیجئے پھر اپنے بدن پر جھریوں اور لکیروں کے نشانات ڈھونڈتے رہیے۔ تازہ خوبانیوں کو گرائنڈ کرکے اس میں زعفران یا ہلدی شامل کرکے استعمال کریں آپ کی جلد توانا‘ چمکدار‘ صاف ستھری اور نرم و ملائم ہوجائے تو جان لیجئے کہ خوبانیوں میں عمر چھپانے کا جوہر پایا جاتا ہے اور اگر خوبانیوں کے غذائی فوائد پر نظر رکھیں تو اس میں شامل اجزاء جلد کے نئے خلیوں کی بہتر افزائش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہیں کھانے سے بہت سی موسمی بیماریوں اور ماحولیاتی اثرات سے محفوظ بھی رہا جاسکتا ہے اسی طرح بیرونی استعمال سے جلد کا میل دھلتا ہے اور مردہ خلیوں سے نجات ملتی ہے۔ ایک بھارتی بیوٹیشن یہ بات بڑے وثوق سے کہتی ہیں کہ ہم بھارتی اب تک اس انداز کے گھریلو طور پر چٹکلوں کی مدد سے کاسمیٹکس بنارہے ہیں اور اسے کسی بڑی فرم یا صنعت کے ذریعے فروغ نہیں دے سکے۔ اگر مستقبل میں ایسا ممکن ہوا تو ہر قسم کی جلد کیلئے مختلف پھلوں کے عرقیات اور تیلوں پر مشتمل کاسمیٹکس بنائی جائیں گی۔
آڑو کا جیم: آڑو میں وٹامن اے بی سی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں یہ کھایا جائے تو معدے کی تیزابیت کو دور کرتا ہے اور نیا خون پیدا کرتا ہے جبکہ چہرے پر اس کا عرق لگایا جائے تو جلد نرم اور ملائم ہوجاتی ہے اور گرمی کی شدت سے ہونے والی جلدی سوزش سے نجات ملتی ہے۔
آلوچے کا ابٹن اور جیم کی شکل کے فوائد: تجرباتی طور پر آلوچے کو خشک کرکے پیسا گیا اور اس میں ہلدی پاؤڈر اور لیموں کا عرق شامل کرکے استعمال کروایا گیا دیکھنے والے اس نرم‘ ملائم اور توانا جلد کو کم عمر اور نوجوان چہرے کی مالک سمجھ بیٹھے۔ آلوچے کے جیم کو چند منٹوں تک چہرہ پر لگا کر سادہ پانی سے دھونے کے بعد چہرے کا نکھار‘ جلد کے عضلات کی سختی اور شکنوں سے قطعی پاک چہرہ سامنے آیا۔ آلوچے ہر ضروری روغنیات اور تیزابی عمل کے خلاف مدافعت کرتے ہیں خواہ آپ انہیں کھائیں یا چہرے پر لگائیں یہ sebumکو کنٹرول کرتا ہے۔
سیب کا ابٹن سیب کا جیم: سیب کا جیم کھائیے جیلی میں ذائقہ شامل کیجئے یا جیم چہرے پر لگائیے۔ خال و خد کی صفائی کے مقاصد پورے ہوتے ہیں۔ خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔ اس کا جیم بھی جلد کو توانا کرتا ہے۔ سیب کھائیے اور فولادی طاقت حاصل کرلیجئے۔ اسی طرح آپ کی جلد کو بھی بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات اور موسمی الرجیوں سے مدافعت کیلئے فولادی طاقت کی ضرورت ہے۔ یہ جیم آپ کا مددگار ہوگا۔
30کا عشرہ ور جیم سیشن: ہر تیس برس کی خاتون ہر ماہ میں ایک بار جیم سیشن ضرور کریں مطلب یہ کہ پھلوں کے ابٹن اور جیم کے ماسک ضرور لگالیا کریں۔ چالیس کے عشرے میں داخل ہونے والی خواتین مہینے میں دو بار ایسی نگہداشت کرلیا کریں۔ پچاس اور ساٹھ برس کی خواتین مہینے میں دوبار ایسی نگہداشت کرلیا کریں۔ پچاس اور ساٹھ برس کی خواتین بھی پندرہ دن میں یا اگر وقت میسر آئے تو روزانہ تیس سے چالیس منٹ تک یہ ماسک لگائیں اور جلد کی تروتازگی لوٹالیں پھر یقیناً آپ کو گردن اور گلے کے عضلات ڈھیلے پڑنے‘ ماتھے پر تفکرات اور جھریوں کی شکل میں جابجا لکیروں کے نشانات نہیں ملیں گے۔
پھل صدیوں سے موجود ہیں‘ وسائل میسر ہوں تو ان کا استعمال بہتر نہج پر کرلیناچاہیے۔ اگر قدرت نے آپ کو مکانیت کی شکل میں کچھ رقبہ یا باغیچے کیلئے دیا ہے تو اسے ضائع کرنے کی بجائے قدرتی اور محفوظ کاشتکاری کیلئے استعمال کریں‘ اپنے پھل اور سبزیاں گھروں ہی میں لگالیا کریں۔ اپنے حسن و صحت کی تکمیل اپنے ہی بل پر اور اپنے تمام تر وسائل کے بروئے کار لانے سے کیوں ممکن نہیں؟ آزما کر تو دیکھیں!
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے دور کرنے کیلئے
آنکھوں کے گرد آپ کو خصوصی توجہ دینی چاہیے کیونکہ یہ جسم کا انتہائی نازک حصہ ہوتا ہے اور آنکھوں کے اردگرد کی جلد خشکی سے بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے اس لیے وہ جگہ سب سے پہلے سیاہ پڑجاتی ہے اور آنکھوں کی ساری خوبصورتی غارت ہوکر رہ جاتی ہے۔ رفتہ رفتہ اس پر جھریاں پڑنا شروع ہوجاتیں ہیں۔ جھریوں کو روکا جاسکتا ہے وہ اس طرح کہ جب پہلے پہل سیاہ حلقے نظر آنا شروع ہوں تبھی سے ان کے تدارک کی فکر شروع کردیں۔ اس کیلئے آپ کو چاہیے کہ آلمنڈ لینولین کریم یعنی بادام کی خاصیت والی کریم کو آنکھوں کے اندرونی گوشوں سے باہر کی جانب لگائیں اور رات کو بستر پر جانے سے پہلے پانی میں روئی بھگو کر اس کو صاف کردیں۔ اس کو صاف نہ کرنے کی وجہ سے آنکھوں پر ورم بھی آسکتا ہے کیونکہ آنکھوں کے گرد تمام جلد بے حد حساس ہوتی ہے۔ اس لیے آنکھوں کے اطراف آٹھ گھنٹے کریم کو مسلسل مت لگی رہنے دیں۔ بادام میں قدرتی بلیچ کی خاصیت موجود ہے۔ اس وجہ سے آنکھوں کے گرد حلقے نہایت سرعت سے غائب ہونا شروع ہوجائیں گے مگر کچھ عرصہ متواتر یہی عمل کرنا ہوگا۔ ایک وہ مرتبہ کا عمل کافی نہیں ہوتا۔ اس لیے کہ اس میں موجود لینولین جلد میں چکنائی کی کمی کو پورا کرے گی۔ یہ کریم اگر ہونٹ سیاہی مائل ہوگئے ہیں تو بھی بہت مفید ثابت ہوگی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں